نتائج تلاش

  1. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    بڑی عنایت ، روفی بھائی ! جزاک اللہ .
  2. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    ظہیر بھائی ، مکرر داد كے لیے مکرر شکریہ !
  3. ع

    ایک تازہ غزل ۔ڈبو کے چھوڑے گا تم کو یہ زعم یکتائی

    عمدہ غزل ہے ، عاطف صاحب ! داد حاضر ہے . دوسرے شعر كے پہلے مصرعے میں شاید کوئی لفظ چھوٹ گیا ہے .
  4. ع

    اہلیہ ۔ پیروڈی نظم

    مزےدار پیروڈی ہے ، روفی بھائی . لیکن خیال رہے کہ یہ پیروڈی آپ کی اہلیہ تک نہ پہنچے . :)
  5. ع

    غزل: جس دن گلیوں میں سنّاٹا لگتا ہے

    ظہیر بھائی ، وضاحت کا شکریہ ! الفاظ کا متروک ہونا میرے لیے اکثر ایک معمہ رہا ہے . معلوم نہیں کون طے کرتا ہے کہ فلاں لفظ اب ترک کر دینا چاہیے . :) ویسے جہاں تک مجھے علم ہے ، ’وہ ہی‘ بدستور استعمال میں ہے . چند حالیہ مثالیں دیکھیے . وہ ہی مورت، وہ ہی صورت، وہ ہی قدرت کی طرح اس کو جس نے جیسا سوچا...
  6. ع

    غزل: جس دن گلیوں میں سنّاٹا لگتا ہے

    ظہیر صاحب ، حوصلہ افزائی كے لیے ممنون ہوں . چھٹے شعر میں ٹائپو کی نشان دہی کا شکریہ ! میں نے غور ہی نہیں کیا کہ ’پھیکا‘ میں ’ی‘ دو بار ٹائپ ہو گئی ہے . میرے لیے تو اب تصحیح کی گنجائش نہیں رہی . کوئی منتظم ہی یہ کارِ خیر انجام دے سکتا ہے . مقطع میں ’وہ ہی‘ کو ’وہی‘ کرنا میری ناچیز رائے میں مناسب...
  7. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    ظہیر صاحب ، ایک عرصۂ دراز كے بعد یہاں آپ کی موجودگی اور آپ کی داد میرے لیے باعث مسرت ہے . جزاک اللہ .
  8. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    بہت نوازش ، تابش صاحب ! جزاک اللہ .
  9. ع

    نظم ۔ زندگی ۔ زندگی جینے نہیں دیتی مجھے

    عاطف بھائی ، میں نے بھی جب یہ تخلیق پڑھی تھی تو ظہیر صاحب کی طرح مجھے بھی تسلسل کا مسئلہ نظر آیا تھا . ویسے چند اشعار اچھے ہیں .
  10. ع

    غزل: جس دن گلیوں میں سنّاٹا لگتا ہے

    بڑی عنایت ، فاخر صاحب ! جزاک اللہ .
  11. ع

    افسانچہ: جرم

    احمد صاحب ، آپ کی داد میرے لیے باعثِ صد افتخار و مسرت ہے . بہت نوازش . جزاک اللہ ! دعا پر آمین .
  12. ع

    افسانچہ: جرم

    رائے زنی کا شکریہ ، فاخر صاحب ! آپ نے بجا فرمایا ، گھر كے ملازمین اکثر بےبنیاد الزامات کا شکار ہوتے ہیں .
  13. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    سیما صاحبہ ، بے حد ممنون ہوں . جزاک اللہ .
  14. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    خوب شعر ہے جون صاحب کا . اور بڑی بی كے جواب كے کیا کہنے . عنایت فرمانے کا شکریہ !
  15. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    بہت نوازش ، یاسر صاحب ! جزاک اللہ .
  16. ع

    غزل: زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں

    احباب گرامی ، سلام عرض ہے ! ایک نئی غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے . زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں کچھ ہی لیکن دکھائے جاتے ہیں زندگی بےوفا سہی ، لیکن ناز اِس كے اٹھائے جاتے ہیں اک سراسر فریب ہے دنیا ہَم جہاں آزمائے جاتے ہیں دیپ جلتے ہیں صرف محلوں میں شہر یوں بھی...
  17. ع

    غزل: وہی قصہ پرانا ہے

    عمدہ غزل ہے ، عاطف صاحب ! داد اور مبارکباد پیش ہے .
  18. ع

    میری ایک تازہ غزل ۔تجھ پاس ہے جو چیز، وہ گل پاس نہیں ہے

    بہت خوب ، عاطف صاحب ! ماشاء اللہ ! نہایت نفیس غزل ہے . مبارک ہو .
  19. ع

    ترے خیال کی مہک لیے لیے جدھر چلی

    پہلے سے بہتر ہے . البتہ ’کی‘ کی جگہ ’كے‘ چاہیے کیونکہ ’مرقد‘ مذکر ہے .
Top