نتائج تلاش

  1. محمد مجیب صفدر

    چلو چلتے ہیں اس دیس میں ہم جہاں اپنے اپنے ہوتے ہیں

    تمام اساتذہ کی بارگاہ میں مؤدبانہ التماس ہیں کہ میں نے قبر کے بارے میں کچھ لکھا ہے اگر اصلاح فرمائیں تو نوازش ہوگی چلو چلتے ہیں اس دیس میں ہم جہاں اپنے اپنے ہوتے ہیں اک نگری عشق کی نگری ہے جہاں دل کو راحت ملتی ہے جب راحت دل کو مل جائے تب سپنے بھی اپنے ہوتے ہیں چلو چلتے ہیں اس دیس میں ہم...
  2. محمد مجیب صفدر

    سوئی ہوئی قسمت میری میرے لجپال جگا دے

    تمام اساتذہ سے گزارش ہے کہ میری اصلاح فرمائیں ایک نعت شریف لکھی ہے اگر کوئی اضافہ کرنے کی ضرورت ہے یا رد و بدل کی ضرورت ہے تو از راہ کرم اصلاح فرمائیں یارب مجھے سرکار کا دیدار کرا دے مجھ کو بھی یہ شرف تو میرے خدا دے کرتا رہوں پلکوں سے میں روضے کی صفائی خادم مجھے سرکار کے روضے کا بنا دے آ جاؤ...
  3. محمد مجیب صفدر

    جب عشق تماشا ہو اور معشوق تماشائی

    یہ محبت کا نیا دور یہ چاہت کے نئے رنگ نہ حقیقت پہ ہیں مبنی نہ صداقت کے الم اس دور میں اے لوگو جو محبت ہے وہ ایسے ہے جیسے ارماں کو فتح کرنے کوئی نکلا ہو بن قاسم جب درد کا آدی ہی خود ہمدرد بنا ڈالے کیسے اظہار کرے کوئی ،کوئی کیسے کرے ماتم اظہار محبت میں گر کچھ بھی صداقت ہو دل ہوتا ہے سی پارہ...
  4. محمد مجیب صفدر

    سنو محبت بھیک نہیں

    آپ تمام دوستوں کی ںظر ایک غزل اگر پسند آئیں تو حوصلہ آفزائی ضرور کریں یہ میری اپنی غزل ہے ۔ رنج و الم کے ڈھول بجا کر چاہت کے کشکول اٹھا کر۔ دردر پھرنا ٹھیک نہیں ،سنو محبت بھیک نہیں چاہت کا اظہار یوں کرنا جیسے ہو کوءی بوجھ سا دل میں ایسا کرنا ٹھیک نہیں ۔سنو محبت بھیک نہیں بستی دل کی اجھاڑنی ہو...
  5. محمد مجیب صفدر

    میں ہوں منتظر اب بہار کا ، وہ ملے گی مجھ سے بہار میں

    آپ دوستوں کی آراء کا منتظر ۔ میری روح میں تو بسا رہے ،کروں اس قدر تجھے پیار میں جو مروں تو تیرے ہی نام پہ ، جو جیو تو تیرے خمار میں میرے ضبط کی ہے یہ انتہا ، نہ شبِ فراق میں آہ کی جو بھی پل بیتائے ہیں یاد میں ، وہ نہیں ہیں تیرے شمار میں کبھی اس طرف کبھی اُس طرف ، تیرے روز و شب کی چہل پہل میں...
  6. محمد مجیب صفدر

    عشق لا علاج

    یوں تو حکمت کا بادشاہ تھا لقمان جانے پھر کیوں عشق کو لاعلاج چھوڑ گیا
  7. محمد مجیب صفدر

    تعارف عشق لا علاج

    آپ تمام دوستو ں کو خوش آمدید کہتا ہوں
  8. محمد مجیب صفدر

    رنج و الم کے ڈھول بجا کر چاہت کے کشکول اٹھا کر

    آپ تمام دوستوں کی ںظر ایک غزل اگر پسند آئیں تو حوصلہ آفزائی ضرور کریں یہ میری اپنی غزل ہے ۔ رنج و الم کے ڈھول بجا کر چاہت کے کشکول اٹھا کر۔ دردر پھرنا ٹھیک نہیں ،سنو محبت بھیک نہیں چاہت کا اظہار یوں کرنا جیسے ہو کوءی بوجھ سا دل میں ایسا کرنا ٹھیک نہیں ۔سنو محبت بھیک نہیں بستی دل کی اجھاڑنی ہو...
Top