اسلام آباد سے دیو مالائی سر زمین اسکردو ۔۔۔

سیما علی

لائبریرین
آپا جی، وہاں کے لوگوں کا رویہ بقیہ پاکستانی عوام کی نسبت ایکسیپشنل لگتا ہے مگر وہ خود کو پاکستانی نہیں کہتے۔
شاید !!!!!!!!افسوسناک بات کہ نہیں کہتے ہیں لیکن جن صاحب سے ہم ملے اُنھوں بتایا کہ آغا خان فاونڈیشن کی فنڈنگ ہے وہاں کی
ترقیاتی پروگرام میں ۔۔
آغا خان فاؤنڈیشن نے صحت اور تعلیم کے شعبے میں
بہت نمایاں کارکردگی دکھائی ہے ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
سب ے بڑھ کر یہاں کے لوگوں نے جس طرح ان دونوں شعبوں میں دلچسپی لی ہے اور اس کو اپنایا ہے اس کے اثرات ان کی پوری طرزِ زندگی سے دکھائی دیتے ہیں۔ تعلیم کی شرح پورے پاکستان میں اگر کہیں بلند ترین ہے تو وہ یہی علاقہ ہے ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-0951.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
سکردو کے نزدیک دو عدد صحراہیں ایک کٹپانا اور دوسرا سرفرنگا۔ کٹپانا سکردو شہر سے بمشکل اٹھارہ انیس کلو میٹر کے فاصلے پر سطح سمندر سے تقریباً 7300فٹ کی بلندی پر دنیا کا شاید سب سے اونچا صحرا ہے اور کولڈ ڈیزرٹ (ٹھنڈا صحرا) کہلاتا ہے
 

زیک

ایکاروس
سکردو کے نزدیک دو عدد صحراہیں ایک کٹپانا اور دوسرا سرفرنگا۔ کٹپانا سکردو شہر سے بمشکل اٹھارہ انیس کلو میٹر کے فاصلے پر سطح سمندر سے تقریباً 7300فٹ کی بلندی پر دنیا کا شاید سب سے اونچا صحرا ہے اور کولڈ ڈیزرٹ (ٹھنڈا صحرا) کہلاتا ہے
Atacama کے ہوتے ہوئے یہ کیسے ممکن ہے ؟ یاز
 

سیما علی

لائبریرین
جی دیو سائی ہے
دیوسائی دو الفاظ کا مجموعہ ہے 'دیو' اور 'سائی' یعنی 'دیو کا سایہ۔' ایک ایسی جگہ، جس کے بارے میں صدیوں یہ یقین کیا جاتا رہا کہ یہاں دیو بستے ہیں۔
آج بھی یہاں کے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ حسین میدان مافوق الفطرت مخلوق کا مسکن ہے
۔ دیو سائی سطح سمندر سے اوسطاً 13500فٹ بلند ہے
 
جی دیو سائی ہے
دیوسائی دو الفاظ کا مجموعہ ہے 'دیو' اور 'سائی' یعنی 'دیو کا سایہ۔' ایک ایسی جگہ، جس کے بارے میں صدیوں یہ یقین کیا جاتا رہا کہ یہاں دیو بستے ہیں۔
آج بھی یہاں کے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ حسین میدان مافوق الفطرت مخلوق کا مسکن ہے
۔ دیو سائی سطح سمندر سے اوسطاً 13500فٹ بلند ہے
دیو صرف مقامی لوگوں کو ہی دکھائی دیتے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
ویرانے میں سکون ۔۔جنگل میں منگل ۔
خوف و دہشت کی علامت ویرانے راحت و سکون کا باعث ۔۔لیکن وا حیرت کہ بالکل ڈر نہیں لگتا تھا
آبادی کی حد سلامتی کی سرحد سمجھی جاتی تھی۔ آج کا انسان آبادی سے رخ موڑ کر ویرانوں کی سمت جاکر سکون کا متلاشی ہے ۔اللہ پاک تیری کیا شان ہے
 
Top