سرد جنگ کے دوران جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا کریڈٹ امریکہ اور سوویت یونین کو جاتا ہے۔ اسی طرح ۱۹۷۳ میں اسرائیل جنگ ہارتے وقت میزائل ریڈی کر چکا تھا مگر امریکہ نے امداد کر کے اسے ترک کروا دیا۔ جنوبی افریقہ اور لیبیا اپنی مرضی سے ایٹمی تنصیبات بنا کر ختم کر چکے ہیں۔ عراق کے ایٹمی اثاثے اسرائیل...
جوہری بم، میزائل وغیرہ اپنی دہشت کے خوف سے ایٹمی طاقتوں کے مابین امن قائم رکھتے ہیں۔ سرد جنگ میں روس۔امریکہ اور پاکستان-بھارت ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد بڑی جنگ سے محفوظ رہے ہیں۔ عرب ممالک نے بھی ۱۹۷۳ کے بعد سے اسرائیل پر چڑھائی نہیں کی جب انہیں خبر مل چکی تھی کہ اسرائیل ایٹمی اثاثوں کا مالک ہے۔
آپ خالی حال دیکھ کر مستقبل کا درست تعین نہیں کر سکتے کیونکہ حال ماضی کے بغیر ناممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسی پیشگوئیاں قوانین قدرت کی طرح ہمیشہ درست جبکہ دیگر پیشگوئیاں کبھی درست تو کبھی غلط ثابت ہوتی ہیں۔