بزمِ وصلت جائے پاکاں ہست و من ز ایشانیم
چوں سگانم جائے دہ در سایہء دیوار خویش
تیرے وصال کی محفل تو پاک لوگوں کی جا ہے میں اس کے قابل کہاں
مجھ جیسے کتے کو تو تیری دیوار کا سایہ ہی کافی ہے
جامیؒ
محترم الف نظامی صاحب کی نظر
بجتی ہے "فادخلوا" کی نوبت تیری گلی میں
ملتی ہے کوڑیوں پہ جنت تیری گلی میں
جو راندہء خلائق رکھتا نہ ہو حقیقت
اُس قلب کی ہے قدر و قیمت تیری گلی میں
کیا پوچھتے ہو گرمئ بازارِ مصطفٰے
خود بِک رہے ہیں آ کے خریدارِ مصطفٰے
دل ہے مرا خزینہء اسرارِ مصطفٰے
آنکھیں ہیں دونوں روزنِ دیوارِ مصطفٰے
پھیلا ہوا ہے چاروں طرف دامنِ نگاہ
اور لُٹ رہی ہے دولتِ دیدارِ مصطفٰے
تفسیرِ مصحفِ رخ پُرنور، والضحٰی
والّلیل شرحِ گیسوئے خمدارِ مصطفٰے
نعلینِ پا سے عرشِ...
میرے خیال میں میرے کچھ کہنے کی حاجت نہیں اب...شمشاد بھائی نے بہنا کو سمجھا دیا...لیجئےٹپہ حاضر ہے
کوئی الف تے دو زبراں
درد نوں درد جانے
بےدرداں نوں کی خبراں