جب ہے آتا شباب چہرے پر غزل۔193 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
جب ہے آتا شباب چہرے پر
صاف دِکھتے ہیں خُواب چہرے پر

یہ کسی غم کا کارنامہ ہے
جو چمکتا ہے آب چہرے پر

تُم کو دیکھیں تو چین آتا ہے
یوں نہ ڈالو نقاب چہرے پر

کتنے جچتے ہیں بنتِ حوا کے
اِک حیا اور حجاب چہرے پر

تُم اگر چاہو تو غزل کہہ دوں
خُوب صورت گلاب چہرے پر

عِشق مجھ سے اگر نہیں ہے تمہیں
پِھر ہے کیوں اِضطراب چہرے پر

عِشق بھی دل میں ہو تو کیا کہنے
حُسن ہے بے حِساب چہرے پر

عِشق چُھپتا نہیں ہےنظروں سے
پڑھ لیا ہے نصاب چہرے پر

تُم نے شارق غزل یہ برجستہ
خُوب کہہ دی جناب چہرے پر​
 

صریر

محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے-
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
جب ہے آتا شباب چہرے پر
صاف دِکھتے ہیں خُواب چہرے پر

یہ کسی غم کا کارنامہ ہے
جو چمکتا ہے آب چہرے پر

تُم کو دیکھیں تو چین آتا ہے
یوں نہ ڈالو نقاب چہرے پر

کتنے جچتے ہیں بنتِ حوا کے
اِک حیا اور حجاب چہرے پر

تُم اگر چاہو تو غزل کہہ دوں
خُوب صورت گلاب چہرے پر

عِشق مجھ سے اگر نہیں ہے تمہیں
پِھر ہے کیوں اِضطراب چہرے پر

عِشق بھی دل میں ہو تو کیا کہنے
حُسن ہے بے حِساب چہرے پر

عِشق چُھپتا نہیں ہےنظروں سے
پڑھ لیا ہے نصاب چہرے پر

تُم نے شارق غزل یہ برجستہ
خُوب کہہ دی جناب چہرے پر​
بہت خوب!

یہ غزل عاشقانہ، شارق نے
خوب کہہ دی جناب چہرے پر
 

الف عین

لائبریرین
بس مطلع مجھےپسند نہیں آ رہا
ہے آتا... کافی ناگوار ہے
جب سے آیا. .. کیا جا سکتا ہے بآسانی
دکھنا بھی معیاری زبان نہیں
نظر آئے ہیں خواب
اگرچہ "صاف" کی بہتر صفت نہیں بندھ رہی۔ ویسے اکثر مطلع میں کچھ معمولی اسقام قابل قبول مان لیتا ہوں تو دوسرے مصرعے میں دکھنا کی کراہت بھی قبول کی جا سکتی ہے
 

امین شارق

محفلین
بس مطلع مجھےپسند نہیں آ رہا
ہے آتا... کافی ناگوار ہے
جب سے آیا. .. کیا جا سکتا ہے بآسانی
دکھنا بھی معیاری زبان نہیں
نظر آئے ہیں خواب
اگرچہ "صاف" کی بہتر صفت نہیں بندھ رہی۔ ویسے اکثر مطلع میں کچھ معمولی اسقام قابل قبول مان لیتا ہوں تو دوسرے مصرعے میں دکھنا کی کراہت بھی قبول کی جا سکتی ہے
بہت شکریہ الف عین سر سلامت رہیں۔
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top