عزیزان من، آداب! ایک مزاحیہ غزل پیشِ خدمت ہے۔۔۔
رمضان کی سوغات ہیں یہ یار پکوڑے
ہر گھر میں مِلیں گے تمہیں تیار پکوڑے
یہ چاٹ سموسے بھی تمہارے ہی لئے ہیں
پہلے ذرا حلقُوم سے اُتار پکوڑے
شوقینِ پکوڑا کی ہے بس ایک ہی خُواہش
اِفطار میں مِل جائیں مزیدار پکوڑے
لگتا ہے کوئی مِرچ ہے دانتوں میں دب گئی...