نتائج تلاش

  1. محمد فائق

    خامشی خوب ہوئی نغمہ سرا میرے بعد

    میر صاحب کی زمین پر جناب فقیر عارف امام کی ایک خوبصورت غزل خامشی خوب ہوئی نغمہ سرا میرے بعد میرے بارے میں بہت بولا گیا میرے بعد وہ بگولہ تھا کہ میں تھا، یہ خدا جانتا ہے دشت میں ایسا تماشہ نہ ہوا میرے بعد ساغر و بادۂ و لب، ایک نظر آنے لگے نشّہ اس درجہ کسی پر نہ چڑھا میرے بعد قیدِ...
  2. محمد فائق

    برائے اصلاح

    شکریا سر دل اگر ہوتا میرے قابو میں حاجتِ مے کشی نہیں ہوتی یہ درست رہے گا سر؟
  3. محمد فائق

    برائے اصلاح

    شکریا سر دل اگر ہوتا میرے قابو میں حاجتِ مے کشی نہیں ہوتی یہ درست رہے گا سر؟
  4. محمد فائق

    برائے اصلاح

    شکریا سر دل اگر ہوتا میرے قابو میں حاجتِ مے کشی نہیں ہوتی یہ درست رہے گا سر؟
  5. محمد فائق

    برائے اصلاح

    غزل بے وفائی جو کی نہیں ہوتی جیت ہرگز تری نہیں ہوتی دل اگر ہوتا میرے قابو میں چاہتِ مے کشی نہیں ہوتی یوں تو روشن ہے زندگی کا چراغ ہاں مگر روشنی نہیں ہوتی راہِ الفت ہے یہ یہاں صاحب عقل کی پیروی نہیں ہوتی آبلہ پائی تو ضروری ہے رہبری سرسری نہیں ہوتی آدمی آدمی کا ہوتا گر قتل و غارت...
  6. محمد فائق

    قتل ہو جانا، بظاہر مری تقدیر نہ تھی(فقیر عارف امام)

    قتل ہو جانا، بظاہر مری تقدیر نہ تھی میرے ہاتھوں میں قلم تھا، کوئی شمشیر نہ تھی یہ الگ بات کہ آتے تھے نظر میرے نقوش ورنہ دھبہ تھا لہو کا مری تصویر نہ تھی میری پہچان وہی صفحۂِ سادہ ٹھہرا جس پہ کوئی بھی نشانی مری تحریر نہ تھی تم خطابت کا مزا ڈھونڈ رہے تھے جس میں مرثیہ تھا وہ مری جاں، کوئی...
  7. محمد فائق

    غزل برائے اصلاح ۔۔۔

    محترم الف عین صاحب،محترم محمد یعقوب آسی صاحب، و دیگر اساتذہ سے اصلاح کا متمنی ہوں غزل بے وفائی جو کی نہیں ہوتی جیت ہرگز تری نہیں ہوتی دل اگر ہوتا میرے قابو میں چاہتِ مے کشی نہیں ہوتی یوں تو روشن ہے زندگی کا چراغ ہاں مگر روشنی نہیں ہوتی راہِ الفت ہے یہ یہاں صاحب عقل کی پیروی نہیں ہوتی...
  8. محمد فائق

    نعت

    نگاہِ فکر روشن ہے طبیعت بھی منور ہے میں اس کا ذکر کرتا ہوں جو دوعالم سے بہتر ہے شفیعِ روزِ محشر ابجدِ شبیر و شبر ہے فضیلت جس کی درکِ حضرتِ عیسی سے باہر ہے حمید ہے زورِ مدحِ مصطفی کہ بادِ سر سر ہے ترا ہر لفظ جیسے کہ کوئی جبریل کا پر ہے میں کیوں جاؤں مدینہ میرا پیکر خود مدینہ ہے کہ ان کا روضہء...
  9. محمد فائق

    غزل برائے اصلاح

    حوصلہ افزائی و رہنمائی کے لیے آپ شکرگزار ہوں سر
  10. محمد فائق

    غزل برائے اصلاح

    وہ اپنی ہتک آپ بلانے کو چلے تھے جو نام و نشاں میرا مٹانے کو چلے تھے سچ کہیے تو آنکھوں میں بھی آنسو نہ بچے تھے اور تشنگی صحرا کی بجھانے کو چلے افسوس کہ وہ خود بھی تھے گمراہِ زمانہ جو راستہ بتلانے زمانے کو چلے تھے جن سے نہ ہوئی گل کی گلستاں میں حفاظت گلزار وہ صحرا میں کھلانے کو چلے تھے کچھ...
  11. محمد فائق

    برائے اصلاح

    شکریہ آپ کی تجویز قابلِ قبول ہے
  12. محمد فائق

    برائے اصلاح

    سر قطعہ کہنے کی کوشش کی ہے رخ پہ سب حالِ دل نمایاں تھا سر دوسرا مصرع یہ ٹھیک رہے گا
  13. محمد فائق

    برائے اصلاح

    نفرتیں ہم سے وہ چھپا نہ سکے حال دل کا نمایاں رخ پر تھا شاید ان کو خبر نہ تھی فائق چہرہ ہوتا ہے آئینہ دل کا
  14. محمد فائق

    برائے اصلاح

    حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا چاہے سر کر لے قلم کیوں نہ ستمگار مرا یہ ٹھیک ہے سر؟
  15. محمد فائق

    برائے اصلاح

    حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا چاہے سر کر لے قلم کیوں نہ ستمگار مرا یہ ٹھیک ہے سر؟
  16. محمد فائق

    ہدیہ ء نعت

    شکریہ اکمل بھائی
  17. محمد فائق

    برائے اصلاح

    حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا چاہے سر کر لے قلم کیوں نہ ستمگار مرا یہ ٹھیک ہے؟
  18. محمد فائق

    برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر تہِ تلوار رہنے دوں یا تبدیلی کی ضرورت ہے؟
  19. محمد فائق

    برائے اصلاح

    شکریہ ارشد بھائی
  20. محمد فائق

    برائے اصلاح

    اہلِ دنیا نے نہ دیکھا کبھی کردار مرا صرف دولت پہ ہی پرکھا گیا معیار مرا حق کا شیدائی ہوں ہر حال میں حق بولوں گا چاہے آجائے نہ کیوں سر تہِ تلوار مرا بے وفائی کا ضرور ان سے میں بدلا لیتا آڑے آتا نہ اگر جذبہء ایثار مرا ہے یقیناً ہی کسی گل کی گلستاں میں کمی ورنہ ویران نظر آتا نہ گلزار...
Top