تو نے دیکھا ہی نہیں مجھ کو تجھے کیا معلوم
وقت نے آج کسے سونپ دیا ہے تجھ کو
کس کے دامن سے ہے باندھا گیا پلّو تیرا
کس سے تقدیر نے وابستہ کِیا ہے تجھ کو
میں اِک آوارہ سا شاعر ہوں مِری کیا وقعت
ایک دو گیت پریشان سے گا لیتا ہوں
کوچہ کوچہ کسی ناکام شرابی کی طرح
زہر کے چند پِیالے بھی چڑھا لیتا...