حرمین شریفین کی تصاویر

ابو یاسر

محفلین
شمشاد بھائی بہت خوب
مجھے بھی وہ وقت یاد آ گیا جب میں مکہ اور مدینہ میں تھا
اللہ ہر مسلمان کو اس گھر کی زیارت ، حج وہ عمرہ نصیب کرے
آمین
 

عثمان

محفلین
کچھ عرصہ قبل عمرہ ادا کرنے کی سعادت نصیب ہوئی تھی۔ اس دوران میں نے بہت ساری تصاویر لی تھیں، جن میں سے کچھ شریک محفل ہیں۔

عمرہ کی بہت بہت مبارک جناب۔:)
ویسے میں نے سنا ہے کہ وہ حرم شریف کے اندر کیمرہ لیجانے نہیں دیتے۔ آپ نے کیسے تصاویر لے لیں؟
 

Ukashah

محفلین
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
شمشاد بھائی عمرہ مبارک
بہت خوبصورت تصاویر ہیں ۔ ما شاء اللہ ۔
ایک بھائی نے سوال پوچھا تھا کہ قبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جو جالی ہے اس سے کچھ نظر بھی آتا ہے ۔ یہاں نہیں ؟۔ میری معلومات کے مطابق جو جالی مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرنے والوں کو نظر آتی ہے وہ آل سعود کی بنائی ہوئی ہے ۔ اس کے اندر ایک اور دیوار ہے جو کہ غالبا نور الدین زنگی نے بنوائی تھی ۔ واللہ اعلم ۔ اس کے بعد حضرت عائشہ صدیقہ مطہرہ رضی اللہ عنہا کا حجرہ ہے ۔ اس کے اندر قبر رسول اور اسکے ساتھ ساتھ آپ کے کے دنوں دنیا اور آخرت کے ساتھیوں (ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہم ) کی قبریں ہیں ۔ اندر کسی قسم کی روشنائی کا انتظام نہیں۔ اس لیے باہر کی دیوار سے کچھ بھی نظر نہیں آتے سوائے ایک اور دیوار کے ۔ مسجد نبوی کی زیارت کے دوران یہ معلومات مجھے ایک ایسے شخص کی واسطے سے معلوم ہوئیں جس کی زندگی المدینہ المنورہ میں گزر چکی اور وہ تاریخ پر کافی تجربہ رکھتے ہیں ۔
خود کلامی
عمرہ کی بہت بہت مبارک جناب۔
ویسے میں نے سنا ہے کہ وہ حرم شریف کے اندر کیمرہ لیجانے نہیں دیتے۔ آپ نے کیسے تصاویر لے لیں؟
سنا ہم نے بھی تھا جب وہاں پہنچے تو مسجد الحرم میں کمروں کے فلاش چلتے نظر آئے ۔ انتظامیہ کے کسی فرد سے استفسار پر معلوم ہوا کہ '' قانونن کمرے لے جانا منع ہے لیکن لوگ اپنی بیویوں کے پرس وغیر میں چھپا کر لے جاتے ہیں کیونکہ عموما عورتوں کی چیکنگ نہیں ہوتی ۔ آجکل کوئی موبائل بغیر کیمرے کے مارکیٹ میں نہیں آتا ۔ لہذا یہ ایک ناممکن سی بات ہے کہ کیمروں پر مکمل پابندی لگا دی جائے ہاں جو پکڑا جاتا ہے اس کو نہیں چھوڑتے۔''
 

شمشاد

لائبریرین
ایسی کوئی بات نہیں ہے، کیمرہ لے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی عورتوں کے بیگ میں چھپا کر لے جانے کی ضرورت ہے۔ اب تو لوگ کیمرے، مو بائیل اور ویڈیو کیمرے استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔ اور کوئی انہیں منع نہیں کرتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ

بھائی آپ یہ والی تصویر دیکھیں۔

DSC02186.jpg


اس میں بائیں طرف "رسول اللہ" لکھا ہوا ہے، یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر ہے۔

اس کے دائیں طرف ابوبکر صدیق لکھا ہوا ہے اور اس کے دائیں طرف عمر لکھا ہوا ہے، تو یہاں ان کی قبریں ہیں۔

پہلے کسی زمانے میں زائرین بالکل جالی کے ساتھ ہو کر گزرتے تھے اور مواجہ شریف، (ان تینوں قبروں کے سامنے جالی میں گول سوراخ ہیں، چونکہ وہ نیچے ہیں، اس لیے تصویر میں نظر نہیں آ رہے) سے اندر جھانک کر دیکھتے تھے۔ اندر کی طرف عموما ہر وقت اندھیرا ہی ہوتا ہے۔ اور چھت سے زمین تک ان قبروں پر پردہ پڑا رہتا ہے۔ جالی اور قبروں کے درمیان اور کوئی دیوار نہیں ہے۔ اور یہ حضرت بی بی عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کا حجرہ ہی ہے جس میں یہ قبریں ہیں۔ ہر نبی کے ساتھ یہی ہوا ہے کہ جہاں نبی نے وفات پائی، وہیں ان کی قبر بنائی گئی۔ چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات حضرت بی بی عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے میں ہوئی تھی اس لیے ان کی قبر بھی وہیں بنائی گئی۔

اب انتظامیہ نے جالی اور زائرین کے درمیان اتنا فاصلہ بڑھا دیا ہے کہ پورا بازو آگے بڑھا کر بھی جالی کو چُھو نہیں سکتے۔ مزید یہ کہ جالی اور زائرین کے درمیان انتظامیہ کے لوگ مسلسل کھڑے رہتے ہیں اور زائرین کو آگے بڑھاتے رہتے ہیں۔
 

فہیم

لائبریرین
ایک بات اور شمشاد بھائی۔
کہ ان جالیوں کے دوسری طرف جانے کا کوئی راستہ تو ہوگا۔
اور کیا کبھی ایسا نہیں نہیں ہوا کہ سعودی عرب کے کسی بادشاہ نے یا کسی اور خاص شخصیت نے
اندر جاکر براہِ راست روضہ انور کی زیارت کی ہو۔
 

شمشاد

لائبریرین
راستہ ہے اور بالکل ہے، دروازہ ہے اندر جانے کے لیے۔ صفائی کرنے والے اندر سے بھی جا کر صفائی کرتے ہیں۔

جہاں تک آپ کی دوسری بات کا تعلق ہے تو اس کا مجھے علم نہیں۔
 

مجاز

محفلین
اب انتظامیہ نے جالی اور زائرین کے درمیان اتنا فاصلہ بڑھا دیا ہے کہ پورا بازو آگے بڑھا کر بھی جالی کو چُھو نہیں سکتے۔ مزید یہ کہ جالی اور زائرین کے درمیان انتظامیہ کے لوگ مسلسل کھڑے رہتے ہیں اور زائرین کو آگے بڑھاتے رہتے ہیں۔

انتظامیہ نے ایسا کیوں کیا ہے؟ کوئی جامع وجہ ہے اس کی یا صرف کوئی انتظامی عمل ہے؟؟
 

وجی

لائبریرین
بھائی یہ برصغیر کے لوگوں کی وجہ سے کیا ہے ایک دفعہ چمٹ جائیں تو بڑی مشکل سے ہٹتے ہیں
اور عمعوما یہی لوگ ہاتھ لگانے کی کوشش بھی کرتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
گزشہ مارچ میں پھر سے عمرہ ادا کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔

اس دفعہ پہلے مدینہ المنورہ گئے تھے، اس کے بعد مکہ المکرمہ عمرہ ادا کرنے پہنچے۔ اس دفعہ منیٰ، مزدلفہ اور میدان عرفات کا بھی چکر لگایا۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت سے لوگ اونٹوں کو سجا سنوار کر یہاں پر زائرین کو سواری کرواتے ہیں۔ اور یہی ان کی روزی کا ذریعہ بھی ہے۔ پس منظر میں جبل رحمت پر زائرین نظر آ رہے ہیں۔

DSC05645.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
مسجد الحرام کے اطراف میں پرانے مکانات مسمار کیئے جا رہے ہیں۔ یہاں اب جدید ترین ہوٹل تعمیر کیے جائیں گے۔

DSC05579.jpg
 
Top