نین بھائی، جب اپنے سے کمتر حال والوں کو دیکھتا ہوں تو بخدا اپنی ناشکری پر شرمندگی ہوتی ہے۔ آج غزہ اور دنیا کےکئی علاقوں میں لوگ پانی تک کے لیے ترس رہے ہیں ، امن و امان کی صورتحال بگڑی ہوئی ہے۔ ایسے میں اللہ کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے کہ اس نے ،الحمدللہ، سر پر امن و امان کا سایہ اور کھانے کو دو وقت کی روٹی عطا کی ہے۔ ۔ ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔لیکن جب پاکستان میں اشرافیہ اور مقتدریہ کے اللے تللے دیکھتا ہوں تو بدن میں غصے اور نفرت کی ایک لہر سی دوڑ جاتی ہے۔ آج ہی پاکستان سے ایک صاحب نے خبر بھیجی کہ ایک قانون منظور ہوا ہے جس کے تحت سینٹ کے موجودہ چیئرمین کو تو جو مراعات میسر ہیں سو ہیں ، ریٹائرڈ چیئرمین کو بھی تاحیات بارہ ملازمین اور گاڑی او رپٹرول کے اخراجات وغیرہ دیے جائیں گے۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔چارٹرڈ جہاز میں اپنے ساتھ چار افراد کو مفت لے جانے کی اجازت ہوگی ۔ بیرون ملک سفر کریں گے تو دو افراد کو ساتھ مفت لے جا سکتے ہیں۔یعنی یہ ریٹائرڈ چیئرمین کی مراعات ہیں ۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ ہمارا کیا ہوگا ۔جس طرح سے لوٹا کھسوٹا جارہا ہے اس طرح تو بادشاہوں کے وزیر اور درباری بھی نہیں کیا کرتے تھے ماضی میں ۔