احباب گرامی ، سلام عرض ہے !
ایک تازہ غزل پیش ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے .
تھک گیا تھا سفر میں لمحوں كے
وقت ٹھہرا ہے گھر میں لمحوں كے
بھولے بسرے تمام ماہ و سال
ہَم نے دیکھے شرر میں لمحوں كے
پُھر سے آتے ہیں ، پُھر سے جاتے ہیں
سحر ہے بال و پر میں لمحوں كے
پھول کوئی نہ پھل نہ...
ظہیر بھائی ، آپ کی اعلیٰ شاعری پڑھ کر تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ احساس اور اظہار کا جو معیار آپ كے یہاں ہے ، وہ خدا داد ہوتا ہے ، اسے مشق اور مطالعہ سے پیدا نہیں کیا جا سکتا ( ورنہ میں بھی کر لیتا ! ) :) ماشاء اللہ ، بہت عمدہ نظم ہے . داد قبول فرمائیے .
روفی بھائی ، آخرت والا پہلو ، جو کہ میرے ذہن میں نہیں تھا ، نکال کر آپ نے اِس ناچیز شعر کا درجہ بلند کر دیا . میں تو صرف یہ عرض کر رہا تھا کہ بعض اوقات زندگی میں لوگ لحاظ یا مطلب پرستی میں تعریف کرتے ہیں ، لیکن مرنے كے بعد لعنت ملامت کرنے لگتے ہیں .
شکیل صاحب ، پذیرائی كے لیے ممنون ہوں . جزاک اللہ . میں نے ’درار‘ ہی تحریر کیا تھا . پرانی لغات اور روایتی شاعری میں ’دراڑ‘ نظر آتا ہے ، لیکن جدید لغات اور شاعری میں ’دراڑ‘ اور ’درار‘ دونوں کا وجود ہے . میں ’درار‘ کو محض اِس لیے ترجیح دیتا ہوں کہ یہ زبان سے نسبتاََ زیادہ آسانی اور روانی سے ادا...
احباب گرامی ، سلام عرض ہے !
ابھی حال ہی میں ارشد رشید صاحب نے اپنی غزل ’پِھر کسی چاند کی آہٹ سی لبِ بام رہی‘ عنایت فرمائی تھی . اِس غزل کی ردیف ’رہی‘ میں نہ جانے کیا تھا کہ وہ میرے ذہن میں اٹک گئی اور ایک غزل كے چند اشعار کی ماخذ بنی . وہ اشعار نوک پلک سنوار کر یہاں پیش کر رہا ہوں . قافیہ اور...
المیٰ صاحبہ ، جو اشعار سمجھ میں آئے ، اچھے لگے . داد حاضر ہے . البتہ مطلع میں ’جانِ الم دیدہ‘ کا مقام تھا ، لیکن ظاہر ہے وہ بحر میں فٹ نہیں ہو گا . ’جانِ آزردہ‘ جیسے کسی مرکب پر غور نہیں کیا ؟
وارث بھائی ، آپ نے دلچسپ سوال پوچھا ہے اور اِس کا جواب ناچیز فوراََ دے سکتا ہے . وجہ یہ ہے کہ یہ سوال ایک دیگر محفل میں کچھ عرصہ قبل اٹھا تھا . اس وقت اساتذہ كے درجنوں اشعار كے تجزیے میں مجھے کوئی مثال ایسی نہیں ملی جس میں لفظ ’اے‘ کی ’ے‘ کو گرایا گیا ہو .
ارشد صاحب ، مجھے علم نہیں تھا کہ یہاں ترتیب بھی ملحوظ خاطر ہے . چند دیگر مثالیں پیش ہیں :
شاگرد امیر حمزۂ صاحب قراں کے ہیں
کیونکر بھلا نہ قلعۂ اشرار توڑیئے (انشا اللہ خاں انشا)
چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے
موت انسان کو لازم ہے سدا یاد رہے (شیخ ابراہیم ذوقؔ)
بے راہ نہ کیونکر ہوں بھلا...
ارشد صاحب ، مداخلت كے لیے معذرت . بصد احترام عرض ہے کہ آپ سے یہاں تسامح سرزد ہو گیا ہے . ’بھلا‘ کلمۂ تنبیہ و تاکید ہے ، اور ’کیونکر‘ كے ساتھ اِس كے استعمال میں کوئی مضایقہ نہیں . چند مثالیں دیکھیے :
وصل ہوتا نہیں بھلا کیونکر
اپنی ہستی سے تو گزر دیکھو ( میر حسن )
کٹتا بھلا کیونکر شبِ فرقت کا...
راحل صاحب ، آپ اتنے دنوں بعد غزل سرا ہوئے ، اور اِس كے با وجود پرانی غزل میں ٹرخا گئے . :) مذاق بر طرف ، غزل عمومی طور پر اچھی ہے . داد حاضر ہے . کہیں کہیں بہتری کی گنجائش ہے ، لیکن وہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں . میں صرف لفظ ’نہ‘ پر کچھ عرض کروں گا . یہ تو آپ خود بھی جانتے ہیں کہ ’نہ‘ کو اس طرح دو...
روفی بھائی ، ایک آدھ گھنٹے میں تو آپ نے اچھی بھلی نظم کہہ ڈالی . ایسی تخلیق میں جذبات نمایاں عنصر ہوتے ہیں ، سو ان کی یہاں کمی نظر نہیں آتی . البتہ زبان و بیان میں کہیں کہیں بہتری کی گنجائش ہے . لیکن یہ کام میں آپ پر چھوڑتا ہوں . :)
یاسر بھائی ، تفصیلی جواب کا شکریہ ! اِس غزل کی بحر کی جو مثالیں آپ نے فراہم کی ہیں ، وہ میرے علم میں نہیں تھیں . زحمت كے لیے ممنون ہوں . یہاں ایک غلطی کا اعتراف بھی کرتا چلوں . میں نے عرض کیا تھا کہ آپ نے متقارب اور متدارک بحور كے اركان ملا کر استعمال کیے ہیں . دَر اصل مجھے کہنا یہ تھا کہ فعلن...