غم میں تھا رات کا جاگا ہوا تھا میں
صبح چمن میں چین سے سویا ہوا تھا میں
اک ہفت رنگ ہار گرا تھا میرے قریب
اک اجنبی سے شہر میں آیا ہوا تھا میں
ترتیب مجھ کو پھر سے نئی عمر سے دیا
اک عمر کے طلسم میں بکھرا ہوا تھا میں
پہچان سا رہا تھا میں اطراف شام میں
ان راستوں سے پہلے بھی گزرا ہوا تھا میں
میں ڈر گیا...