ناطقہ سر بگریباں ہے۔۔۔۔۔

فاتح

لائبریرین
اعجاز صاحب! شاید فی الحقیقت "مخلصانہ" ہی ہو کیوں کہ تمام تر روابط اصل ہی دیے ہوئے ہیں حتیٰ کہ رابطے کے لیے ای میل بھی آپ ہی کا ہے:
یعنی کریڈٹ نہیں لیا ان صاحب نے اور نا ہی سائٹ کا ریپلیکا بنایا ہے بلکہ صرف فرنٹ پیج کاپی کر کے ایک اور لنک پر رکھ دیا ہے اور تمام روابط آپ ہی کی سائٹ کو ریفر کر رہے ہیں۔​
میری رائے میں تو یہ ایک اچھی کاوش ہے کہ یوں آپ کی سائٹ کی گوگل رینکنگ بڑھے گی۔​
 

محمد امین

لائبریرین
نہیں! ویب سائٹ نہیں چھاپی بلکہ صرف فرنٹ پیج لگایا ہے جس پر تمام تر روابط اصل کی جانب ہی لے جا رہے ہیں۔ کوئی خامی نہیں لگی مجھے اس میں۔

یہ میں نے بھی دیکھ لیا تھا۔ روابط سارے وہی ہیں، بہرحال انہیں ایک سطر لکھ دینی چاہیے تھی :)
 

فاتح

لائبریرین
یہ میں نے بھی دیکھ لیا تھا۔ روابط سارے وہی ہیں، بہرحال انہیں ایک سطر لکھ دینی چاہیے تھی :)
یہ آپ کی اور ہماری خواہش ضرور ہو سکتی ہے لیکن انھوں نے ہر ہر ربط میں "حوالہ"ہی تو چھوڑا ہوا ہے اصل ویب سائٹ کا اور یوں صرف ایک سطر کی بجائے ہر ایک سطر اصل کی جانب ہی لے جا رہی ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اردو کی برقی کتاب سید نعیم ا لحسن کی محلصانہ کوشش

اس میں اصل مخلصانہ کوشش تو یہی ہے کہ اپنا نام چھاپ دیا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
اردو کی برقی کتاب سید نعیم ا لحسن کی محلصانہ کوشش

اس میں اصل مخلصانہ کوشش تو یہی ہے کہ اپنا نام چھاپ دیا ہے۔
شاید ان کے مطابق یہ ان کی مخلصانہ کوشش ہو کہ انھوں نے اعجاز صاحب کی ویب سائٹ کی ترویج و تشہیر کا کام کیا ہے۔ :)
جب کہ اعجاز صاحب کی ویب سائٹ کے نیچے کافی بڑے اور واضح الفاظ میں یہ جملہ درج ہے کہ
متن۔ کاپی لیفٹ۔ حوالے کے ساتھ نقل کرنے کی مکمل اجازت ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
شاید ان کے مطابق یہ ان کی مخلصانہ کوشش ہو کہ انھوں نے اعجاز صاحب کی ویب سائٹ کی ترویج و تشہیر کا کام کیا ہے۔ :)
جب کہ اعجاز صاحب کی ویب سائٹ کے نیچے کافی بڑے اور واضح الفاظ میں یہ جملہ درج ہے کہ
متن۔ کاپی لیفٹ۔ حوالے کے ساتھ نقل کرنے کی مکمل اجازت ہے

درست۔ لیکن شاید اخلاقی طور پر اتنا درست بھی نہیں
 

الف عین

لائبریرین
ابھی تو وہ روابط کام نہیں کرتے۔ یہ مرحوم آئی فاسٹ نیٹ کے لنکس ہیں، اب تو میری سائٹ کا یو آر ایل بدل چکا ہے نا۔ بہر حال گوگل نے جب کچھ تلاش کرتے ہوئے ’برقی کتاب‘ کے عنوان سے اس کا ربط دیا تو میں چونکا، ورنہ میں تو ہر ربط کو اپنی کتابوں کی سائٹ کا ہی سمجھ رہا تھا۔
 
Top