ہمارے اور انکے باسٹرڈز !

وسعت اللہ خان

ہمیں انیس سو اٹھاسی سے اب تک بتایا جا رہا ہے کہ مرحومہ بے نظیر بھٹو اور ان کے شوہر آصف زرداری اور ان کے حوالی موالی اس ملک کا سب سے کرپٹ سیاسی ٹولہ تھا اور ہے۔

مگر یہ کوئی نہیں بتا رہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے ساڑھے چار برس چھوڑ کر یہ کرپٹ ٹولہ تیسری بار کیسے اقتدار میں آگیا۔مسٹر ٹین پرسنٹ کس طرح پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے مومنینِ کرام، حاجی صاحبان اور متقی و پرہیزگار ارکان کی اکثریت کے ووٹ سے پاکستان کے صدر بن گئے۔یا تو زرداری کو صدر بنانے والے نیند میں چل رہے تھے یا پھر اتنے بھولے اور معصوم تھے کہ انہوں نے یقین کرلیا کہ جسے وہ صدر منتخب کر رہے ہیں اس کی شکل تو زرداری جیسی ہے لیکن اس مرتبہ اس کے جسم میں ایک معصوم نومولود کی روح حلول کرگئی ہے۔

جس طرح ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ آدمی اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔اسی اصول کی بنیاد پر ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ آدمی اپنے ووٹ سے پہچانا جاتا ہے۔اگر کروڑوں عام اور ان کے منتخب کردہ پارلیمانی زرداریوں نے ووٹ دے کر آصف علی اور ان کی جماعت کو پانچ برس کے لیے اقتدار دے دیا تو اس میں افسوس اور واویلا کاہے کو ؟

کیا آپ نے کبھی کسی ایسے ووٹر کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کا قانون بنایا جس پر دودھ میں پانی، پٹرول میں مٹی کا تیل، مرچوں میں سرخ اینٹ کا چورا، چائے میں لکڑی کا برادہ ، منرل واٹر کی بوتل میں نلکے کا پانی ملانے، بلیک مارکیٹنگ کرنے اور دو نمبر دوا، جعلی کھاد، جعلی بیج اور کاغذی سڑک بنانے کا الزام ثابت ہوجائے۔

کیا آپ نے کبھی ایسے شخص کو ووٹ دینے سے انکار کیا جس کی شہرت ہو کہ وہ بینکوں کے قرضے ہڑپ کرگیا ، ٹیکس چوری میں مسلسل مبتلا ہے، جس نے بدمعاشوں، ڈاکووں ، قاتلوں، چوروں اور املاک پر قبضہ کرنے والے پیشہ وروں کا گروہ پال رکھا ہے۔جو عصمت دری کرنے والوں کی ضمانتیں کراتا ہے۔جو جھگڑے کے تصفیے میں نوعمر بچیوں کو بطور ہرجانہ دینے کے فیصلے کرتا ہے۔

کیا آپ نے کبھی سیاست میں آنے والے کسی ایسے ریٹائرڈ ایماندار بیوروکریٹ، جج یا جرنیل کو قومی و صوبائی اسمبلی کا رکن یا ضلعی ناظم منتخب کرنے کی کوشش کی جس کے پاس ایک سے زائد گھر، گاڑی ، بینک بیلنس ، سینکڑوں ایکڑ مراعاتی زمین ، کھاد یا گیس کا مراعاتی کوٹہ یا کسی غیرملکی بینک میں اکاؤنٹ نہ ہو۔

کیا آپ میں سے کسی نے کبھی یہ مطالبہ کیا کہ ہر حاضر سروس جرنیل، جج، بیوروکریٹ یا سیاستداں، جب بھی اعلیٰ عہدہ یا ترقی پائے تو اپنی منقولہ و غیر منقولہ املاک اور کھاتوں کا گوشوارہ پیش کرے۔اور ان میں سے ہر سال بیس فیصد گوشوارے بذریعہ قرعہ اندازی مکمل چھان بین کے لیے منتخب کیے جائیں تاکہ باقی اسی فیصد اگلے گوشوارے میں غلط بیانی نہ کرسکیں۔

یہ وہ سوالات ہیں جو ہر ووٹر کے گریبان میں چھپے ہوئے ہیں لیکن اسے بوجوہ نظر نہیں آتے۔مگر ان گذارشات کا یہ مطلب نہیں کہ گند صاف کرنے کا آغاز ہی نہ ہو۔چلئے آپ مشرف، شوکت، شجاعت سے آغاز نہ کرسکے نہ سہی، زرداری گیلانی سے ہی سہی۔لیکن ان ووٹروں کا بھی تو کچھ کیجئے جو موقع پاتے ہی پھر ایسے لوگوں کو کرسی پر بٹھا دیتے ہیں۔

ایک بات بتاؤں !

براعظم وسطیٰ امریکہ کے ملک نکاراگوا میں سموزا خاندان سنہ انیس سو تیس سے انیس سو اناسی تک مسلسل برسرِ اقتدار رہا۔ کسی نے امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ حضور نکاراگوا میں جمہوریت کا سورج کب نکلے گا اور وہاں کے لوگوں کو سموزا خاندان کی حرم زدگیوں سے کب چھٹکارا ملےگا۔روزویلٹ نے کہا یہ سچ ہے کہ سموزا حرامزادے ہیں۔لیکن وہ ہمارے حرامزادے ہیں۔۔۔

بقولِ شیخ سعدی اصفہان کے بھیڑئیے سے اصفہان کا کتا ہی نمٹ سکتا ہے۔جب تک اسٹیبلشمنٹ اپنے حرام زادوں کو تحفظ دیتی رہے گی۔عوام اپنے حرامزادے ان کے مقابل لاتے رہیں گے ۔۔۔۔


بی بی سی اردو
 
حسن بھائی، دکھتی رگ پر ہاتھ دھر دیا ہے۔ حرامزادوں کی اس فوج ظفر موض کا سربراہ کوئی معصوم سا ہو تو اسے تو باقی تل کر کھا جائیں :)

جیسی قوم ، ویسے لیڈر
 

arifkarim

معطل
کسی نے امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ حضور نکاراگوا میں جمہوریت کا سورج کب نکلے گا اور وہاں کے لوگوں کو سموزا خاندان کی حرم زدگیوں سے کب چھٹکارا ملےگا۔روزویلٹ نے کہا یہ سچ ہے کہ سموزا حرامزادے ہیں۔لیکن وہ ہمارے حرامزادے ہیں۔۔۔
اور یہی مغربی جمہوریت کی حقیقت ہے۔ اپنے سے بڑوں سے ہاتھ ملاؤ، نہیں تو ڈکٹیٹرز کا چانٹا کھاؤ۔ مغربی یورپ کی نام نہاد جمہوریت اسی چانٹے کے خوف سے امریکہ و اسرائیل کے قدموں تلے دبی ہے!
 
احادیث کی رو سے خلافت علیٰ منہاج النبوۃ
درست فرمایا لیکن کیا یہ خلیفہ آسمان سے اترے گا کہ ہم زمینی لوگوں میں سے ابھرے گا؟۔ ۔ ۔اگر ہم زمینی لوگوں میں سے تو پھر اسکے سامنے آنے اور اسکو تسلیم کرلینے کی کیا صورت ہوگی۔ ۔ ۔براہِ کرم اس پر بھی کچھ غور کرلیں۔;)
 

arifkarim

معطل
درست فرمایا لیکن کیا یہ خلیفہ آسمان سے اترے گا کہ ہم زمینی لوگوں میں سے ابھرے گا؟۔ ۔ ۔اگر ہم زمینی لوگوں میں سے تو پھر اسکے سامنے آنے اور اسکو تسلیم کرلینے کی کیا صورت ہوگی۔ ۔ ۔براہِ کرم اس پر بھی کچھ غور کرلیں۔;)

خلافت ہمیشہ ایک نبی یا رسول کی وفات کے بعد آتی ہے یعنی قدرت ثانیہ۔ اگر خلاف واپس لانی ہے تو ایک نیا نبی بھی لانا ہوگا جو کہ بقول علما کے آنہیں سکتا، سو خلاف کہاں سے آئی گی؟ ;)
 
خلافت ہمیشہ ایک نبی یا رسول کی وفات کے بعد آتی ہے یعنی قدرت ثانیہ۔ اگر خلاف واپس لانی ہے تو ایک نیا نبی بھی لانا ہوگا جو کہ بقول علما کے آنہیں سکتا، سو خلاف کہاں سے آئی گی؟
بقول علما کے نہیں بلکہ ختم نبوت خود اللہ تعالیٰ کا فیصلہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے۔
 

ظفری

لائبریرین
خلافت ہمیشہ ایک نبی یا رسول کی وفات کے بعد آتی ہے یعنی قدرت ثانیہ۔ اگر خلاف واپس لانی ہے تو ایک نیا نبی بھی لانا ہوگا جو کہ بقول علما کے آنہیں سکتا، سو خلاف کہاں سے آئی گی؟ ;)

تم نے کمالِ ہوشیاری سے مرزا جی کے نبی ہونے کا جواز پیدا کردیا ۔ اب معلوم ہوا کہ تم کو جمہوریت سے اتنی چڑ کیوں ہے ۔ ِ؟ ;)
 

dxbgraphics

محفلین
خلافت ہمیشہ ایک نبی یا رسول کی وفات کے بعد آتی ہے یعنی قدرت ثانیہ۔ اگر خلاف واپس لانی ہے تو ایک نیا نبی بھی لانا ہوگا جو کہ بقول علما کے آنہیں سکتا، سو خلاف کہاں سے آئی گی؟ ;)

جناب حضرت مہدی آئیں گے اور خلافت علیٰ منہاج النبوہ قائم کریں گے۔ مزید تفصیل علماء سے ہی لے لیجئے ۔

علماء سے کسی اور سے نہیں ۔ باقی خود سمجھدار ہو ;)
 
جناب حضرت مہدی آئیں گے اور خلافت علیٰ منہاج النبوہ قائم کریں گے۔;)
جی یقیناّ آئیں گے اور خلافت علٰی منہاج نبوت قائم کریں گے لیکن سوال تو اپنی جگہ پر برقرار ہے کہ انکے آنے سے پہلے تک حکمران کے آنے یا جانے کا کیا مکینزم ہونا چاہئیے آپکی فہم دین کی روشنی میں؟:) جمہوریت کی آپ بیشک مذّمت کریں لیکن پھر اسکا کوئی متبادل حل بھی تو تجویز کریں اگر یہ غیر اسلامی ہے تو پھر اسلامی سسٹم بتادیں (مہدی علیہ السلام کے آنے سے پہلے تک کا;))
 

مغزل

محفلین
متفق کرنا بڑا دشوار ہے اس قوم کا
جس کے ہوں مسلک جدا، مسجد جدا، ممبر الگ
(‌سید اختر علی انجم ، کراچی)
 

arifkarim

معطل
تم نے کمالِ ہوشیاری سے مرزا جی کے نبی ہونے کا جواز پیدا کردیا ۔ اب معلوم ہوا کہ تم کو جمہوریت سے اتنی چڑ کیوں ہے ۔ ِ؟ ;)

جمہوریت سے چڑ تو گرافکس بھائی کو بھی ہے اور شاید میرے سے زیادہ ہی ہے۔ نیز وہ قادیانیوں کے بھی بہت سخت خلاف ہیں! :)
البتہ مندرجہ بالا بیان قادیانیوں کے حق میں نہیں‌تھا۔ اتحاد بین المسلمین کے خیالی پلاؤ کی طرف تھا۔ ایک طرف تو بہت اتحاد کی باتیں کی جاتی ہیں اور دوسری طرف اس فیکٹ کو بالکل ہی نظر انداز کر دیا جاتا ہے کہ جب پہلے دو فرقوں سنی شیعا میں‌ہی 1400 سال سے اتحاد نہیں‌ہو پایا۔ تو آج 21 ویں صدی میں ہزاروں ٹکڑے ہونے کے بعد کیا امت مسلمہ کا اتحاد ہو پائے گا؟:battingeyelashes:
 
Top