سر سید عاطف علی سر الف عین سر عظیم سر محمد خلیل الرحمٰن
تلاطم خیز ہے سیلِ روانِ آب، اے ساقی! تجھے معلوم ہے میری شرابِ ناب، اے ساقی! جہاں میں بے یقیں مارے ہیں پھرتے آب و گِل اپنے ملے مجھ کو...
سر اسی کلام کے آخری شعر میں ترمیم کر کے پیش کر رہا ہوں۔ ایک نظر آپ بھی دیکھ کر اصلاح فرماٸیں: گو خاک بناتی ہے تجھے دوریِ ادراک پر دانشِ خاکی تجھے...
سر! اگر نازاں کی جگہ خوباں آ جاٸے تو مناسب رہے گا؟ "اب تک تجھے خوباں رہی یہ بو قلمونی"
جی سر! مناسب۔
سر! خلاصہ بتا دیا جاٸے کہ تریاک کو تبدیل کر دیا جاٸے یا رہنے دیا جاٸے؟
سر! میں نے یہاں ادراک کی کمزوری کو بیان نہیں کیا۔ بلکہ میرا مطلب ہے کہ انسان کے پاس واحد چیز ہے جو باقی مخلوق کے پاس نہیں۔ وہ ہے عقل۔ عقل کے بغیر...
سر! ہر کسی کا اپنا اندازِ بیاں اور شغف ہوتا ہے۔ اس لیے۔۔۔۔۔
گو خاک بناتی ہے تجھے دوریِ ادراک۔ اس مصرعے کو اس معنی میں لیا گیا ہے کہ " اگرچہ ادراک کی دوری تجھے خاک بناتی ہے" اگر پھر بھی معنویت واضح نہیں تو...
سر الف عین سر عظیم
گو خاک بناتی ہے تجھے دوریِ ادراک پر دانشِ خاکی تجھے زیبا نہیں اے خاک! خوش آتا نہیں مجھ کو ترا تیشہِ افکار سر گشتہِ آفت ہے یا سر گشتہِ...
علامہ اقبالؒ کے ایک خط جس میں انھوں نے شاہین کی خصوصیات نثری طور پر بیان کی ہیں۔ اشعار کی صورت میں ڈھالنے کی کوشش کی گٸی ہے۔
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں