نتائج تلاش

  1. دائم جی

    رشحات

    ”انسان کو تھوڑا بہت مایوس ہونا چاہیے۔ تاکہ اس کا انسان ہونا اس پر ظاہر ہو۔ خدا کی بڑائی تبھی کھلتی ہے جب انسان کی بے اختیاری ظاہر ہوتی ہے۔ اور ہاں! یہ جو مایوسی کو گناہ کہا جاتا ہے ، تو وہ اُس صورت میں ہے کہ جب اس مایوسی سے قلب اور عقیدے میں خدا کی رحمت کی نفی ہو رہی ہو۔ لیکن جو مایوسی خدا کی...
  2. دائم جی

    رشحات

    سوال: میرؔ کے اس شعر کا مفہوم واضح کر دیں۔ [ہاشم بلال] ہیں مستحیلِ خاک سے اجزائے نو خطاں کیا سہل ہے زمیں سے نکلنا نبات کا جواب: اس شعر میں مرکزی لفظ ”مستحیل“ ہے۔ عربی میں مصدر ”استحالہ“ آتا ہے۔ اس سے فعل ”استحال الشئ“ نکلتا ہے۔ اس سے مراد ہے: ”تحول من حال إلى حال“ یعنی ایک حالت سے دوسری حالت میں...
  3. دائم جی

    رشحات

    السلام علیکم۔ صاحبانِ علم و ادراک! شاہین عباس کے اس شعر کا مفہوم کیا ہو گا۔ میں اسے جہاں تک سمجھا ہوں کہ یہاں انسان خدا سے مخاطب ہے۔ بہرحال برائے تسکین آپ کی آراء کا انتظار رہے گا۔ (ہاشم بلال) میں کہ تیرا تیسرا غم ہوں سو یہ غم بھی تو کر تُو کہ بس ہونے نا ہونے پر مَرا جاتا ہے کیا! جواب: جناب ہاشم...
  4. دائم جی

    رشحات

    سوال: آپ اکثر احمد جاوید صاحب کا حوالہ دیتے ہیں۔ انھوں نے چند دن قبل ایک لیکچر میں کہا کہ نقش بندی صوفیا کے ہاں خرافات میں ابتلا کا مزاج 99 فیصد رچ بس گیا ہے۔ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ یہ مبالغہ آمیزی تو نہیں؟ حالانکہ سنجیدہ اہلِ علم کی جانب سے ان کے اس بیانیے پر شدید ردعمل آ رہا ہے۔ [سید اضرار حسین...
  5. دائم جی

    رشحات

    سوال: ”بے پیندی کا لوٹا “ اس محاورے کے بارے میں تفصیل مطلوب ہے۔ (نادرؔ بھوپالی) جواب: پیندا لوٹے کی اصل ہوتا ہے جس پر پورا لوٹا اپنا وجود کھڑا کرتا ہے۔ محاورے میں کسی شخص کو اگر یہ کہا جائے تو اس کے متعدد معانی ہوں گے جن کا مرکزی معنی ایک رہے گا۔ ١: وہ آدمی جو روایت سے کُلی اختلاف کرے لیکن اس...
  6. دائم جی

    رشحات

    سوال: شاعری میں خدا کا استعارہ آغاز تا حال استعمال ہوتا آرہا ہے۔ کہیں پر مجازی معنوں میں محبوب کو خدا کے درجے تک پہنچا دیا جاتا ہے۔ جیسا کہ نظر میں سبھوں کی خدا کر چلے یاسین انسانی روپ دے وچ او شک نئیں آپ خدا ہا، لاپرواہ ہا وغیرہ۔۔۔ اس نکتے پر اساتذہ کی رائے درکار ہے۔ کیا اس نازک موضوع کو چھیڑنا...
  7. دائم جی

    رشحات

    سوال از نادرؔ بھوپالی: شعر کی وضاحت مطلوب ہے: صبح پیری شام ہونے آئی میرؔ تو نہ چیتا یاں بہت دن کم رہا جواب: سادہ شعر ہے لیکن اصل لطف اس محاورے ”یاں دن کم رہا“ میں ہے۔ ”یاں بہت دن کن رہا“ کی چند جدید شکلیں دیکھیے: (۱) ادھر وقت ختم ہوا جا رہا ہے (۲) وقت ختم ہو چکا (۳) کام تمام ہونے کو ہے (۴) آخری...
  8. دائم جی

    رشحات

    سوال: دائم بھائی! یہ فرمائیں پلیز کہ شترگربہ عیب کی کیا تفصیل ہے؟ اور شعر میں اسکی اساتذہ کے ہاں کتنی گنجائش ہے؟ [احمد حجازی] جواب: شتر گربہ (اونٹ+بلی) اصل میں دو چیزوں (اشخاص/ضمیریں) کے مابین حفظِ مراتب نہ کرنے کو کہتے ہیں۔ مثلاً اونٹ اور بلی کو ایک سا سمجھنا۔ مزید یہ کہ ایک ہی سطر میں کسی کو...
  9. دائم جی

    رشحات

    سوال از احمد حجازی: اس شعر کی وضاحت کریں: میں اتنا عرش سے اونچا گیا زورِ محبت میں کہ اوپر سے بہت نیچے خدا معلوم ہوتا ہے جواب: یعنی محبت کے نام پر میں نے اپنے داعیے کو وہ مفہوم پہنایا ہے جس میں خدا کی کوئی گنجائش نہیں۔ آزاد منش محبت، بے لگام محبت، اور پر اسرار اور خیالی قسم کی محبت۔ کیوں کہ خدا...
  10. دائم جی

    رشحات

    یہ وہ تحاریر ہیں جو مختلف فورمز پر مجھ سے کیے گئے سوالات کے جوابات ہیں۔ متفرق موضوعات کی حامل تحریروں کی وجہ سے مجموعی طور پر رشحات نام اچھا، سو یہی عنوان دے رہا ہوں۔
  11. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    ککڑی دی ماں بولے ککڑی دی ماں بولے کُڑی منہ توں مکر گئی - اَکھیاں وچ ہاں بولے
  12. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    ساڈے بُوہے اُتے کِل مایا ساڈے بُوہے اُتے کِل مایا اَسی عاشق ہاں اُس دے - جيدی ٹُھڈی اُتے تِل مایا
  13. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    کوئی بوٹے دی چھاں مایا کوئی بوٹے دی چھاں مایا ہک واری چاا پیواں - گَل بنڑدی اے تاں مایا
  14. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    پُھل سُک گئے ہاراں دے پُھل سُک گئے ہاراں دے ساڈے دُکھ بِیت چناں، لوہے گَلدے لوہاراں دے
  15. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    واقعی جراح کا بندوبست کرنا چاہیے۔ گُلِ یاسمیں
  16. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    سردی توں ٹَھر مایا/سردی توں ٹَھر مایا اے گلاں نئی چنگیاں وے کُج رب توں ڈر مایا
  17. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    کوئی کھیتی وچ ڈنگا لگدا/کوئی کھیتی وچ ڈنگا لگدا تُسی آپ بنا کے دیو سانوں ہوٹل نَئی چندا لگدا
  18. دائم جی

    انیسویں سالگرہ ماہیے اور ٹپوں کا مقابلہ

    ساڈے گلے وچ پھا مایا/ساڈے گلے وچ پھا مایا تُسی کس جگہ ٹُر پئے او سانوں چائیدی اے چا مایا
Top