احباب گرامی ، سلام عرض ہے !
ایک نئی غزل پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے .
زخم ہر دِل میں پائے جاتے ہیں
کچھ ہی لیکن دکھائے جاتے ہیں
زندگی بےوفا سہی ، لیکن
ناز اِس كے اٹھائے جاتے ہیں
اک سراسر فریب ہے دنیا
ہَم جہاں آزمائے جاتے ہیں
دیپ جلتے ہیں صرف محلوں میں
شہر یوں بھی...