میری کتب۔۔۔

محمد امین

لائبریرین
پیرزادہ قاسم صاحب کے شعر کا مصرعہ ہے :sad2: اسکی تو مٹی پلید نہ کریں :noxxx:

درد کی کائنات میں مجھ سے بھی روشنی رہی۔۔۔۔ورنہ مری بساط کیا؟ ایک دیا بجھا ہوا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ آپ دیئے کو بجانے پر ہی کیوں زور دے رہے ہیں۔

بھئ یہ ایٹمی دور ہے، آجکل کے دور میں تو دیئے ویسے بھی آؤٹ آف فیشن ہو چکے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
علامہ شبلی نعمانی کی “الفاروق“ تو یہاں محفل کی لائبریری میں بھی موجود ہے۔ اور ہے بھی مکمل۔ :)
 

محمد امین

لائبریرین
جی الفاروق محفل پر میں نے دیکھی تھی۔۔اور یہ مجھے حال ہی میں دستیاب ہوئی ہے ریگل کے اتوار کتب بازار سے۔۔۔

اور دیے کو میں کیا بجھاؤں یہ اپنے آپ ہی بجھا رہتا ہے۔۔۔ کیوں کہ "شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو۔۔۔میں کب کا جا چکا ہوں صدائیں مجھے نہ دو"
 

محمد امین

لائبریرین
اوہ۔۔۔وہ کتاب میں ادھوری چھوڑ دی۔۔میری توقعات پر پوری نہیں اتری تھی۔۔۔۔ بہت سخت معیار ہوتا ہے میرا :tongue:
 

محمد امین

لائبریرین
عشقیہ نوول لڑکپن میں ہی پڑھے تھے، رضیہ بٹ کے، جو کہ اسی وقت پسند تھے، اب نہیں رہے پچھلے کئی برسوں سے۔۔ بیچ میں عمیرہ احمد کے دو نوول پڑھے اچھے لگے مگر شاید نوول میرا مزاج ہی نہیں اسلیے "لت" نہیں لگ سکی۔ ہاں ابنِ صفی سراسر میرا مزاج ہیں۔۔ ایک ایک نوول ۳،۴ سے بھی زیادہ مرتبہ پڑھ چکا ہوں۔۔ عشق کا عین مجھے متاثر نہیں کرسکا تھا ۲ یا ۳ سال قبل پڑھا تھا۔۔

عائشہ باجی کے کہنے پر دوبارہ کوشش کروںگا۔۔

شمشاد بھائی ہمارا مزاج کافی بد مزاج واقع ہوا ہے۔۔۔ اعلیٰ پائے کے مزاح نگاروں اور سفرناموں اور خاص کر "آوازِ دوست" پڑھنے کے بعد سے فکشن اور عشقیہ نوول پڑھے ہی نہیں جاتے۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
عشقیہ ناول ہاہاہاہاہا

“آج کا دن بھی کیا خوب تھا، سردیوں کی نرم نرم پیلی دھوپ میں وہ پیلے رنگ کا سُوٹ پہنے، ہاتھ میں پیلے رنگ کا پرس پکڑے ہوئے تھی۔ جوتی بھی پیلے رنگ کی تھی۔ حتی کہ موبائیل کا کور بھی پیلے رنگ کا تھا، ایک دکان پر کھڑی پیلے رنگ کی چھتری ڈھونڈ رہی تھی۔ اپنی پسند کی چھتری خرید کر وہ آگے بڑھی۔ راستے میں وہ سوچ رہی تھی کہ آئندہ وہ نیلے رنگ کا سُوٹ بنائے گی، ہر چیز نیلے رنگ کی ہو گی لیکن لیکن ۔۔۔۔ یہ نیلے رنگ کی دھوپ؟ یہاں آ کر اس کی سوچ جواب دے گئی“

ہاہاہاہاہا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ عشقیہ ناول کا ایک پیراگراف ہے، اس سے زیادہ پڑھیں گے تو پہلے مرحلے میں سردرد کی گولیاں اور چائے کی تھرماس کی ضرورت پڑے گی۔
 

محمد امین

لائبریرین
مجھے تو یہی کچھ پڑھ کر پیلیا ہونے کا خدشہ ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اگر ایک سطر بھی زیادہ پڑھی ہوتی نیلیا بھی ۔۔۔۔۔ اس صورت میں "نیلی" کو پسند کرنا پڑتا پھر :yawn::blushing:
 

محمد امین

لائبریرین
السلام علیکم ، اس کتاب کے بارے میں بتائیں کچھ ۔ علاوہ ازیں "فکر غامدی" کو کیسا پایا؟
شگفتہ صاحبہ، روایاتِ علیگڑھ بہت دلچسپ کتاب ہے۔ ذاکر علی خاں صاحب علیگ ہیں اور اس کتاب میں انہوں نے مسلم جامعہ علیگڑھ کی اقامتی زندگی کے بے شمار گوشوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ موصوف نے اس کتاب کا نام "روایات" اس لیے رکھا کہ ہر زمانے کے علیگڑھ اولڈ بوائز سے ملاقاتیں کر کے اور دوسرے ذرائع سے علیگڑھ کی مختلف دلچسپیوں اور طلباء کے روز و شب کو بیان کیا ہے۔ اس میں سرسید کے بھی واقعات درج ہیں۔

بنیادی طور پر جو میں سمجھا ہوں، اس کتاب میں نوسٹلجیا بھی ہے، داستان گوئی بھی ہے، وقائع نگاری بھی ہے، مصنف کے پر مغز تبصرے بھی ہیں (جو کہ علیگ ادباء کا خاصہ ہے) اور کہیں کہیں اس پر سوانح یا خود نوشت کا بھی گمان ہوتا ہے۔

کتاب کی ابتداء علیگڑھ میں Ragging کے مروجہ طریقے سے ہوتی ہے جو کہ وہاں کی ایک مخصوص روایت Introduction Night کے طور پر مشہور ہے۔
 
Top