Qamar Alam

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • اپنے خلاف فیصلہ خود ہی لکھا ہے آپنے ہاتھ بھی مل رہے ہیں آپ،آپ بہت عجیب ہیں Dr. Qasim Peerzada
    بے قدر تو ہو گیا ہے اپنی قیمت جان لے وقت یہ نایاب ہے مہلت غنیمت جان لے قمر عالم
    ہے قمر یہ شور بنیے کا ہمیں دے گا سبق ہم ہیں مسلم وہ بھی پاکی کاش دشمن جان لے قمر عالم
    توڑ دے سب بت ہوس کے کر قناعت پرعمل ہو چکا سو ہو چکا نا ہو گا اب یہ ٹھان لے قمر عالم
    بے سکوں کر دیتا ہے انساں کو پیسے کا جنون کہہ گئے ہیں سچ بڑے یہ بات اب بھی مان لے قمر عالم
    ہے قمر یہ شور بنیے کا ہمیں دے گا سبق ہم ہیں مسلم وہ بھی پاکی کاش دشمن جان لے قمر عالم
    قمر اس ملک میں ہم نے یہی دیکھا ہے برسوں سے بنے پھرتے ہیں جو واعظ چلن انکے ہیں شیطانی قمر عالم
    کوئی صورت نکل آئے کوئی تو اب مسیحا ہو یہ سانڈھ اب ہو گئے فربہ وطن مانگے ہے قربانی
    لبادہ اوڑھ کر اسلام کا وہ ہیں سیاست میں نظر انکی ہے حلوں پر پلاننگ میں ہے بریانی
    میں کب تک چپ رہوں لوگو مری فطرت نہیں ایسی نہیں برداشت کر سکتا فحاشی اور عریانی
    ذبح کرتے ہیں بچوں کو مساجد ہیں نشانوں پر یہ ہے اسلام ! جانے دو نہیں یہ کام انسانی
    نیا دور نئی مسلمانی نیا یہ دور ہے صاحب نئی ہے اب مسلمانی عمل کی ہے بڑی قلت ہے فتوں کی فراوانی
    کہ میرے ذہن کی ہر اک گلی ہر ایک قریہ پر تمہارے نام کی تختی لگا رکھی میں نے اور
    کہ میرے دل کے ہر اک رہگزر پر صرف تمہی ہو تمہارا ہی تصور ہی مرے خوابوں کی بستی میں کہ خوشبو ہے تمہاری ہی مرے شعروں کی مستی میں
    تمھیں میری محبت ہو تمھیں اک بات کہنی تھی تمھارے ذہن میں جتنے بھی خدشے ہیں انھیں تم دفن کر دو کہ تمھیں میری محبت تھیں تمھیں میری محبت ہو
    پیدا ہوا جو آدمی بڑھتا چلا گیا پر سچ یہ ہے کہ عمر میں گھٹتا چلا گیا Akhtar Alam
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top