سوال: میرؔ کے اس شعر کا مفہوم واضح کر دیں۔ [ہاشم بلال]
ہیں مستحیلِ خاک سے اجزائے نو خطاں
کیا سہل ہے زمیں سے نکلنا نبات کا
جواب: اس شعر میں مرکزی لفظ ”مستحیل“ ہے۔ عربی میں مصدر ”استحالہ“ آتا ہے۔ اس سے فعل ”استحال الشئ“ نکلتا ہے۔ اس سے مراد ہے: ”تحول من حال إلى حال“ یعنی ایک حالت سے دوسری حالت میں...