رات کا پچھلا پہر ہے چاند ڈھلتا جا رہا ہے
آخری امید کا بھی وقت ٹلتا جا رہا ہے
ہو گیا ہے دور مشرق میں افق کتنا سنہرا
رفتہ رفتہ رنگ ہر شے کا بدلتا جا رہا ہے
اب بھلا اس زندگی کو کس طرح رکھوں بچا کر
ایک ٹکڑا برف کا ہے جو پگھلتا جا رہا ہے
اک زمانہ ہاتھ میں تھا ہو گیا قابو سے باہر
مٹھیوں کو بھینچتا...