مجھے بس تری رہگزر چاہیے
نہ جنت نہ جنت میں گھر چاہیے
تری سانس مہکے جہاں ہر گھڑی
وہ کٹیا مجھے عمر بھر چاہیے
کسی اور شے سے نہیں ہے غرض
جو دیکھے تجھے وہ نظر چاہیے
مجھے کچھ امیری کی رغبت نہیں
تری "یاد" میں چشم تر چاہیے
ایک مسافر کی یہ خاص پہچان ہے
اس کے دامن پہ گرد سفر چاہیے
دل گرفتہ نہ ہو...