السلام علیکم!
اہلِ محفل کی خدمت میں ایک غزل پیش ہے۔
طُرفہ ہیں رات کی بلائیں
ہر شام کو یہ لہو رلائیں
ہم کیا کیا چہرے دیکھتے ہیں
شاید ترا حسن بھول جائیں
وہ تو نسبت ہی کو نہ جانے
یاں ہم، جی جان سے نبھائیں
شادابئ حسن کا کرشمہ
ارمان لہو میں لہلہائیں
خوں میں اٹھے، موجہء سخن خیز
دیکھیں وہ نیام، کہہ نہ...
تسلیمات فرحان محمد خان ۔ آپ جیسے قد آور شاعر کے آگے میرا بولنا تو نہیں بنتا۔ لیکن پھر بھی چند تجاویز پیشِ خدمت ہیں:
مشکل گھڑی میں اکثر، بے آبرو ہوئے ہیں
اس لئے کہ مشکل گھڑی کے فاعل ہونے تک دھیان قدرے مشکل سے جاتا ہے۔ یہاں مجہول کرنا بہتر لگ رہا ہے۔:)
اک دلربا نے یا رب، کیا خوب دلبری کی
قافیہ...
ظہیراحمدظہیر صاحب
دور تجھ سے میر نے ایسا تعب کھینچا کہ شوخ
کل جو میں دیکھا اسے مطلق نہ پہچانا گیا
(میر)
میں کہا میر جاں بلب ہے شوخ
تو نے کوئی خبر کو بھیجا بھی؟
(میر)
السلام علیکم
ایک غزل پیشِ خدمت ہے:
کھلائے گل بہاراں کی ہوا نے کیسے کیسے
ملے کچھ سینہ چاکی کے بہانے کیسے کیسے
سرِِ مقتل میں رقصاں پا بہ جولاں جان دے دی
لہو نے بسکہ گائے تھے ترانے کیسے کیسے
گدا گزرا، مصیبت ائی، تو پھر سب نے جانا
بچا رکھا تھا بستی کو دعا نے کیسے کیسے
لبوں پر اک مچلتی موج نے آ کر...
السلام علیکم!
اہلِ محفل کی خدمت میں ایک غزل پیش کر رہا ہوں، ملاحظہ ہو:
ایسے بن کو چمن نہ سمجھا جائے
اس زماں کا چلن نہ سمجھا جائے
دل ہے تو دھر مرے کلام پہ کان
عقل سے یہ سخن نہ سمجھا جائے
وہی الفت، وفا، نبھانے کی بات
دل کا طرزِ کہن نہ سمجھا جائے
تیری پلکیں ہیں، کوئی تیر نہیں
پھر بھی دل میں چبھن،...
السلام علیکم!
ایک غزل پیش ہے:
تب سے دشت گردی ہی، بس نصیب ٹھیری ہے
جب سے کچھ خبر ہم تک، اپنے دل کی پہنچی ہے
لگ چکا ہے دل شاید، کاروبارِ دنیا میں
اک عجیب وحشت سی، شام ڈھلتے ہوتی ہے
بات کیا بناؤں میں، شعر کیا سناؤں میں
بن پڑے تو چہرہ پڑھ، یہ کتاب سچی ہے
اپنے لٹنے کا غم کیا، سب کی ہے یہی حالت...