*** اساتذہ کی نذر بہت احترام کے ساتھ ***
ترے پیار کا جو طلب گار ہوں
مرا جرم ہے میں گنہ گار ہوں
جو پہلی ملاقات کا ہے نشہ
میں اب تک اسی میں ہی سرشار ہوں
محبت میں خواہش ہے سکھ چین کی
سزا دو مجھے میں سزاوار ہوں
پڑا ہوں ترے در پہ تیرےلیے
نہ مجبور ہوں میں نہ لاچارہوں
کسی بھی عنایت کے لائق نہیں
بڑا...