نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    محاورے کی زبان میں بات کریں ۔۔!

    کَل جُگ میں گنگا بھی اجلی نہ رہی
  2. محمد یعقوب آسی

    محاورے کی زبان میں بات کریں ۔۔!

    دوجے کا منہ لال دیکھ کے اپنا چپت لگا کے لال کر لیجئے
  3. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    واہ جی کیا ودھیا دائرہ بنایا جے۔ کیڑی لئی لیلا جن، تے ہاتھی لئی کیڑی مَوت۔ کیڑی لئی لیلا جن، تے ہاتھی لئی کیڑی مَوت۔ لیلا تے پھر شاہِ جنات ہو گیا!
  4. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    تسیں وچارے دی پوچھل کھچی جاؤ تے اوہنوں ٹکر مارن دا حق وی نہ دیو؛ ایہ وی تے "جاستی" اے نا جی۔
  5. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    تھوڑا سا فرق ہے۔ بہر حال نوآموز کے لئے جو آپ نے کہا درست سمجھ لیجئے۔ میرے محترم اصطلاحات اور ان کی نتقیح کی بجائے عروض کو اطلاقی سطح پر کام میں لائیں، یہ باریکیاں بعد میں بھی زیرِ بحث آتی رہیں گی۔
  6. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    "جاستی" نہ کرو جی "مشوم" بال نال۔ جنہوں تسیں جن کہہ رہے او، لیلا اے وچارا۔
  7. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    خاطر جمع رکھئے، اس فقیر نے اپنی استعداد کے مطابق پورے اعتماد سے درست عرض کیا ہے۔
  8. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    باقی معاملات اپنی جگہ؛ وزن میں دونوں مصرعے برابر ہیں۔ بحر متقارب مثمن محذوف ۔۔ فعولن فعولن فعولن فعو لگی آ (فعولن) گ دھیرے (فعولن) سِ بڑھتی (فعولن) گئی (فعو) کِ دل رف (فعولن) تَ رفتہ (فعولن) مرا جل (فعولن) گیا (فعو) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  9. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح و تنقید۔۔۔ فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے ۔۔۔از محمد ذیشان نصر

    "فاعل بت چارے" بظاہر کتابت کی غلطی ہے ے کی جگہ ت ٹائپ ہو گیا، ساتھ کی کلید ہے نا۔ اس کو "بے چارے" پڑھئے ۔
  10. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح و تنقید۔۔۔ فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے ۔۔۔از محمد ذیشان نصر

    محترمی اعجاز عبید کے ایماء پر عرض کروں ۔۔۔۔ راہِ الفت سے جو گذرے تو تڑپتے ہم نے عشقِ لیلیٰ میں کئی قیس بچارے دیکھے اس کو جیسا مراد ہے نثر میں لکھیں تو ۔۔۔ ہم جو راہ الفت سے گزرے تو ہم نے عشقِ لیلیٰ میں کئی قیس بے چارے تڑپتے دیکھے۔ تڑپنے کا تعلق شعر کے مفہوم کے مطابق ان بے چاروں سے ہے ہم سے...
  11. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح و تنقید۔۔۔ فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے ۔۔۔از محمد ذیشان نصر

    اسی سائٹ پر یہ بھی ملاحظہ ہوں: ۔1۔ گزر ۔2۔ گزرا ۔3۔ گزرے ۔4۔ گزرو اسی لئے عرض کیا کہ رَولا ہی رَولا ہے۔ "جو پیا من بھائے وہی سہاگن" ۔۔۔۔۔
  12. محمد یعقوب آسی

    غزل برائے اصلاح و تنقید۔۔۔ فرقتِ یار میں کیا خوب نظارے دیکھے ۔۔۔از محمد ذیشان نصر

    اس میں لمبا رَولا ہے صاحب۔ محمد وارث صاحب کا ایک بہت قیمتی مضمون "گذشتن، گذاشتن اور گزاردن" کے حوالے سے اردو محفل پر موجود ہے وہ بھی دیکھ لیجئے۔ ڈاکٹر رشید حسن خان کی سفارشات، ڈاکٹر عبدالستار صدیقی والی کمیٹی کی سفارشات، اور ڈاکٹر گوپی چند نارنگ والی کمیٹی کی سفارشات کے بعد میری رائے جو پہلے...
  13. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    شعر میں صرف بحر ہی تو نہیں ہوتی نا! اس میں زبان و بیان، مضمون، صنائع بدائع، رعایات و علامات، وغیرہ وغیرہ کے ساتھ اپنی بات کا ابلاغ ۔۔ اور بہت کچھ ہوتا ہے۔ دھیرے سے ۔۔۔ (اس میں استمرار نہیں ہوتا، یعنی ایک بار کا عمل ہے) اس نے کتاب دھیرے سے رکھ دی، وہ دھیرے سے بولا ۔۔ دھیرے دھیرے ۔۔۔ (اس میں...
  14. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    ایسے میں میرا مخلصانہ مشورہ یہ ہے کہ مانوس (بہت زیادہ مستعمل، سادہ) بحر میں شعر کہیں۔ آپ کو کم از کم اتنا یقین ہونا چاہئے کہ میرا یہ شعر اقبال یا غالب یا قمر جلالوی یا محسن نقوی یا ناصر کاظمی (وغیرہم) کے فلاں شعر کی بحر میں ہے (فوری طور بحر کے نام، زحافات اور اجزاء کے ناموں میں کیا پڑنا، وہ بعد...
  15. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    اس میں بحر پر گرفت نہیں آ رہی۔ آپ کے ذہن میں یہاں کون سی بحر ہے؟ کسی مانوس بحر میں ہوتا تو کوئی دوسرا بھی بات کر سکتا۔ اس کے ساتھ والے اشعار طلب کرنے کا مقصد بھی یہی تھا کہ بحر جو یہاں سے نہیں پکڑی جا رہی، ان شعروں سے دیکھ لی جائے۔ خیال اور مضمون کا رُخ مجھے مزاح کی طرف محسوس ہوا۔ واللہ اعلم۔
  16. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    ویاہ کر چھڈو کسے غزالہ غزل نال، کیہ یاد کرے گا! :beating:
  17. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    بحث و تمحیص (صاد کے ساتھ) وہ تو جناب ظفری نے بات چھیڑ دی تو ۔۔ تار ہل گیا، رگِ ظرافت پھڑک اٹھی، سوچا چلنے دیجئے کیا روکنا ہے۔ خاطر جمع رکھئے۔
  18. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    اس شعر کے ساتھ والے دو تین اشعار نقل کر دیجئے۔ تب اندازہ ہو سکتا ہے۔
  19. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    گرمی میں تنگی نہیں ہو گی تو کب ہو گی بھلا!
  20. محمد یعقوب آسی

    یوں بے خبر نہ ہو

    بھئی واہ! کیا کہنے! کیا بے مثل نکتہ آفرینی فرمائی ہے حضور نے! اَش اَش، عَش عَش سب ناکافی ٹھہرے، عَیش عَیش سے بھی آگے معاملہ اَیش اَیش تک جا پہنچا۔ ہم سے فروگزاشت یہ ہوئی کہ ہم نے طالبان کے لُغوی معانی لئے: چاہنے والے۔ ہمارے فرشتوں کو بھی خبر نہ تھی کہ یہاں سیاسی، نظریاتی اور پتہ نہیں کیا کیا...
Top