Recent content by حکیم علی الوردي

  1. حکیم علی الوردي

    پاکستان کا لبیک دھرنا

    معذرت آپکو مذہبی لوگوں نے اسلام آباد میں جلسہ کر کے امریکہ میں تکلیف پہنچائی یقینا یہ ملک تو ملحد الیٹس کا ہے یہ میلے مولوی کہاں سے گاؤں سے نکل کر آگئے۔
  2. حکیم علی الوردي

    علی زریون کی "کلاسیک"

    میرا مقصد تھا "کی" کی بجائے "کری" کہنا کراچی کی ریت ہے۔
  3. حکیم علی الوردي

    علی زریون کی "کلاسیک"

    کوئی شک۔ خود فردوسی قبر میں لوٹ رہے ہونگے کاش میں ایران کی بجائے فیصل آباد میں پیدا ہوا ہوتا۔ :p
  4. حکیم علی الوردي

    علی زریون کی "کلاسیک"

    میں نے سمجھا کراچی والے ہم سے زیادہ اہلِ زبان ہونگے کیا ایسا نہیں ہے ؟
  5. حکیم علی الوردي

    سبھی رندوں کا وارث ہوں، ہر اک واعظ کا والی ہوں; میں ویرانہ ہوں جس کو دیکھ کر جیتا ہے ویرانہ;حکیم

    سبھی رندوں کا وارث ہوں، ہر اک واعظ کا والی ہوں; میں ویرانہ ہوں جس کو دیکھ کر جیتا ہے ویرانہ;حکیم
  6. حکیم علی الوردي

    علی زریون کی "کلاسیک"

    یہ اردو زبان کی شاہکار غزل مجھے اردو ویب پر کہیں نہیں ملی سو یہاں ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ :D توجہ فرمائیں: تم ثروت کو پڑھتی ہو کتنی اچھی لڑکی ہو بات نہیں سنتی ہو کیوں غزلیں بھی تو سنتی ہو کیا رشتہ ہے شاموں سے سورج کی کیا لگتی ہو لوگ نہیں ڈرتے رب سے تم لوگوں سے ڈرتی ہو میں تو جیتا ہوں تم میں تم...
  7. حکیم علی الوردي

    غزل 3 برائے اصلاح

    جی ضرور۔ یہ زمین ذرا مشکل لگی۔
  8. حکیم علی الوردي

    غزل 3 برائے اصلاح

    بہت شکریہ جناب۔ مزید اشعار سے مراد اسی غزل کے مزید اشعار یا عمومی طور پر مزید اشعار اور غزلیں؟
  9. حکیم علی الوردي

    غزل 3 برائے اصلاح

    شمع کو جا کے بتاؤں بخدا میں بھی ہوں لاکھ پروانوں میں اک دل کا جلا میں بھی ہوں آ دکھاؤں تجھے پنہاں ہوئی شعلہ سخنی دین و دنیا کے چراغوں کے سوا میں بھی ہوں تری رفتار کو دیکھوں تو رکے بن نہ رہوں چلنے والے اسی مٹی سے بنا میں بھی ہوں میرا ہر زخم سرِ شام صدا دیتا ہے میرے بندے مجھے سینے سے لگا میں بھی...
  10. حکیم علی الوردي

    قطعہ برائے اصلاح

    یہ دو الگ اشعار ہیں، اچھے اشعار ہیں مگر قطعہ نہیں کہا جا سکتا۔
  11. حکیم علی الوردي

    غزل سناؤں اُسے میر کی اور اُس کے بعد؛ میں کوئی اپنی سنا دوں تو چس تو کوئی نئیں(مژدم خان)

    غزل سناؤں اُسے میر کی اور اُس کے بعد؛ میں کوئی اپنی سنا دوں تو چس تو کوئی نئیں(مژدم خان)
  12. حکیم علی الوردي

    آگہی موت کے برابر ہے؛ جان جاتی ہے جان جانے میں (مژدم خان)

    آگہی موت کے برابر ہے؛ جان جاتی ہے جان جانے میں (مژدم خان)
  13. حکیم علی الوردي

    غزل 2 برائے اصلاح

    ممکن ہے۔ چلو اس کا متبادل ڈھونڈتا ہوں۔
Top