شعلہ ہوں، بھڑکنے کی گزارش نہيں کرتا
سچ منہ سے نکل جاتا ہے، کوشش نہيں کرتا
گرتی ہوئی ديوار کا ہمدرد ہوں، ليکن
چڑھتے ہوئے سُورج کی پَرستش نہيں کرتا
ماتھے کے پسينے کی مہک آئے نہ جِس سے
وہ خون ميرے جسم ميں گردش نہيں کرتا
ہمدردیءِ احباب سے ڈرتا ہوں مظفؔر
ميں زخم تو رکھتا ہوں، نمائش نہيں...
مَانا کہ مُشتِ خاک سے بڑھ کر نہیں ہوں مَیں
لیکن ہوا کے رحم و کرم پر نہیں ہوں مَیں
انسان ہوں، دھڑکتے ہوئے دل پہ ہاتھ رَکھ
یُوں ڈُوب کر نہ دیکھ سَمندر نہیں ہوں مَیں
چہرے پہ مل رہا ہوں سیاہی نصیب کی
آئینہ ہاتھ میں ہے سِکندر نہیں ہوں مَیں
غالؔب تِری زمین میں لکھّی تو ہے غزل
تیرے قدِ سخن کے...
مَاں کا تحفہ - (آپ بیتی)
(مَیں آج بھی اُن کو اَپنی ماں تصوّر کرتا ہوں)
تاریخِ اِشاعَت: جنوری ۱۹۹۶ ء
جریدہ: رابطہ
"کیف" کے "واگ زال" (ریلوے اسٹیشن) پر گاڑی رُک چُکی تھی۔ مَیں اَپنا رَک سیک سنبھالتا اُتر آیا۔
یہ سابق سوویت یونین کی ایک ریاست، یوکرائن، کے دارالحکومت "کیف" کا ریلوے اسٹیشن...
*~* "مجھے تم سے محبّت ہے"*~*
"مجھے تم سے محبّت ہے"
کسی کو اتنا کہنا
یا ---------- کسی سے اتنا سن لینا
کبھی کافی نہیں ہوتا
محبّت کے لیے اس دور میں بہت کچھ چاہیے جاناں !
اور ----------- بنگلہ، کار، اچھّی جاب
ضرورت کی تو چیزیں ہیں
اگر یہ پاس نہ ہوں ----------- تو
"مجھے تم سے محبّت ہے"
کا یہ...
دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ، نئے صُبح و شام پیدا کر
مِرا طریق اَمیری نہیں فقیری ہے
خُودی نہ بیچ ، غریبی میں نام پیدا کر
(شاعر: علامہ اقبال)
*~* غزل *~*
عَبَث یہ پَانی تَڑپتا نَہیں ہے دَھارے پَر
ضَرُور ہوگا کوئی دُوسَرے کِنَارے پَر
ٹَرین گُذری تو پَٹڑی پہ دِیر تَک وہ جِسم
تَڑپتا رِہ گیا، جِیسے ہو جَان آرے پَر
اُسی کے لَفظوں کے مَعنی بَدلتے رِہتے ہو
جو کَائنات چَلاتا ہے اِک اِشارے پَر
قَفَس کی قَید سے نِکلے تو اَب...
اَب اُداس پھِرتے ہو، سَردیوں کی شاموں مِیں
اِس طرح تو ہوتا ہے، اِس طرح کے کاموں میِں
اَب تو اُس کی آنکھوں کے مَیکدے میسّر ہیں
پھر سکون ڈھونڈو گے، ساغروں مِیں، جَاموں مِیں
دوستی کا دعوٰی کیا، عاشقی سے کیا مَطلب
مَیں تِرے فقیروں مِیں، مَیں تِرے غلاموں میِں
رائگاں مُسافت مِیں کون ساتھ چلتا ہے...
خبرم رسید امشب کہ نگار خواہی آمد
سر من فدای راہی کہ سوار خواہی آمد
بہ لبم رسیده جانم، تو بیا کہ زنده مانم
پس از آن کہ من نمانم، بہ چہ کار خواہی آمد
غم و قصہ فراقت بکشد چنان کہ دانم
اگرم چو بخت روزی بہ کنار خواہی آمد
منم و دلی و آہی ره تو درون این دل
مرو ایمن اندر این ره کہ فگار خواہی آمد...
جِھیل میں چَاند نظرآئے، تھی حَسرت اُس کی
کَب سے آنکھوں میں لیے بیٹھا ہوں صُورت اُس کی
اِیک دِن میرے کِناروں میں سِمٹ جائے گی
ٹھہرے پانی سی یہ خاموش محبّت اُس کی
بَند مُٹھی کی طرح وہ کبھی کُھلتا ہی نہیں
فَاصلے اور بڑھا دیتی ہے قُربت اُس کی
کِس نے جانا ہے بدلتے ہوئے مَوسم کا مزاج
اُس کو چاہو...
زِندگی کی راہوں میں رَنج و غَم کے میلے ہیں
بھیڑ ہے قیامت کی پھر بھی ہم اکیلے ہیں
گیسووَں کے سائے میں ایک شب گذاری تھی
آج تک جُدائی کی دُھوپ میں اکیلے ہیں
سازشیں زمانے کی کام کر گئیں آخر
آپ ہیں اُدھر تنہا ، ہم اِدھر اکیلے ہیں
کون کِس کا ساتھی ہے، ہم تو غَم کی مَنزل ہیں
پہلے بھی اکیلے تھے،...
مِثلِ ہِیچکَس
ہمہ دنیا بخواد و تو بگی نہ
نخواد و تو بگی آره... تمومہ
ہمین کہ اول و آخر تو ہستی
بہ محتاج تو محتاجی حرومہ
تو ہمیشہ ہستی اما این منم کہ از تو دورم
من کہ بی خورشید چشمات مثل ماهِ سوت و کورم
نمیخوام وقتی تو ہستی آدمہ آدمکا شم
چرا عادتم تو باشی؟ میخوام عاشق ِ تو باشم
تازه فہمیدم...
سَلامِ آخِر
سلام ای غروب غریبانہ دل
سلام ای طلوع سحرگاه رفتن
سلام ای غم لحظہہای جدایی
خداحافظ ای شعر شبہای روشن
خداحافظ ای شعر شبہای روشن
خداحافظ ای قصہ عاشقانہ
خداحافظ ای آبی روشن عشق
خداحافظ ای عطر شعر شبانہ
خداحافظ ای ہمنشین ہمیشہ
خداحافظ ای داغ بر دل نشستہ
تو تنہا نمیمانی ای مانده...
ہر جُستجُو عَبث جو تِری جُستجُو نہ ہو
دِل سَنگ و خِشت ہے جو تِری آرزُو نہ ہو
وہ آہ رائیگاں ہے نہ لگ جائے جس سے آگ
اُن آنسووَں پہ خاک کہ جن میں لہُو نہ ہو
بے کیف بَادہ ہیچ ہے، بے رَنگ گُل فضُول
وہ حُسن کیا کہ جس میں مُحبّت کی خُو نہ ہو
غالِبؔ نَمازِ عشق کی مقبولیت محال
جب تک کہ اپنے خُونِ...
محترم خواتین و حضرات!
السلام علیکم!
میرا نام اور تخلّص عؔلی خان ہے- میری شاعری کی ایک چھوٹی سی کتاب، "کیا کمی تھی"، آپ کے مطالعہ کے لیے www.AliKhan.org/book.pdf کے لِنک پر حاضر ہے جو کہ ۱۹۹۸ سے آن لائن ہے۔
شکریہ۔
مُخلص
عؔلی خان
ای٘ میل: Ali@۔۔۔۔۔۔۔
ویب سائٹ: www.AliKhan.org
کیلیفورنیا، ریاست ہائے...