رات دن کے بدلتے آنے میں ایک مقام شکر
`
ہوا چلتی ہے وسعت کے خیابانوں کی حیرت میں
ہوا چلتی ہے مغرب کے پری خانوں کی غربت میں
ہوا چلتی ہے قریے کے شبستانوں کی حالت میں
ہوا چلتی ہے سرما کی نئی شام محبت میں
کوئی دیروز کا سکھ ہے در بام محبت میں
کوئی کیفیت فردا ہے مہتاب تمنا میں
مقام ایسا کبھی دیکھا نہیں...