جناب رحمان فارس
عشق کچھ ایسی گدائی ھے کہ سبحان اللہ
ھم نے خیرات وہ پائی ھے کہ سبحان اللہ !!!
پاؤں پڑتا ھوں تو وہ ھنس کے لگاتا ھے گلے
بندگی میں وہ خدائی ھے کہ سبحان اللہ !!!
شام ھوتے ھی کسی بھُولے ھوئے غم کی مہک
صحن میں یُوں اُتر آئی ھے کہ سبحان اللہ۔۔۔ !!!
آنکھ اُٹھا کر مَیں ترے عارض و لب...
انحصار کرنے کو تھی بہار کی وحشت
میں نے اور وحشت سے استوار کی وحشت
چاپ جب سلگتی ہو ، آہٹیں سسکتی ہوں
آنکھ میں اترتی ہے ، اشکبار کی وحشت
خامشی کے سرمائے دشتِ جاں میں چھوڑ آئے
اب نئے سفر پر ہے ، کاروبار کی وحشت
بے کلی فغاں کرنے میرے دل تک آپہنچی
اور میں نے مجبوراً ، اختیار کی وحشت
میں...
زندگی صرف اسی دھن میں گزارے جائیں
بس تیرا نام ،ترا نام پکارے جائیں
جب یہ طے ہے کہ یہاں کوئی نہیں آئے گا
کس کی خاطر در و دیوار سنوارے جائیں
ایک تجھ تک نہ پہنچ پائے مرے درد کی آنچ
آسماں تک تو مرے غم کی شرارے جائیں
جب ملاقات نہ تھی تب تو کوئی بات نہ تھی
اب یہ تنہائی کے دن کیسے گزارے جائیں
یہاں...
سفر کی داستاں ہوتے ہوئے بھی
زباں چُپ ہے زباں ہوتے ہوئے بھی
تمنا ہے کوئی ہو دوست اپنا
ہجومِ دوستاں ہوتے ہوئے بھی
کہاں ہو دیدہ و دل کے مکینو
نہیں ہو تم یہاں ہوتے ہوئے بھی
کسی کا عکس روشن ہے کہیں پر
بہر سُو اک دھواں ہوتے ہوئے بھی
کوئی چہرہ دکھائی دے رہا ہے
غبارِ بے کراں ہوتے ہوئے بھی...
آشنا اپنی حقیقت سے ہو اے دہقاں ذرا
دانہ تو ، کھیتی بھی تو ، باراں بھی تو ، حاصل بھی تو
آہ ، کس کی جستجو آوارہ رکھتی ہے تجھے
راہ تو ، رہرو بھی تو، رہبر بھی تو ، منزل بھی تو
کانپتا ہے دل ترا اندیشۂ طوفاں سے کیا
ناخدا تو ، بحر تو ، کشتی بھی تو ، ساحل بھی تو
دیکھ آ کر کوچۂ چاک گریباں میں کبھی
قیس...
برس گیا بہ خراباتِ آرزُو، تِرا غم
قدح قدح تِری یادیں سبُو سبُو، تِرا غم
تِرے خیال کے پہلو سے اٹھ کے جب دیکھا
مہک رہا تھا زمانے میں کُو بہ کُو، تِرا غم
غبارِ رنگ میں رس ڈھونڈتی کرن تِری دھن
گرفتِ سنگ میں بل کھاتی آبجُو، تِرا غم
ندی پہ چاند کا پرتو تِرا نشان قدم
خطِ سحر پہ اندھیروں کا...