وہ جس سے مجھے امید ہر بار خوشی کی تھی
اس نے ہی غموں کی دی سوغات کہوں کس سے
یہ وزن کے حساب سے صحیح ہے یا نہیں کیونکہ اس میں ایک جگہ فعیلن کی جگہ فعیلان آرہا ہے لیکن بحر ایک ہی بتائ جارہی
خوشی سے غم میں لانا چاہتی ہے
محبت مجھکو پانا چاہتی ہے
زباں میں تیری کیوں لکنت ہے جانی
بتا ناں کیا بتانا چاہتی ہے
وہ لڑکی جس کو غم ہی غم ملے ہیں
وہ ہر منظر بھلانا چاہتی ہے
غریبی گھر میں دستک دے رہی ہے
جواں بیٹی پڑھانا چاہتی ہے
مری یہ ذندگی الفت کا مجھکو
زہر کیوں کر پلانا چاہتی ہے
تجھے میں نے...