نتائج تلاش

  1. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے

    سر الف عین ، بہت شُکریہ خوشبو نہ ہو تو پھول کا، مقبول ، کیا وجود ! یا مقبول ، میرے پاس تھی خوشبو تو میں بھی تھا خوشبو گئی تو ساتھ بکھرنا پڑا مجھے
  2. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے

    شُکریہ محمد عبدالرؤوف صاحب ایک متبادل بھی پیش کر دیا ہے لیکن اس میں ٭بے٭ کی ٭ے٭ گر رہی ہے
  3. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے

    سر الف عین بہت شکریہ مصرعہ آپ کی تجویز کے مطابق تبدیل کر دیا ہے شعر دوبارہ کہنے کی کوشش کی ہے کھو کر ترے خیال میں کر لوں گا وُہ بھی پار گر پل صراط سے بھی گذرنا پڑا مجھے اب دیکھیے بیگانگی، جنون ، سزا موت کی فقط ہرجانہ بس یہ پیار کا بھرنا پڑا مجھے ناسور بن رہا تھا جدائی کا تیری زخم یادوں کا...
  4. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے

    صابرہ امین صاحبہ اور صریر صاحب پسند کر کے حوصلہ افزائی فرمانے ہر آپ کا شکر گُذار ہوں
  5. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے

    محترم الف عین صاحب دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے چاہت سے اپنی خود ہی مُکرنا پڑا مجھے یہ کام اس کے کہنے پہ کرنا پڑا مجھے آروں سے بھی کٹا ہوں میں پاداشِ عشق میں اور پل صراط سے بھی گذرنا پڑا مجھے صحرا نوردی اور فقط موت کی سزا ہرجانہ بس یہ ، پیار کا بھرنا پڑا مجھے ناسور بن...
  6. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت کا طلبگار ہے، کشکول ہے خالی

    الف عین سر، بہت شُکریہ آپ معذرت نہ کریں ، مجھے اچھا محسوس نہیں ہوتا بلکہ بہتر ہے کہ آپ کے کہنے پر میں نے دوبارہ چیک کر لیا بعض اوقات اس طرح کی کمی رہ بھی جاتی ہے۔ الّلہ پاک آپ کو خوش و خرم رکھے
  7. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت کا طلبگار ہے، کشکول ہے خالی

    الف عین سر، بہت شُکریہ عروض پر چیک کیا ہے تو بحر مکمل ہے مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن بر فی لِ عِ لا قو کَ تُ شَو قِین بَہُت ہے مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن جذ بو پ بِ ہے بَرْف ک اک تہَسِ ج ما لی باتیں میں تری کرتا ہوں ہر وقت ہی تُجھ سے رکھتا ہوں تری ذہن میں تصویر خیالی ہے...
  8. مقبول

    غزل برائے اصلاح : بات کچھ ہے کہ وہ سینے سے لگاتا ہے مجھے

    یہ جان کر بہت افسوس ہوا۔ الّلہ آپ کو جلد صحتیاب فرمائے۔ آمین
  9. مقبول

    برائے اصلاح: چاہت کا طلبگار ہے، کشکول ہے خالی

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے چاہت کا طلب گار ہے ، کشکول ہے خالی مُدّت سے ترے در پہ جو بیٹھا ہے سوالی برفیلے علاقوں کا تُو شوقین بہت ہے جذبوں پہ بھی ہے برف کی اک تہہ سی جما لی اک میں ہوں کہ رکھتا ہوں جو دل پیار سے لبریز...
  10. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    سر الف عین ، شکریہ رہائی والا شعر آپ کی تجویز کے مطابق تبدیل کر دیا ہے۔ جبکہ دستِ حنائی والے کو نکال دیا ہے ۔ باقی اشعار آپ نے فرمایا تھا کہ درست ہو گئے ہیں
  11. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    سر الف عین ، بہت مہربانی باقی ویسے کردیا ہے جیسا آپ نے فرمایا تھا دو اشعار اور ان کے متبادل نظرِثالث کے لیے پیشِ خدمت ہے بھلے وُہ روز ہی داغِ جدائی دیتا ہے مگر وُہ خواب تک اپنے رسائی دیتا ہے یا اگرچہ وہ مجھے داغِ جدائی دیتا ہے وہ اپنے خواب تلک بھی رسائی دیتا ہے وُہ اک تو دیتا ہے جی بھر کے حسن...
  12. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    سر الف عین میری تصیح شدہ غزل👆🏻 اصلاح کی منتظر ہے۔ بہت شُکریہ
  13. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    سر الف عین بہت شُکریہ ۔ اب دیکھیے وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے مجھے بہشت کا منظر دکھائی دیتا ہے بھلے وُہ روز ہی داغِ جدائی دیتا ہے پر اپنے خواب کی مجھ کو رسائی دیتا ہے وُہ ایک دیتا ہے جی بھر کے حسن لوگوں کو پھر اس کے ساتھ انہیں کج ادائی دیتا ہے مقدِّمہ ہے محبت کا ، کیا خبر کہ مجھے...
  14. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    یہ تو آپ نے خوب کہا ہے۔ مجھے رس ملائی یاد آ گئی ہے جناب، کچھ اصلاح بھی فرما دیتے تو مہربانی ہوتی !
  15. مقبول

    برائے اصلاح: وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے مجھے بہشت کا منظر دکھائی دیتا ہے بھلے وُہ روز ہی داغِ جدائی دیتا ہے مجھے پہ خواب تک اپنے رسائی دیتا ہے وُہ اک تو دیتا ہے جی بھر کے حسن لوگوں کو پھر اس...
  16. مقبول

    برائے اصلاح: تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے

    سر الف عین ، شکریہ اس کو دیکھیے یہ مَکر کرتا ہے حاکم کہ ہے مسیحا وُہ وُہ ایسا ہے نہیں جیسا دکھائی دیتا ہے
  17. مقبول

    برائے اصلاح: تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے

    سر الف عین بہت شُکریہ ۔ اب دیکھیے وُہ جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے تو ووٹ دے کے انہیں پھر خدائی دیتا ہے یہ ، کی جگہ بدل دی ہے ۔ میرے خیال میں دوسرا مصرعہ مَکر کی وضاحت ہی کرتا ہے ہے مَکر کرتا ، یہ حاکم عوام کے آگے یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے یہ دیکھیے ہر ایک بات پر اب صُوْر...
  18. مقبول

    ہم کو تکیہ تھا استخارے پر

    بہت خوب
  19. مقبول

    برائے اصلاح: تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: دیگر اساتذہ و احباب کرام سے اصلاح کی درخواست ہے تُو جن کے ظلم و ستم کی دُہائی دیتا ہے اُنہیں ہی ووٹ دے کے پھر خدائی دیتا ہے یہ مَکر کرتا ہے حاکم عوام کے آگے یہ اچھا ہے نہیں ، اچھا دکھائی دیتا ہے یہاں پہ بات کروں کیا میں نرم لہجے میں یہاں تو سب...
Top