السلام علیکم!
آپ کی خدمت میں پیش ہے ایک تازہ غزل
غزل
جب سمندر میں ہوا تیز ہوئی
شورشِ سیلِ بلا تیز ہوئی
نہ رہی بادِ صبا‘ بادِ صبا
اپنی رو سے جو ذرا تیز ہوئی
کھو گیا وقت تو اے مری زیست
اب ہوئی تیز تو کیا تیز ہوئی
بڑھی تنہائی‘ بڑھا سناّٹا
اور دھڑکن کی صدا تیز ہوئی
رات آئی تو...