الوداعی تقریب میری ہم جولیاں۔ ۔ ۔ ِ

صابرہ امین

لائبریرین
سوبیز کی پارکنگ لاٹ سے اسکول کا راستہ تین یا چار منٹس کا ہی ہے۔ ہم تیز تیز قدم اٹھاتے اسکول کی جانب رواں دواں تھے۔ موسم خاصا خوشگوار تھا - بہار کا موسم اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ ماحول کو دلکش بنا رہا تھا۔ اچانک ایک نمائشی بینچ نے ہماری ساری توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔ ہم اچانک ٹھٹھک کر رکنے پر مجبور ہو گئے۔ منظر ہی ایسا حسین تھا۔ ۔ ۔

A poet could not, but be gay,
In such a jocund company!

ولیم ورڈز ورتھ بے تحاشا یاد آ گئے۔ چند لمحے بعد ہی ہمیں ہوش کی دنیا میں واپس آنا پڑا کہ دماغ نے عین وقت پر خبردار کیا کہ اسکول کو دیر ہو رہی تھی۔ ہم نے اپنے قدم بڑھا دیئے مگر دل وہیں اٹکا رہا کہ چند قدم دور جا کر پھر ہمیں واپس آنا پڑا۔ جیب سے سیل فون نکالا اور جھٹ پٹ ایک تصویر بنا ڈالی۔ سوچا یہ منظر تو کچھ دنوں بعد ایسا نہ رہے گا مگر اس کی یاد دل سے عرصے تک محو نہ ہو پائے گی۔ سارا فوکس صرف فوکل پوائنٹ پر تھا تو ارد گرد کا دھیان ہی نہ رہا۔ تمہید لمبی ہو گئی ہے مگر برمحل ھے کہ آج جب ہم نے محفل پر اپنی دوستوں کے بارے لکھنے کے لیے قلم اٹھایا تو یہ تصویر اچانک ذہن میں آگئی۔ چند لوگوں کی محفل میں موجودگی ہمیں اسی منظر جیسی خوشگوار لگی کہ جن کی یادیں کبھی ذہن و دل سے محو نہ ہو پائیں گی۔ ۔ ۔


flower2.jpg



سیما علی آپا -- - - زبان شیریں، ملک گیری

اردو محفل پر شروع کے دن بہت مصروف تھے۔ شاعری کی باریکیاں سمجھنا، اپنی غزلوں کی مرمت کرنا، ٹائپنگ اور پرانی شاعری کی لڑیوں کو کھنگالنا۔ کبھی کبھی ادھر ادھر بھی نظر دوڑا لیا کرتے تھے مگر اندازہ ہوا کہ دنیا ہمارے بغیر بھی بالکل ٹھیک چل رہی ہے تو ہم نے بھی اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا۔ ایک دن ہمیں ایک مکالمے میں شرکت کی دعوت ملی۔ ارے کس کو ہماری ضرورت پڑ گئی؟ خوشگوار حیرت ہوئی! مکالمے میں جا کر ہم نے جو پڑھا تو بے اختیار دل تھام لیا۔ ہمیں پیاری سیما آپا نے کچھ محفلین کے ساتھ دعوت دی تھی اور ایک 24 سالہ نوجوان کی کہانی شیئر کی تھی جسے اس دن بینائی ملی تھی اور وہ پہلی مرتبہ ٹرین سے دنیا کو دیکھ رہا تھا۔ اس کا باہر کے مناظر دیکھ کر چیخ چیخ کر ردعمل دینا ٹرین میں بیٹھے ایک جوڑے کو اتنا ناگوار گزرا کہ وہ اس کے والد سے کہنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ اس نوجوان کو کسی ماہر نفسیات کو کیوں نہیں دکھاتے۔!! وہ لکھتی ہیں۔
"بوڑھا آدمی مسکرایااور کہا،
کہ ہم ابھی ابھی ڈاکٹر کے پاس سے آرہے هیں لیکن ماہر نفسیات کے پاس سے نہیں.ہم ہسپتال سے واپس آرہے ہیں.میرا بیٹا پیدائشی اندھا تھا اس نے آج پہلی دفعہ دنیا کو اپنی نظر سے دیکھا ہے.آج 24 سال بعد اس کو اپنی نظر سے دنیا کو دیکھنے کا موقعہ ملا هے۔
اس کا یہ رویہ آپ کے نزدیک احمقانہ ضرور ہوگا لیکن میرے لیے یہ کسی معجزہ سے کم نہیں ہے.وہ جوڑا لڑکے کے باپ کے پاس آکر بہت سے ان کہے الفاظ اور آنکھوں میں شرمندگی کے آنسو لیے ہوئے بیٹھ جاتا هے.اور انکی خوشی میں شامل ہوتا هے۔
آپ مزید لکھتی ہیں،".
"دنیا میں ہر انسان کی کوئی نہ کوئی کہانی ضرور ہوتی هے لیکن ہم لوگوں کو بہت جلد ان کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کرنااور رائے دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں.یہ نہ جانتے ہوئے کہ وہ کون هیں اور ان کو کیا مسئلہ ہے.اس کہانی کا سچ بھی آپ کے لیے حیران کن ہے دوسروں کی زندگی میں جھانکنے کی بجائے اور رائے دینے کی بجائے اپنی زندگی پر توجہ دیں.اس کہانی سے میں بہت متاثر ہوئی اور آپ سب ممبران سے شئیر کی تاکہ آپ سب بھی اس کو پڑھ کے مثبت تبدیلی اپنے اندر پیدا کریں۔"

وہ دن ہماری سیما آپا سے دوستی کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔ ہم ایک ہی کشتی کے سوار تھے سو ان کی بات ہمیں خوب اچھی طرح سمجھ میں آگئی اور ہم نے ان کے حق میں دعا کی اور تسلی دی۔

سیما آپا کے محفل پر شروع کے دن کٹھن ضرور تھے مگر آپ نے اپنی میٹھی زبان سے ہر ایک دل کو مسخر کر کے ہی دم لیا۔ طنز کے اڑتے تیروں کو نظرانداز کرتے ہوئے ہر ایک کو، یعنی ہر ہر ایک کو اپنی شیریں زبانی سے رام کیا اوراپنا احترام کرنے پر مجبور کر دیا۔ روٹھےمحفلین کو واپس لانے کی کوششیں ہوں یا ان کی دعوتوں کا اہتمام، سیما آپا پیش پیش رہی ہیں۔ محفل کو ہمیشہ اپنے مراسلات سے مالامال کیا اور لوگوں کو محفل سے جوڑے رکھا۔

سیما آپا سے متعلق چند باتیں بےساختہ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لے آتی ہیں۔ ڈیجیٹل چائے، بسکٹس، حلوہ جات اور قسم قسم کے کھانے بنانے اور پیش کرنے میں آپ کا کوئی ثانی نہیں۔ محفل میں ہر ایک کو شتونگروں کی برسات میں بھگو دینا آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ اگر آپ سے کوئی محفلین خواہ مخواہ الجھے تو فورا کمک لے کر حاضر ہوتی ہیں اور ایک پسندیدہ کی ریٹنگ آپ کے مراسلے کو عطا کر جاتی ہیں اور آپ سرشار ہو جاتے ہیں کہ اس بھری محفل میں آپ تنہا نہیں!! یہ اور بات ہے کہ وہ آپ کے مخالف کو بھی زبردست کی ریٹنگ دینا نہیں بھولتیں۔ ہر ایک کے کاسے میں اس کی حیثیت کے مطابق شتونگرے ڈال دیتی ہیں!! مگر ہم جانتے ہیں کہ ویب مندر میں رہ کر ویب مچھوں سے بیر لینا دانشمندی نہیں تو اس بات پر بھی ہم مسکرا ہی دیتے ہیں۔

تفنن برطرف، سیما آپا کی شفقت، محبت اور شیریں گفتگو نے ہمیں اتنا مسرور کیا کہ جب آپ نے ہمیں محفلین کی ایک دعوت میں مدعو کیا تو ہم سے انکار ممکن ہی نہ ہوا۔ آپ سے ملنا ایک بہت حسین یاد ہے۔ اس کے علاوہ بھی کراچی میں بھی اکثر اور یہاں کبھی کبھی ایک لمبی فون کال ہمیں سرشار کر دیتی ہے۔ آپ کے بارے میں جتنا جانا اس سے محسوس ہو کہ آپ ایک انتہائی قابل بینکر، شفیق والدہ اور دردمند انسان ہیں۔ آپ نے بینک میں اچھے عہدے پر نوکری کی۔ اپنے تینوں بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت میں آپ کا بڑا کردار ہے۔ سوشل ورک آپ کی زندگی کا لازمی جزو ہے۔ آپ پر مزید بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ پر کیا کیجیے کہ زندگی میں ایک چیز کی ہمیشہ قلت رہی اور وہ ہے وقت۔ تو چلتے چلتے بس یہی کہنا ہے کہ ہم سے کوئی کوتاہی ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ایک صحت اور خوشیوں سے بھرپور زندگی عطا فرمائیں۔ آمین

کچھ لوگ اپنی گفتگو کے باعث دل سے اتر جاتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی شیریں بیانی سے دل میں اتر جاتے ہیں۔ سیما علی آپا کا تعلق موخرالذکر سے ہے۔
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
نور وجدان - ہم تو ہیں دیوانے ملتان کے

کبھی سوچا نہ تھا کہ ہاسٹل میں سہیلیوں کے ساتھ تالیوں کی تھاپ پر وائٹل سائنز کا یہ گیت اکثر و بیشتر گانا سچ ثابت ہو جائے گا۔
امریکہ کے نہ جاپان کے
ہم تو ہیں دیوانے ملتان کے
جامنی ہونٹ سرائیکی بولیں
اور کانوں میں رس ٹپکے ۔ ۔ ۔

اس کی وجہ خوابناک لہجہ، رخ روشن رکھنے اور گلابی ہونٹوں والی ایک حسین، دلربا، دلنشین و مہ جبین ہیں- یعنی نور وجدان!

محفل کا انٹرفیس سمجھنے کی ہم نے شروع میں قطعی کوشش نہ کی۔ ضرورت ہی محسوس نہ ہوئی۔ جب جب یو آر ایل پر اینٹر کیا، خود کو اصلاح سخن میں پایا۔ اللہ اللہ خیر صلا۔ مگر ایک دن ایک مراسلے کا دعوت نامہ ملا اور معلوم ہوا کہ کچھ لوگ ہمیں جاننا چاھتے ہیں۔ ارے واہ! سن کر اچھا لگا۔ دیکھتے ہی دیکھتے نور اور ہماری دوستی ہو گئی۔ ٹائپنگ کا کام ساتھ ساتھ کرتے یہ اور مضبوط سے مضبوط تر ہوتی گئی۔ پہلے تو بات مکالمے میں ہوتی تھی پھر فون پر بھی بات چیت کی ابتدا ہوئی جو کہ وقفے وقفے سے جاری رہتی ہے۔

نور کی جس بات نے ہمیں ان کے قریب کیا وہ ان کی سادگی۔ مروت، محبت اور ڈھیروں ڈھیر سراہنے کی صلاحیت ہے۔ جب آپ اپنی خوبصورت خوابناک آواز میں کوئی صوفیانہ نکتہ بیان کرتی ہیں تو ہم رشک کی وادیوں میں اتر جاتے ہیں۔ ٹھہر ٹھہر کر بات کرنا اور کسی کی بات پوری توجہ اور اہتمام سے سن کر جواب دینا آپ کی خاص باتوں میں سے ایک ہے۔

عورتوں میں غرور اور حسد تو بہت عام سی چیزیں ہیں۔ نور کی ذات میں اس کا شائبہ تک نہیں۔ جب بھی بات ہو، ہماری کوئی نہ کوئی بات ان کے لیے وجہ تعریف بن جاتی ہے جس کا وہ بغیر وقت ضایع کیے اظہار کر دیتی ہیں۔

انگریزی ادب میں ماسٹرز کرنے باوجود اتنی ستھری اردو لکھنا کمال ہے۔ محفل میں جب مشاعرے کا غلغلہ اٹھا تو نور نے ہمارا نام بھی اس مکالمے میں شامل کر دیا۔ ہم نے حیرت اور اپنی شاعرانہ کم مائیگی کا اعتراف کرتے ہوئے معذرت کی تو انہوں نے اپنے پیار بھرے دلائل سے قائل کر ہی لیا۔ ہماری شرکت کا سہرا بجا طور پر نور کے سر جاتا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ایک مخلص دوست کی محبت، حوصلہ افزائی اور دعائیں ہماری زندگی کا حصہ ہیں۔

نور، آپ کا بہت شکریہ کہ آپ ہماری زندگی میں آئیں - ہماری جانب سے تو اس تعلق میں پیش قدمی ہونا ناممکن بات تھی۔ اللہ آپ کو دین و دنیا میں سرخرو کریں۔ آپ کو زندگی کی ہر ہر نعمت سے مالا مال کریں۔

ہمیں نور سے ایک شکوہ ہے کہ انہوں نے اب تک اپنے قلم سے وہ کام نہیں لیا جو وہ لے سکتی تھیں۔ یا ہو سکتا ہے کہ ابھی دنیا بے خبر ہو اور وہ جلد ہی کچھ دھماکہ کر ڈالیں!! اور ہاں اگر کبھی ملتان آنا ہوا تو یہ بتانے کی ضرورت تو نہیں کہ اس کی وجہ آپ ہی ہوں گی!!
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین
لاريب اخلاص – محفل کی گمنام ہیرو

محفل میں ہمارے ابتدائی دنوں میں ہماری پہلی بات چیت ایک کم گو اور مودب لڑکی سے ہوئی اور گاہے بگاہے ادھر ادھر کی لڑیوں میں ان کو دیکھا اور محسوس ہوا کہ آپ ہر ایک سے انتہائی تہذیب اور اخلاق سے بات کرتی ہیں۔ بات بھی مختصر ہوتی ہے مگر مرقع سادگی اور لطافت۔ کسی نئے محفلین کو کیسے احساس دلانا ہے کہ وہ اکیلے نہیں یہ آپ لاریب سے سیکھ سکتے ہیں۔

خودنمائی اور خودستائی سے کوسوں پرے، لاریب ہماری پسندیدہ محفلین میں سے ایک ہیں۔ محفل میں شروع کے دنوں میں اردو ٹائپنگ کرنا ذرا مشکل لگا۔ کچھ ہماری بھی عجیب عادت کہ اپنے لکھے کو کم ہی دوبارہ پڑھنا گویا حضرت داغ جہاں بیٹھ گئے بیٹھ گئے کے مصداق جو لکھ دیا سو لکھ دیا۔ لوگ اپنی ذمہ داری پر پڑھیں۔ ساتھ ساتھ ملٹی ٹاسکنک۔ یعنی کریلا اور نیم چڑھا۔۔ ایک دن ہمیں مکالمے میں "ایک ادنی سی عرض" موصول ہوئی کہ ہم ز اور ذ کی غلطی کر بیٹھے ہیں تو اس کو درست کر لیں۔ ساتھ ہی معذرت بھی کی گئی۔ اللہ اللہ کتنے خلوص، محبت اور رازداری سے لاریب نے چاہا کہ ہمیں خبردار کر دیں۔ وہ چاہتیں تو سرعام ہمارا تمسخر بھی اڑا سکتی تھیں۔ کوئی نہ کوئی ان کی آواز سے آواز بھی ملا ہی دیتا مگر انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا۔ ہمارا بھرم رکھنے کی پوری کوشش کی۔ اچانک ہی ہمیں ان پر ڈھیروں پیار آ گیا۔

ایسے لوگ دنیا میں کیوں کم ہیں اس پر باقاعدہ تحقیق کی جانی چاہیے!!

آپ اکثر اپنے والدین خاص طور پر والدہ کو یاد کر کے دکھی ہو جاتی ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو محبت کرنے والوں کے درمیان رکھے۔ آپ کی زندکی کی ہر ہر کمی کو پورا کرے۔ آپ جیسے بے غرض محبت کرنے والے لوگ اگر کسی کی زندگی میں ہوں تو ان سے زیادہ خوش قسمت بھلا کون ہو سکتا ہے!! محفل سے جاتے جاتے ہمارا فرض ہے کہ آپ کا شکریہ ادا کریں۔ ہم یقینا خوش قسمت ہیں!
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
عنوان خاصا دلچسپ لگا..... جن احباب کے ساتھ ذہنی مطابقت ہو جائے، ان کے بارے میں اپنے احساسات قلمبند کرنا کوئی آسان کام نہیں..... . :)
اللہ تعالیٰ یونہی باہمی محبت و الفت برقرار رکھیں. آمین
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
محفل کو ہمیشہ اپنے مراسلات سے مالامال کیا
ابھی دیکھا کہ سیما جی سب سے زیادہ مراسلات ارسال کرنے میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں. بے حد حیرت کی بات ہے. ستاون ہزار مراسلے ارسال کر چکیں. :disappointed: بہت محنت طلب کام ہے بھئی.
محفل میں ہمارے ابتدائی دنوں میں ہماری پہلی بات چیت ایک کم گو اور مودب لڑکی سے ہوئی
اب تو کم گو نہ ہیں. چوبیس ہزار باتیں تو کر چکیں محفل میں. :-P ہم کچھ زیادہ ہی لا علم رہے محفل سے. جبھی لوگوں کے اتنے زیادہ مراسلے ہو گئے اور ہم لاعلم ہیں بلکہ ورطہ حیرت میں ہیں کہ یہ سب باتیں کہاں کیں؟ ہمیں تو یہ بہت کم نظر آئی ہیں محفل میں. :)
آپ اکثر اپنے والدین خاص طور پر والدہ کو یاد کر کے دکھی ہو جاتی ہیں۔
کیا ہوا ان کے والدین کو؟ اللہ تعالیٰ سب کے والدین کو صحت و سلامتی والی عمر دراز عطا فرمائے آمین.
 

سیما علی

لائبریرین
آپ کے بارے میں جتنا جانا اس سے محسوس ہو کہ آپ ایک انتہائی قابل بینکر، شفیق والدہ اور دردمند انسان ہیں۔ آپ نے بینک میں اچھے عہدے پر نوکری کی۔ اپنے تینوں بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت میں آپ کا بڑا کردار ہے۔ سوشل ورک آپ کی زندگی کا لازمی جزو ہے۔ آپ پر مزید بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ پر کیا کیجیے کہ زندگی میں ایک چیز کی ہمیشہ قلت رہی اور وہ ہے وقت۔ تو چلتے چلتے بس یہی کہنا ہے کہ ہم سے کوئی کوتاہی ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ایک صحت اور خوشیوں سے بھرپور زندگی عطا فرمائیں۔ آمین
کچھ لوگ اپنی گفتگو کے باعث دلوں سے اتر جاتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی شیریں بیانی سے دل میں اتر جاتے ہیں۔ @سیما علی آپا کا تعلق موخرالذکر س
صابرہ بٹیا آپکی من موہنی سی صورت اور اتنی پیاری آواز شاعری کے تو ہم ویسے ہی دیوانے تھے ۔ہمیشہ پیار سے آپ نے ہمیں سمجھایا کوئی بات بھی ہمیں محفل پہ سمجھ نہ آتی تو ۔مکالمے میں پوچھتے تو اتنے پیار سے سمجھاتیں کہ فوراً ازبر ہوجاتی ۔۔۔

یہ تیرا حسن ظن تھا کہ دل کام آ گیا
ورنہ تو اس کا ذکر بھی کار زیاں میں ہو
یہ آپکی محبت و حُسنِ ظن ہے بخدا ورنہ ایسی خوبیاں ہم میں کہاں آپ خود اتنی نفیس و برد باز ہیں ؀
اللہ تعالیٰ نے مومن کے معاملے کو بڑا عجیب بنایا ہے۔ صرف نماز، روزہ، حج ہی عبادت نہیں بلکہ مومن کی زندگی کا ہر شعبہ جو اللہ اور اس کے رسولؐ کے فرمان کے مطابق ہو، وہ عبادت بن جاتا ہے، یہی عبادت براہ راست عبادت کہلاتی ہے اور دوسری طرح کی عبادت بالواسطہ عبادت کہلاتی ہے۔
انسانی زندگی سے اور بالخصوص معاشرتی اصلاح کے لحاظ سے مومن کا قول اور فعل بھی عبادت بن جاتا ہے۔ مثلاً کسی کو اچھا مشورہ دے دینا کسی کے بارے میں اچھی سوچ رکھنا۔ کسی پیاسے کو پانی پلا دینا، کسی بھوکے کو ایک لقمہ روٹی کا کلا دینا وغیرہ وغیرہ۔ اس کی بے شمار مثالیں بن سکتی ہیں اور ان میں سے ہر ایک مثال تفصیلی بحث کا تقاضا کرتی ہے۔ کیوں کہ یہ چھوٹی چھوٹی اچھائیاں اور نیکیاں جو مبنی بر خلوص ہوں انسان کے لئے نجات کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں اور کاموں سے معاشرے کی اصلاح ہوتی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے قلبی محبت کرتے ہیں۔ ایک مستحکم اور بہترین معاشرہ بذاتِ خود لوگوں کو ذہنی و قلبی سکون فراہم کرتا ہے۔ جہاں لوگ ایک دوسرے سے الفت و محبت کو پروان چڑھاتے ہیں تو وہاں خوشی خوشحالی میں بدل جاتی ہے۔
انہی چھوٹی چھوٹی نیکیوں میں سے ایک نیکی حسنِ ظن ہے اور یہ ایسی عبادت ہے جس پر ہر انسان کو نہ بدنی مشقت اٹھانی پڑتی ہے اور نہ ہی مالی قربانی دینی پڑتی ہے۔ صرف اپنی سوچ اور فکر کو مثبت سمت کی طرف گامزن کرنا ہوتا ہے اور ایسا کرنے والا شخص بغیر کوئی مشقت اٹھائے بارگاہِ الٰہی سے اجر و ثواب سمیٹنے لگ جاتا ہے۔فرض کریں دو آدمی کسی پارک میں بیٹھے محو گفتگو ہیں اور اپنی کسی پریشانی کو مل کر حل کرنے پر ایک دوسرے سے مشورہ اور معاونت لے رہے ہیں، پاس سے گزرنے والا شخص ان کے بارے میں اچھا سوچتا ہے کہ وہ مسلمان ہونے کے ناطے یقینا کوئی اچھی بات ہی کر رہے ہوں گے،اس طرح اس نے بغیر کوئی مشقت اٹھائے اللہ تعالیٰ سے اجر حاصل کر لیاا
بس اللہ کریم آپکو آسانیاں بانٹنے والا بنائے اپنے بچوں کی ڈھیروں خوشیاں دکھائے ، آپ کو ہمیشہ شاد و آباد رکھے ۔ صحت و خوشیوں والی لمبی عمر عطا فرمائے
آمین
ترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی
کہ ہر مے کش زمیں پر آسماں پرواز ہے ساقی
 
آخری تدوین:

صابرہ امین

لائبریرین

صابرہ امین

لائبریرین
ملاقات کی روداد کہاں ملے گی؟ :)
یہ ملاقات دلوں پر رقم کی گئی تو کسی کا بھی لکھنے کی طرف دھیان ہی نہ گیا۔:D
ویسے ہو سکتا ہے کہ ہماری غیر حاضری میں لکھی بھی گئی ہو ۔ ہمیں اس کی کچھ خبر نہیں۔ دلچسپی کا شکریہ۔ 🌺🌺🌺
 

صابرہ امین

لائبریرین
ابھی دیکھا کہ سیما جی سب سے زیادہ مراسلات ارسال کرنے میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں. بے حد حیرت کی بات ہے. ستاون ہزار مراسلے ارسال کر چکیں. :disappointed: بہت محنت طلب کام ہے بھئی.
آپ نے بالکل ٹھیک کہا۔ ۔ ۔ سیما آپا کے مراسلات محفل کے سناٹے میں گونجتے رہے۔ کئی لوگ اس باعث محفل میں واپس آئے۔ یہ یقینا بڑی بات ہے!
اب تو کم گو نہ ہیں. چوبیس ہزار باتیں تو کر چکیں محفل میں. :-P ہم کچھ زیادہ ہی لا علم رہے محفل سے. جبھی لوگوں کے اتنے زیادہ مراسلے ہو گئے اور ہم لاعلم ہیں بلکہ ورطہ حیرت میں ہیں کہ یہ سب باتیں کہاں کیں؟ ہمیں تو یہ بہت کم نظر آئی ہیں محفل میں.
لاریب اور کئی نیک محفلین شروع کے دنوں میں ڈھیروں ڈھیر دینی مراسلات سے اپنی صبح کا آغاز کیا کرتے تھے۔ بعد میں وہ لڑیاں بند کر دی گئیں۔

کیا ہوا ان کے والدین کو؟ اللہ تعالیٰ سب کے والدین کو صحت و سلامتی والی عمر دراز عطا فرمائے آمین.
وہ حیات نہیں۔ اکثر ان کو یاد کرتی نظر آتی ہیں۔ اللہ لاريب اخلاص کو صبر عطا فرمائیں۔ آمین!
 

صابرہ امین

لائبریرین
صابرہ بٹیا آپکی من موہنی سی صورت اور اتنی پیاری آواز شاعری کے تو ہم ویسے ہی دیوانے تھے ۔ہمیشہ پیار سے آپ نے ہمیں سمجھایا کوئی بات بھی ہمیں محفل پہ سمجھ نہ آتی تو ۔مکالمے میں پوچھتے تو اتنے پیار سے سمجھاتیں کہ فوراً ازبر ہوجاتی ۔۔۔

یہ تیرا حسن ظن تھا کہ دل کام آ گیا
ورنہ تو اس کا ذکر بھی کار زیاں میں ہو
یہ آپکی محبت و حُسنِ ظن ہے بخدا ورنہ ایسی خوبیاں ہم میں کہاں آپ خود اتنی نفیس و برد باز ہیں ؀
اللہ تعالیٰ نے مومن کے معاملے کو بڑا عجیب بنایا ہے۔ صرف نماز، روزہ، حج ہی عبادت نہیں بلکہ مومن کی زندگی کا ہر شعبہ جو اللہ اور اس کے رسولؐ کے فرمان کے مطابق ہو، وہ عبادت بن جاتا ہے، یہی عبادت براہ راست عبادت کہلاتی ہے اور دوسری طرح کی عبادت بالواسطہ عبادت کہلاتی ہے۔
انسانی زندگی سے اور بالخصوص معاشرتی اصلاح کے لحاظ سے مومن کا قول اور فعل بھی عبادت بن جاتا ہے۔ مثلاً کسی کو اچھا مشورہ دے دینا کسی کے بارے میں اچھی سوچ رکھنا۔ کسی پیاسے کو پانی پلا دینا، کسی بھوکے کو ایک لقمہ روٹی کا کلا دینا وغیرہ وغیرہ۔ اس کی بے شمار مثالیں بن سکتی ہیں اور ان میں سے ہر ایک مثال تفصیلی بحث کا تقاضا کرتی ہے۔ کیوں کہ یہ چھوٹی چھوٹی اچھائیاں اور نیکیاں جو مبنی بر خلوص ہوں انسان کے لئے نجات کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں اور کاموں سے معاشرے کی اصلاح ہوتی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے قلبی محبت کرتے ہیں۔ ایک مستحکم اور بہترین معاشرہ بذاتِ خود لوگوں کو ذہنی و قلبی سکون فراہم کرتا ہے۔ جہاں لوگ ایک دوسرے سے الفت و محبت کو پروان چڑھاتے ہیں تو وہاں خوشی خوشحالی میں بدل جاتی ہے۔
انہی چھوٹی چھوٹی نیکیوں میں سے ایک نیکی حسنِ ظن ہے اور یہ ایسی عبادت ہے جس پر ہر انسان کو نہ بدنی مشقت اٹھانی پڑتی ہے اور نہ ہی مالی قربانی دینی پڑتی ہے۔ صرف اپنی سوچ اور فکر کو مثبت سمت کی طرف گامزن کرنا ہوتا ہے اور ایسا کرنے والا شخص بغیر کوئی مشقت اٹھائے بارگاہِ الٰہی سے اجر و ثواب سمیٹنے لگ جاتا ہے۔فرض کریں دو آدمی کسی پارک میں بیٹھے محو گفتگو ہیں اور اپنی کسی پریشانی کو مل کر حل کرنے پر ایک دوسرے سے مشورہ اور معاونت لے رہے ہیں، پاس سے گزرنے والا شخص ان کے بارے میں اچھا سوچتا ہے کہ وہ مسلمان ہونے کے ناطے یقینا کوئی اچھی بات ہی کر رہے ہوں گے،اس طرح اس نے بغیر کوئی مشقت اٹھائے اللہ تعالیٰ سے اجر حاصل کر لیاا
بس اللہ کریم آپکو آسانیاں بانٹنے والا بنائے اپنے بچوں کی ڈھیروں خوشیاں دکھائے ، آپ کو ہمیشہ شاد و آباد رکھے ۔ صحت و خوشیوں والی لمبی عمر عطا فرمائے
آمین
ترے حسن نظر کا یہ بھی اک اعجاز ہے ساقی
کہ ہر مے کش زمیں پر آسماں پرواز ہے ساقی
پھر آپ نے محبت کی مے میں ڈبو دیا!

کوئی بھی تعلق یک طرفہ ہو تو تکلیف دہ ہوتا ہے۔ آپ کی محبت، شفقت، عنایت اور رواداری ہے کہ آپ ہمیشہ اپنے خلوص سے دل جیت لیتی ہیں۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں کہ آپ میں ایک اچھے لکھاری کی تمام خصوصیات موجود ہیں۔ آپ لکھا کیجیے!:love:
 

سیما علی

لائبریرین
اس کی وجہ خوابناک لہجہ، رخ روشن رکھنے اور گلابی ہونٹوں والی ایک حسین، دلربا، دلنشین و مہ جبین ہیں- یعنی نور وجدان!
پکی شاعرہ کاُ سراپا بلکہ عام بات چیت بھی شاعرانہ انداز میں کرتی ہیں بغیر دیکھے سراپا آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے ۔۔۔/
عورتوں میں غرور اور حسد تو بہت عام سی چیزیں ہیں۔ نور کی ذات میں اس کا شائبہ تک نہیں
صد فی صد درست بے لوث اور ہر دم ہر ایک مدد کرنے کو تیار —صابرہ بٹیا بہت خوبصورت خاکے لکھے ہیں آپ نے جیتی رہیے بہت ڈھیر ساری دعائیں اور پیار ۔۔۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اعلیٰ!!! آپ نے انتہائی خوبصورت انداز میں اپنے دوستوں کو خراجِ محبت پیش کیا ہے ۔ اللہ الکریم آپ کی محبتوں کو قائم رکھے ، آپ سب سلامت رہیں۔ دنیا میں محبتیں اور رواداری کا پیغام پھیلاتے رہیں ۔
آپ نے نثر لکھنا بہت دیر میں شروع کیا ۔ اب یہ فیصلہ کرنا دشوار ہورہا ہے کہ آپ شعر بہتر لکھتی ہیں یا نثر!!
افسوس ، اردو محفل بند ہونے کے بعد ادبی انداز کی یہ تحریریں بھی بند ہوجائیں گی۔
ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں !
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
آپ اکثر اپنے والدین خاص طور پر والدہ کو یاد کر کے دکھی ہو جاتی ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو محبت کرنے والوں کے درمیان رکھے۔ آپ کی زندکی کی ہر ہر کمی کو پورا کرے۔ آپ جیسے بے غرض محبت کرنے والے لوگ اگر کسی کی زندگی میں ہوں تو ان سے زیادہ خوش قسمت بھلا کون ہو سکتا ہے۔ محفل سے جاتے جاتے ہمارا فرض ہے کہ آپ کا شکریہ ادا کریں۔ ہم یقینا خوش قسمت ہیں
انتہائی دلاویز انداز میں یہ خاکہ لکھا سلامت رہیے ۔۔۔
بلا شبہ بہت پیاری اور دلنشین شخصیت کی مالک ہیں
لاريب اخلاص
یا یوں کہنا صحیح ہوگا کہ اسمِ بامسمیٰ ہیں
خوش رہیں اللہ انکو اپنی حفاظت میں رکھے ۔آمین
 

نور وجدان

لائبریرین
اک موجِ حیرت نے آ گھیرا کہ پڑھا ترا تکلم. ..

اتنی محبت کیسے بانٹ لیتی ہیں؟ دورِ حاضر میں زندہ رہنا مشکل ہے. اگر کوئی زندہ ہے تو نفرتوں کے سائے میں، گلے و شکوے کی پٹاری اٹھائے، شکوک کے سانپ سے ڈستے اور ڈنک کھاتے کھاتے محبت کے اصل معنی سے دور ہوگئے ہیں. آج اس تحریر نے یاد دلا دیا کہ ادیب زندہ ہیں کیونکہ ادب زندہ ہے. محبت اس کی لازوال مثال ہے جس میں شکوہ و گلہ ہرگز نہیں بلکہ اک پیار کی مٹھاس و محبت کی چاشنی ہے......

اک پیار کا نغمہ ہے ...

تو دھار ہے ندیا کی، میں تیرا کنارہ ہوں
تو میرا سہارا ہے، میں تیرا سہارا ہوں
آنکھوں میں سمندر ہے، آشاؤں میں پانی ہے
اک پیار کا نغمہ ہے، موجوں کی روانی


آپ کی یاد میں یہ گانا دل کے لبوں نے گنگنایا ......


انباکس میں مرے اک جواب کو آپ نے اک نظم کے پیرائیے میں ڈھال دیا آپ نے ....

یہ ڈھلت اک شاعرانہ رگ کی پھڑک ہے جو آپ میں موجود ہے....


میں، مزاج بخیر
اور عافیت سے ہوں اور سوچا
دوست کی خیریت مطلوب کرلوں وگرنہ
وقت کا پہیہ گھومتے کس کو خبر
کون جانے کس نگر کی خاک چھانے
اور گھڑی گھڑی میں بنیں کتنے افسانے.
یہ بس وقت ہے
جس نے اک گھڑی کا ملن اک گھڑی
اور اک ساعت کی جدائی دوسری سے رکھی ہوئی
اور فاصلے مقرر کیے ہوئے مابین.
بس تار ملتے اور دور ہوتے رہتے ہیں
گویا مقناطیس کی لہریں کشش کریں
اور کبھی دوری
کسی اور جانب برق کی مانند لیے جائے.
آپ کہیں گی کیا بات لمبی کردی.
بس بہانہ تھا
کہ بہانہ ہو
اور بہانے سے بات ہو


اس محفل کا کریڈٹ کہ جس کی بدولت ہماری آپ جیسی حساس و باشعور خاتون سے گفتگو ہوئی. آپ سراپا محبت ہیں ..


جہاں تک لکھنے کا تعلق ہے، میں نہ ادیب ، نہ شاعر نہ اور ... میرے پاس لکھنا عطا ہے. وہ جب جیسے چاہے لفظ دے دیتا ہے، میں ان لفظوں کو حروف سمیت بانٹ دیتی ہوں. میری لکھت اک سمت عطا کرتی ہے .....یہی مقصد ہے میری لکھت کا. جس سے رابطہ ہوتا ہے اس کے خیال میں گنگناتے جو ذہنِ دل میں اتر آئے لکھتی ہوں .... لکھت کا سب سے منفرد اظہار شاعری ہے .... وہ نظم جو میرے اندر گونجتی ہے، میں اس گونج کو گویائی عطا کرتی ہوں، وہ غزل جو مری کسی یاد کا نوحہ ہو، میں اس داستان کو قرطاس کرتی ہوں ....


بہت کچھ قرض ہے لکھنے کا، بہت کچھ کہا گیا ہے تحریر کے ضابطے میں لانے کو. خدا جب چاہے گا کتاب کی صورت ظاہر ہوجائے گا. فی الحال محبت کی داستان پر لکھت شروع کی ہے ...مری خواہش ہے محبت کی داستان آنے والی نسلوں کے لیے یادگار ہو اور ہوگی بالیقین ....
 
آخری تدوین:

لاريب اخلاص

لائبریرین
لاريب اخلاص – محفل کی گمنام ہیرو

محفل میں ہمارے ابتدائی دنوں میں ہماری پہلی بات چیت ایک کم گو اور مودب لڑکی سے ہوئی اور گاہے بگاہے ادھر ادھر کی لڑیوں میں ان کو دیکھا اور محسوس ہوا کہ آپ ہر ایک سے انتہائی تہذیب اور اخلاق سے بات کرتی ہیں۔ بات بھی مختصر ہوتی ہے مگر مرقع سادگی اور لطافت۔ کسی نئے محفلین کو کیسے احساس دلانا ہے کہ وہ اکیلے نہیں یہ آپ لاریب سے سیکھ سکتے ہیں۔ خودنمائی اور خودستائی سے کوسوں پرے، لاریب ہماری پسندیدہ محفلین میں سے ایک ہیں۔ محفل میں شروع کے دنوں میں اردو ٹائپنگ کرنا ذرا مشکل لگا۔ کچھ ہماری بھی عجیب عادت کہ اپنے لکھے کو کم ہی دوبارہ پڑھنا گویا حضرت داغ جہاں بیٹھ گئے بیٹھ گئے کے مصداق جو لکھ دیا سو لکھ دیا۔ لوگ اپنی ذمہ داری پر پڑھیں۔ ساتھ ساتھ ملٹی ٹاسکنک۔ یعنی کریلا اور نیم چڑھا۔۔ ایک دن ہمیں مکالمے میں "ایک ادنی سی عرض" موصول ہوئی کہ ہم ز اور ذ کی غلطی کر بیٹھے ہیں تو اس کو درست کر لیں۔ ساتھ ہی معذرت بھی کی گئی۔ اللہ اللہ کتنے خلوص، محبت اور رازداری سے لاریب نے چاہا کہ ہمیں خبردار کر دیں۔ وہ چاہتیں تو سرعام ہمارا تمسخر بھی اڑا سکتی تھیں۔ کوئی نہ کوئی ان کی آواز سے آواز بھی ملا ہی دیتا مگر انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا۔ ہمارا بھرم رکھنے کی پوری کوشش کی۔ اچانک ہی ہمیں ان پر ڈھیروں پیار آ گیا۔ ایسے لوگ دنیا میں کیوں کم ہیں اس پر باقاعدہ تحقیق کی جانی چاہیے!!

آپ اکثر اپنے والدین خاص طور پر والدہ کو یاد کر کے دکھی ہو جاتی ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو محبت کرنے والوں کے درمیان رکھے۔ آپ کی زندکی کی ہر ہر کمی کو پورا کرے۔ آپ جیسے بے غرض محبت کرنے والے لوگ اگر کسی کی زندگی میں ہوں تو ان سے زیادہ خوش قسمت بھلا کون ہو سکتا ہے۔ محفل سے جاتے جاتے ہمارا فرض ہے کہ آپ کا شکریہ ادا کریں۔ ہم یقینا خوش قسمت ہیں!

ارے
اللہ اللہ!
محبت ہے حسن ظن ہے آپ کا!
خوبصورت رنگوں جیسا دل رکھنے والی لڑکی آپ ہمارے دل پر نقش ہیں۔
چند گنے ہوئے اپنوں میں آپ بھی شامل ہیں۔
عزت اور خلوص بہت قیمتی تحفے ہیں ان کی قدر قدردان جانتے ہیں۔
ہمیشہ ادب کو ملحوظِ رکھا۔(بڑے بھائی نے ایک بات کہی کہ ادب پہلی سیڑھی ہے اسے نہ بھولنا۔)
اور آپ نے کم گو کا لکھ کر ہمیں تو حیران کر دیا کہ یہ بات ماں نے بتائی تھی کہ تم جب چھوٹی تھی تو سب بچے کھیلتے تم خاموش بیٹھ رہتی یا کبھی بچوں ساتھ کھیلنے لگتی!
امی کو ہماری یہ عادت پسند تھی فیملی میں اپنی اسی خامشی سے جان پہچان ہے۔😊
کالج کی بات ہے ہماری اپنے گروپ لڑکیوں سے گپ شپ تھی مگر دوسرے گروپ کی لڑکیاں ہمیں مغرور کہتیں کہ مغرور لڑکی ہم سے بات نہیں کرتی۔
ایک دن اس گروپ کی ایک اسٹوڈنٹ حاضر تھی پاس آ کر بیٹھ گئی ہم دونوں کافی دیر باتیں کرتی رہیں پھر آخر میں ان کے الفاظ کہ میں شرمندہ ہوں جو آپ بارے غلط سوچ رکھی معافی چاہتی ہوں اور آپ کو ہمیشہ یاد رکھوں گی!
پھر جہاں کہیں وہ ہوتی پاس آ کر یا دور سے سیلوٹ کرتی اور ہماری مسکراہٹ ہوتی!
(ہر انسان میں اچھائی چھپی ہے۔)
ہماری خوبی ہے یا خامی، ہم تو ایسے ہی ہیں سادہ طبیعت کے!☺️
محبت کی خوشبو سے زندگی کے ہر لمحے کو معطر رکھیے گا۔
محبتیں یادگار ہوتیں ہیں۔
اور
ایک بات جو ہم نے اکثر کہی ہے کہ محبتوں کا شکریہ نہیں ہوتا محبتیں ہی محبتوں کا نذرانہ ہیں پس شکریہ نہیں۔
اللہ جی آپ اور آپ کے پیاروں کو شاد آباد رکھیں اچھی صحت کے ساتھ لمبی زندگی پائیں آمین یارب العالمین!
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top