صابرہ امین
لائبریرین
سوبیز کی پارکنگ لاٹ سے اسکول کا راستہ تین یا چار منٹس کا ہی ہے۔ ہم تیز تیز قدم اٹھاتے اسکول کی جانب رواں دواں تھے۔ موسم خاصا خوشگوار تھا - بہار کا موسم اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ ماحول کو دلکش بنا رہا تھا۔ اچانک ایک نمائشی بینچ نے ہماری ساری توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔ ہم اچانک ٹھٹھک کر رکنے پر مجبور ہو گئے۔ منظر ہی ایسا حسین تھا۔ ۔ ۔
A poet could not, but be gay,
In such a jocund company!
ولیم ورڈز ورتھ بے تحاشا یاد آ گئے۔ چند لمحے بعد ہی ہمیں ہوش کی دنیا میں واپس آنا پڑا کہ دماغ نے عین وقت پر خبردار کیا کہ اسکول کو دیر ہو رہی تھی۔ ہم نے اپنے قدم بڑھا دیئے مگر دل وہیں اٹکا رہا کہ چند قدم دور جا کر پھر ہمیں واپس آنا پڑا۔ جیب سے سیل فون نکالا اور جھٹ پٹ ایک تصویر بنا ڈالی۔ سوچا یہ منظر تو کچھ دنوں بعد ایسا نہ رہے گا مگر اس کی یاد دل سے عرصے تک محو نہ ہو پائے گی۔ سارا فوکس صرف فوکل پوائنٹ پر تھا تو ارد گرد کا دھیان ہی نہ رہا۔ تمہید لمبی ہو گئی ہے مگر برمحل ھے کہ آج جب ہم نے محفل پر اپنی دوستوں کے بارے لکھنے کے لیے قلم اٹھایا تو یہ تصویر اچانک ذہن میں آگئی۔ چند لوگوں کی محفل میں موجودگی ہمیں اسی منظر جیسی خوشگوار لگی کہ جن کی یادیں کبھی ذہن و دل سے محو نہ ہو پائیں گی۔ ۔ ۔
سیما علی آپا -- - - زبان شیریں، ملک گیری
اردو محفل پر شروع کے دن بہت مصروف تھے۔ شاعری کی باریکیاں سمجھنا، اپنی غزلوں کی مرمت کرنا، ٹائپنگ اور پرانی شاعری کی لڑیوں کو کھنگالنا۔ کبھی کبھی ادھر ادھر بھی نظر دوڑا لیا کرتے تھے مگر اندازہ ہوا کہ دنیا ہمارے بغیر بھی بالکل ٹھیک چل رہی ہے تو ہم نے بھی اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا۔ ایک دن ہمیں ایک مکالمے میں شرکت کی دعوت ملی۔ ارے کس کو ہماری ضرورت پڑ گئی؟ خوشگوار حیرت ہوئی! مکالمے میں جا کر ہم نے جو پڑھا تو بے اختیار دل تھام لیا۔ ہمیں پیاری سیما آپا نے کچھ محفلین کے ساتھ دعوت دی تھی اور ایک 24 سالہ نوجوان کی کہانی شیئر کی تھی جسے اس دن بینائی ملی تھی اور وہ پہلی مرتبہ ٹرین سے دنیا کو دیکھ رہا تھا۔ اس کا باہر کے مناظر دیکھ کر چیخ چیخ کر ردعمل دینا ٹرین میں بیٹھے ایک جوڑے کو اتنا ناگوار گزرا کہ وہ اس کے والد سے کہنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ اس نوجوان کو کسی ماہر نفسیات کو کیوں نہیں دکھاتے۔!! وہ لکھتی ہیں۔
"بوڑھا آدمی مسکرایااور کہا،
کہ ہم ابھی ابھی ڈاکٹر کے پاس سے آرہے هیں لیکن ماہر نفسیات کے پاس سے نہیں.ہم ہسپتال سے واپس آرہے ہیں.میرا بیٹا پیدائشی اندھا تھا اس نے آج پہلی دفعہ دنیا کو اپنی نظر سے دیکھا ہے.آج 24 سال بعد اس کو اپنی نظر سے دنیا کو دیکھنے کا موقعہ ملا هے۔
اس کا یہ رویہ آپ کے نزدیک احمقانہ ضرور ہوگا لیکن میرے لیے یہ کسی معجزہ سے کم نہیں ہے.وہ جوڑا لڑکے کے باپ کے پاس آکر بہت سے ان کہے الفاظ اور آنکھوں میں شرمندگی کے آنسو لیے ہوئے بیٹھ جاتا هے.اور انکی خوشی میں شامل ہوتا هے۔
آپ مزید لکھتی ہیں،".
"دنیا میں ہر انسان کی کوئی نہ کوئی کہانی ضرور ہوتی هے لیکن ہم لوگوں کو بہت جلد ان کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کرنااور رائے دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں.یہ نہ جانتے ہوئے کہ وہ کون هیں اور ان کو کیا مسئلہ ہے.اس کہانی کا سچ بھی آپ کے لیے حیران کن ہے دوسروں کی زندگی میں جھانکنے کی بجائے اور رائے دینے کی بجائے اپنی زندگی پر توجہ دیں.اس کہانی سے میں بہت متاثر ہوئی اور آپ سب ممبران سے شئیر کی تاکہ آپ سب بھی اس کو پڑھ کے مثبت تبدیلی اپنے اندر پیدا کریں۔"
وہ دن ہماری سیما آپا سے دوستی کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔ ہم ایک ہی کشتی کے سوار تھے سو ان کی بات ہمیں خوب اچھی طرح سمجھ میں آگئی اور ہم نے ان کے حق میں دعا کی اور تسلی دی۔
سیما آپا کے محفل پر شروع کے دن کٹھن ضرور تھے مگر آپ نے اپنی میٹھی زبان سے ہر ایک دل کو مسخر کر کے ہی دم لیا۔ طنز کے اڑتے تیروں کو نظرانداز کرتے ہوئے ہر ایک کو، یعنی ہر ہر ایک کو اپنی شیریں زبانی سے رام کیا اوراپنا احترام کرنے پر مجبور کر دیا۔ روٹھےمحفلین کو واپس لانے کی کوششیں ہوں یا ان کی دعوتوں کا اہتمام، سیما آپا پیش پیش رہی ہیں۔ محفل کو ہمیشہ اپنے مراسلات سے مالامال کیا اور لوگوں کو محفل سے جوڑے رکھا۔
سیما آپا سے متعلق چند باتیں بےساختہ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لے آتی ہیں۔ ڈیجیٹل چائے، بسکٹس، حلوہ جات اور قسم قسم کے کھانے بنانے اور پیش کرنے میں آپ کا کوئی ثانی نہیں۔ محفل میں ہر ایک کو شتونگروں کی برسات میں بھگو دینا آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ اگر آپ سے کوئی محفلین خواہ مخواہ الجھے تو فورا کمک لے کر حاضر ہوتی ہیں اور ایک پسندیدہ کی ریٹنگ آپ کے مراسلے کو عطا کر جاتی ہیں اور آپ سرشار ہو جاتے ہیں کہ اس بھری محفل میں آپ تنہا نہیں!! یہ اور بات ہے کہ وہ آپ کے مخالف کو بھی زبردست کی ریٹنگ دینا نہیں بھولتیں۔ ہر ایک کے کاسے میں اس کی حیثیت کے مطابق شتونگرے ڈال دیتی ہیں!! مگر ہم جانتے ہیں کہ ویب مندر میں رہ کر ویب مچھوں سے بیر لینا دانشمندی نہیں تو اس بات پر بھی ہم مسکرا ہی دیتے ہیں۔
تفنن برطرف، سیما آپا کی شفقت، محبت اور شیریں گفتگو نے ہمیں اتنا مسرور کیا کہ جب آپ نے ہمیں محفلین کی ایک دعوت میں مدعو کیا تو ہم سے انکار ممکن ہی نہ ہوا۔ آپ سے ملنا ایک بہت حسین یاد ہے۔ اس کے علاوہ بھی کراچی میں بھی اکثر اور یہاں کبھی کبھی ایک لمبی فون کال ہمیں سرشار کر دیتی ہے۔ آپ کے بارے میں جتنا جانا اس سے محسوس ہو کہ آپ ایک انتہائی قابل بینکر، شفیق والدہ اور دردمند انسان ہیں۔ آپ نے بینک میں اچھے عہدے پر نوکری کی۔ اپنے تینوں بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت میں آپ کا بڑا کردار ہے۔ سوشل ورک آپ کی زندگی کا لازمی جزو ہے۔ آپ پر مزید بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ پر کیا کیجیے کہ زندگی میں ایک چیز کی ہمیشہ قلت رہی اور وہ ہے وقت۔ تو چلتے چلتے بس یہی کہنا ہے کہ ہم سے کوئی کوتاہی ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ایک صحت اور خوشیوں سے بھرپور زندگی عطا فرمائیں۔ آمین
کچھ لوگ اپنی گفتگو کے باعث دل سے اتر جاتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی شیریں بیانی سے دل میں اتر جاتے ہیں۔ سیما علی آپا کا تعلق موخرالذکر سے ہے۔
A poet could not, but be gay,
In such a jocund company!
ولیم ورڈز ورتھ بے تحاشا یاد آ گئے۔ چند لمحے بعد ہی ہمیں ہوش کی دنیا میں واپس آنا پڑا کہ دماغ نے عین وقت پر خبردار کیا کہ اسکول کو دیر ہو رہی تھی۔ ہم نے اپنے قدم بڑھا دیئے مگر دل وہیں اٹکا رہا کہ چند قدم دور جا کر پھر ہمیں واپس آنا پڑا۔ جیب سے سیل فون نکالا اور جھٹ پٹ ایک تصویر بنا ڈالی۔ سوچا یہ منظر تو کچھ دنوں بعد ایسا نہ رہے گا مگر اس کی یاد دل سے عرصے تک محو نہ ہو پائے گی۔ سارا فوکس صرف فوکل پوائنٹ پر تھا تو ارد گرد کا دھیان ہی نہ رہا۔ تمہید لمبی ہو گئی ہے مگر برمحل ھے کہ آج جب ہم نے محفل پر اپنی دوستوں کے بارے لکھنے کے لیے قلم اٹھایا تو یہ تصویر اچانک ذہن میں آگئی۔ چند لوگوں کی محفل میں موجودگی ہمیں اسی منظر جیسی خوشگوار لگی کہ جن کی یادیں کبھی ذہن و دل سے محو نہ ہو پائیں گی۔ ۔ ۔

سیما علی آپا -- - - زبان شیریں، ملک گیری
اردو محفل پر شروع کے دن بہت مصروف تھے۔ شاعری کی باریکیاں سمجھنا، اپنی غزلوں کی مرمت کرنا، ٹائپنگ اور پرانی شاعری کی لڑیوں کو کھنگالنا۔ کبھی کبھی ادھر ادھر بھی نظر دوڑا لیا کرتے تھے مگر اندازہ ہوا کہ دنیا ہمارے بغیر بھی بالکل ٹھیک چل رہی ہے تو ہم نے بھی اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا۔ ایک دن ہمیں ایک مکالمے میں شرکت کی دعوت ملی۔ ارے کس کو ہماری ضرورت پڑ گئی؟ خوشگوار حیرت ہوئی! مکالمے میں جا کر ہم نے جو پڑھا تو بے اختیار دل تھام لیا۔ ہمیں پیاری سیما آپا نے کچھ محفلین کے ساتھ دعوت دی تھی اور ایک 24 سالہ نوجوان کی کہانی شیئر کی تھی جسے اس دن بینائی ملی تھی اور وہ پہلی مرتبہ ٹرین سے دنیا کو دیکھ رہا تھا۔ اس کا باہر کے مناظر دیکھ کر چیخ چیخ کر ردعمل دینا ٹرین میں بیٹھے ایک جوڑے کو اتنا ناگوار گزرا کہ وہ اس کے والد سے کہنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ اس نوجوان کو کسی ماہر نفسیات کو کیوں نہیں دکھاتے۔!! وہ لکھتی ہیں۔
"بوڑھا آدمی مسکرایااور کہا،
کہ ہم ابھی ابھی ڈاکٹر کے پاس سے آرہے هیں لیکن ماہر نفسیات کے پاس سے نہیں.ہم ہسپتال سے واپس آرہے ہیں.میرا بیٹا پیدائشی اندھا تھا اس نے آج پہلی دفعہ دنیا کو اپنی نظر سے دیکھا ہے.آج 24 سال بعد اس کو اپنی نظر سے دنیا کو دیکھنے کا موقعہ ملا هے۔
اس کا یہ رویہ آپ کے نزدیک احمقانہ ضرور ہوگا لیکن میرے لیے یہ کسی معجزہ سے کم نہیں ہے.وہ جوڑا لڑکے کے باپ کے پاس آکر بہت سے ان کہے الفاظ اور آنکھوں میں شرمندگی کے آنسو لیے ہوئے بیٹھ جاتا هے.اور انکی خوشی میں شامل ہوتا هے۔
آپ مزید لکھتی ہیں،".
"دنیا میں ہر انسان کی کوئی نہ کوئی کہانی ضرور ہوتی هے لیکن ہم لوگوں کو بہت جلد ان کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی کرنااور رائے دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں.یہ نہ جانتے ہوئے کہ وہ کون هیں اور ان کو کیا مسئلہ ہے.اس کہانی کا سچ بھی آپ کے لیے حیران کن ہے دوسروں کی زندگی میں جھانکنے کی بجائے اور رائے دینے کی بجائے اپنی زندگی پر توجہ دیں.اس کہانی سے میں بہت متاثر ہوئی اور آپ سب ممبران سے شئیر کی تاکہ آپ سب بھی اس کو پڑھ کے مثبت تبدیلی اپنے اندر پیدا کریں۔"
وہ دن ہماری سیما آپا سے دوستی کا پیش خیمہ ثابت ہوا۔ ہم ایک ہی کشتی کے سوار تھے سو ان کی بات ہمیں خوب اچھی طرح سمجھ میں آگئی اور ہم نے ان کے حق میں دعا کی اور تسلی دی۔
سیما آپا کے محفل پر شروع کے دن کٹھن ضرور تھے مگر آپ نے اپنی میٹھی زبان سے ہر ایک دل کو مسخر کر کے ہی دم لیا۔ طنز کے اڑتے تیروں کو نظرانداز کرتے ہوئے ہر ایک کو، یعنی ہر ہر ایک کو اپنی شیریں زبانی سے رام کیا اوراپنا احترام کرنے پر مجبور کر دیا۔ روٹھےمحفلین کو واپس لانے کی کوششیں ہوں یا ان کی دعوتوں کا اہتمام، سیما آپا پیش پیش رہی ہیں۔ محفل کو ہمیشہ اپنے مراسلات سے مالامال کیا اور لوگوں کو محفل سے جوڑے رکھا۔
سیما آپا سے متعلق چند باتیں بےساختہ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لے آتی ہیں۔ ڈیجیٹل چائے، بسکٹس، حلوہ جات اور قسم قسم کے کھانے بنانے اور پیش کرنے میں آپ کا کوئی ثانی نہیں۔ محفل میں ہر ایک کو شتونگروں کی برسات میں بھگو دینا آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ اگر آپ سے کوئی محفلین خواہ مخواہ الجھے تو فورا کمک لے کر حاضر ہوتی ہیں اور ایک پسندیدہ کی ریٹنگ آپ کے مراسلے کو عطا کر جاتی ہیں اور آپ سرشار ہو جاتے ہیں کہ اس بھری محفل میں آپ تنہا نہیں!! یہ اور بات ہے کہ وہ آپ کے مخالف کو بھی زبردست کی ریٹنگ دینا نہیں بھولتیں۔ ہر ایک کے کاسے میں اس کی حیثیت کے مطابق شتونگرے ڈال دیتی ہیں!! مگر ہم جانتے ہیں کہ ویب مندر میں رہ کر ویب مچھوں سے بیر لینا دانشمندی نہیں تو اس بات پر بھی ہم مسکرا ہی دیتے ہیں۔
تفنن برطرف، سیما آپا کی شفقت، محبت اور شیریں گفتگو نے ہمیں اتنا مسرور کیا کہ جب آپ نے ہمیں محفلین کی ایک دعوت میں مدعو کیا تو ہم سے انکار ممکن ہی نہ ہوا۔ آپ سے ملنا ایک بہت حسین یاد ہے۔ اس کے علاوہ بھی کراچی میں بھی اکثر اور یہاں کبھی کبھی ایک لمبی فون کال ہمیں سرشار کر دیتی ہے۔ آپ کے بارے میں جتنا جانا اس سے محسوس ہو کہ آپ ایک انتہائی قابل بینکر، شفیق والدہ اور دردمند انسان ہیں۔ آپ نے بینک میں اچھے عہدے پر نوکری کی۔ اپنے تینوں بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت میں آپ کا بڑا کردار ہے۔ سوشل ورک آپ کی زندگی کا لازمی جزو ہے۔ آپ پر مزید بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے۔ پر کیا کیجیے کہ زندگی میں ایک چیز کی ہمیشہ قلت رہی اور وہ ہے وقت۔ تو چلتے چلتے بس یہی کہنا ہے کہ ہم سے کوئی کوتاہی ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کو ایک صحت اور خوشیوں سے بھرپور زندگی عطا فرمائیں۔ آمین
کچھ لوگ اپنی گفتگو کے باعث دل سے اتر جاتے ہیں اور کچھ لوگ اپنی شیریں بیانی سے دل میں اتر جاتے ہیں۔ سیما علی آپا کا تعلق موخرالذکر سے ہے۔
آخری تدوین: