نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    جائیے دور مسکرانے کو.... ایک ہی بحر میں کی جانے والی کچھ کوششوں پر تبصرہ اور اصلاح درکارہے

    ایک دو غزلہ ہے۔۔۔ جائیے دور مسکرانے کو۔۔۔۔ بیٹھئے پاس جی جلانے کو خود کشی ہم سے ہو نہیں پائی۔۔۔ آئیے حوصلہ بڑھانے کو آپ مشہور ہیں زمانے میں۔۔۔ ہم نہیں مانتے زمانے کو ہم سے جو لوگ پیار کرتے ہیں۔۔۔ آگئے پھر سے وہ ستانے کو اے حسینو کچھ اور کام کرو۔۔۔ چھوڑ دو اب تو آزمانے کو ڈھونڈتے تو ہیں آشیاں کے...
  2. شاہد شاہنواز

    دشمنوں سے دوری تھی... دوستوں نے آگھیرا.... ایک اور غزل برائے تبصرہ و اصلاح...

    دشمنوں سے دوری تھی، دوستوں نے آگھیرا۔۔۔۔ کافروں سے بچ نکلے مومنوں نے آگھیرا آخرت کا ہر رستہ ہو کے جائے دنیا سے۔۔۔۔۔۔۔ منزلوں سے پہلے ہی راستوں نے آگھیرا منزلوں سے بڑھ کر ہے شوق ہم کو راہوں کا۔۔۔۔ راہیوں میں راہوں کے پتھروں نے آگھیرا شاخ شاخ کرگس تھے، پھول پھول بھنورے تھے۔۔۔۔۔ شہر بھر کی...
  3. شاہد شاہنواز

    نہ کر باتیں محبت کی محبت اور ہی کچھ ہے ۔۔۔ میری ایک بہت محبوب غزل، برائے اصلاح و تبصرہ

    نہ کر باتیں محبت کی، محبت اور ہی کچھ ہے بدل دے جو تری دنیا وہ طاقت اور ہی کچھ ہے حقیقت کے پرکھنے کو نہ صورت کا تماشا کر ہے صورت کچھ تو بندے کی حقیقت اور ہی کچھ ہے جو آئے گی وہ برحق ہے، کریں انکار کیا لیکن گزر جاتی ہے جو دل پر قیامت اور ہی کچھ ہے نہیں بے جا کہ دنیا کے نظارے خوب ہیں لیکن...
  4. شاہد شاہنواز

    تو نے دیکھا چٹان سے اوپر ر۔۔۔۔۔ برائے اصلاح۔۔۔

    اس غزل کے کون سے اشعار حذف کر دینے کے قابل ہیں؟؟ تو نے دیکھا چٹان سے اوپر۔۔۔ دیکھنا تھا جہان سے اوپر موت آگے ہے موت پیچھے ہے۔۔۔۔زندگی درمیان سے اوپر ہم یقیں سے ذرا سا نیچے ہیں۔۔۔۔۔تو ذرا سا گمان سے اوپر کچھ جہاں اس زمیں سے نیچے ہیں۔۔۔۔۔کچھ جہاں آسمان سے اوپر دیکھ مت خواب ناک آنکھوں...
  5. شاہد شاہنواز

    کس لیے اس نے مجھے رسوا کیا ..... اور... مجھے تم سے محبت ہو گئی کیا..... برائے اصلاح

    یہ دو غزلیات آپ کی خدمت میں چیکنگ کے لےے پیش کر رہا ہوں۔ وزن سے خارج مصرعے شاید نہ ملیں ، بہرحال مضمون ، روزمرہ و محاورہ کی غلطیاں ہوسکتی ہیں۔ کس لیے اس نے مجھے رسوا کیا؟ میں نے اس کے ساتھ آخر کیا کیا؟؟ زندگی نے مار ڈالا تھا مجھے موت نے آکر مجھے زندہ کیا جب کہا اس نے کہ مجھ کو بھول جا سن کے میں...
  6. شاہد شاہنواز

    دیکھا جو تم کو... بغرض اصلاح

    دیکھا جو تم کو میں نے کیا گناہ کردیا جو آکے تم نے سامنے تباہ کردیا میں جس جگہ بھی پہنچا تم آگے چلے گئے سب منزلوں کو میری تم نے راہ کردیا تم مجھ کو گر سمجھتے تو پھر چاہتے مجھے تم نے نہ سمجھا اور نہ تم نے چاہ کردیا وہ حرف کی کمی بھی تمہارا کمال تھا جب تم نے اک سپاہی کو سپاہ کردیا جو کام...
  7. شاہد شاہنواز

    قطعے کی اصلاح چاہئے...

    ملتی رہتی ہیں جزائیں بھی سزائیں بھی ہمیں ہم وہی کاٹتے رہتے ہیں جو ہم بوتے ہیں ان کی باتوں سے پتہ چلتا ہے شاہد ورنہ بے وقوفوں کے سر پہ سینگ نہیں ہوتے ہیں۔۔۔ یہ قطعہ شاید وزن سے گرا ہوا ہو۔۔۔۔ بے کار ہو۔۔ مجھے کچھ یقین نہیں، اس لیے اصلاح کی درخواست ہے۔
  8. شاہد شاہنواز

    ساتھ یہ زمیں جائے... ساتھ آسماں جائے.... ایک غزل....

    ساتھ یہ زمیں جائے، ساتھ آسماں جائے میں جہاں جہاں جائوں، تیری داستاں جائے تیرا نام لکھا ہو اور ترا نشاں جائے جس طرف یقیں ٹھہرے، جس طرف گماں جائے موت ایک جھونکا ہے، لے کے صرف جاں جائے زیست ایک آندھی ہے، لے کے امتحاں جائے کوئی عشق کی بازی جیت کر بھی روتا ہے کوئی گرچہ ہارا ہو، پھر بھی شادماں جائے...
  9. شاہد شاہنواز

    دل دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں عید کے دن.... (عید کے حوالے سے نظم نما غزل)

    دل دھڑکتا ہے تو ہوتا ہے گماں عید کے دن میرے دل میں بھی امنگیں ہیں جواں عید کے دن خاک کی مثل نہیں ہوں نہ کوئی پتھر ہوں کچھ نہ کچھ میرا بھی ہے نام و نشاں عید کے دن گھر سے ہوں دور، پریشان ہوں، بدحال ہوں میں کاش گھر میں ہو مسرت کا سماں عید کے دن آج وہ دور نہیں ہے جو یہ دن دکھلائے جس جگہ یار ملیں...
  10. شاہد شاہنواز

    مسئلہ تو یقینا ہے لیکن کیا؟

    میں نے مرزا غالب کی غزل نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا کی زمین میں ایک غزل کہی۔۔۔ اس میں ایک شعر تھا جس کا مصرع اولی نثر ہوگیا جھوٹ تم بولو، غلط تم لکھو، کھائو تم حرام کیوں گلہ کرتے ہو پھر الفاظ میں تاثیر کا۔۔۔ جناب من ۔۔۔ یہ میں نے درست کر لیا۔۔۔ اس طرح جرم اظہار صداقت تم سے ہو سکتا نہیں...
  11. شاہد شاہنواز

    ایک قطعہ..... جو خدا سے مکالمہ کہا جاسکتا ہے

    سنے گا جب تلک نہ میرے نالے مرا جوش جنوں تازہ نہ ہوگا نہ ہوجائے گی جب تک میری بخشش تری رحمت کا اندازہ نہ ہوگا (شاہد شاہنواز)
  12. شاہد شاہنواز

    تعارف شاہد شاہنواز... آپ کے فورم میں نیا طالب علم

    میرا نام شاہد شاہنواز ہے۔۔۔ لکھتا ہوں اور شاعری کرتا ہوں۔۔۔ فیس بک پر میری ساٹھ کے قریب پوسٹس موجود ہیں۔۔۔ میرا اپنا پیج بھی موجود ہے ۔۔۔ شاعری کی اغلاط بڑھ گئی ہیں۔۔۔ اس لیے آپ کے فورم کا رخ کیا ہے تاکہ کچھ سیکھ سکوں۔۔۔ میری شاعری کا سیمپل پیش خدمت ہے: کہتے رہے کہ ظلم ہوا اور برا ہوا انصاف کی...
  13. شاہد شاہنواز

    ایک قطعہ اور اس کی انسپریشنز

    کہا نامہ بر نے جواب دو خطَ شوق عاشق زار کا وہیں خط کو آگ میں ڈال کے کہا کہیو خط کو جلا دیا مجھے دفن کر چکو جس گھڑی تو پھر اس سے کہنا کہ اے پری وہ جو تیرا عاشق زار تھا ، تہ خاک اس کو دبا دیا۔۔۔۔ بہادر شاہ ظفر۔۔۔ جون ایلیا کی غزل کا ایک مصرع: ترا انتظار بہت کیا، ترا انتظار بھی اب نہیں۔۔۔۔۔ یہ...
Top