اسلام آباد سے دیو مالائی سر زمین اسکردو ۔۔۔

سیما علی

لائبریرین
IMG-0894.jpg

بے اختیار وردِ زبان ہے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا جھٹلاؤ گے؟)
 

سیما علی

لائبریرین
مجھے تو خوردو نوش کی اشیاء دیکھ کر آپ کی دعوتیں یاد آگئیں ۔
بہت زبردست تصاویر ہیں ۔
بہت شکریہ ظفری سچ کھانا پینا تو ایک طرف ہمیں قلق رہا کہ تین دن اسکردو کی سرزمین کے ساتھ انصاف نہیں !!!!
گورے صحیح اپنے ٹور سے لطف اندوز ہوتے ہیں زیادہ دن ۔۔رہتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
سب سے پہلے تو خوشی یہ تھی کہ جو صاحب ہمارے لئے گاڑی لے کر آئے وہ نہایت خوش اخلاق اور ملنسار تھے ہم لوگوں سے پوچھنے لگے کہ آپ لوگ پہلے شنگریلا لیک اور اپر کچورا پہلے دیکھ لیں پھر ریزورٹ چلتے ہیں ۔۔کیونکہ اپر کچورا
تقریباً سولہ کلو میٹر دور ہے پہلے بوٹنگ کرلیں پھر شنگریلا چلتے ہیں
خاصہ لمبا سفر گاڑی میں باتوں میں بالکل پتہ نہیں چلا۔۔۔رش بھی بہت تھا پر لوگوں میں نظم و ضبط دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔۔۔ہم کراچی والے تو اس نظم و ضبط کے ترسے ہوئے ۔۔۔۔ بڑے شہروں میں صبر و شکر دونوں ہی کا فقدان نظر آتا ہے بالخصوص کراچی میں
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-0900.jpg
بابر صاحب جو ہمارے گائیڈ بھی تھے بتانے لگے کہ 1990 میں پہلی بار کشتی آئی، جس کے بعد سے دوسرے شہروں سے آئے ہوئے مہمانوں کی فرمائش پر موٹر بوٹ بھی لائی گئی۔
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-0901.jpg
سکردو کی اپرکچورا جھیل بھی سیاحوں کا مرکز ہے ۔۔
انتہائی ملنسار لوگ سب سے بڑی چیز اتنے سیاحوں کے رش کے باوجود لوگ اخلاق سے پیش آتے ہیں اس دیو مالائی ایک سرزمین پر اتنے لوگوں کے باوجود ایک عجب سکون کا احساس تھا ۔۔۔
 

زیک

ایکاروس
IMG-0901.jpg
سکردو کی اپرکچورا جھیل بھی سیاحوں کا مرکز ہے ۔۔
انتہائی ملنسار لوگ سب سے بڑی چیز اتنے سیاحوں کے رش کے باوجود لوگ اخلاق سے پیش آتے ہیں اس دیو مالائی ایک سرزمین پر اتنے لوگوں کے باوجود ایک عجب سکون کا احساس تھا ۔۔۔
اپر کچورہ کے گرد ۳۰ سال میں کافی ڈیویلپمنٹ ہو گئی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
اپر کچورہ کے گرد ۳۰ سال میں کافی ڈیویلپمنٹ ہو گئی ہے
جی زیک بہت زیادہ سب سے بڑی بات لوگوں کا صبر و تحمل نظم و ضبط قابلِ تعریف ہے ۔یا اس بات پر جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ ہمارا واسطہ جن لوگوں سے رہا انکا سلوک بہت اچھا اورقدم قدم پر صحیح گائیڈ کرتے رہے خاص طو ر پر بابر صاحب جو انگریزی بھی جتنی اچھی بول اُردو بھی انتہائی شستہ بولتے تھے آخر کار ہمیں پوچھنا ہی پڑا کہ اتنی اچھی اردو کیسے سیکھی تو کہنے لگے کہ اُنہیں اردو ادب سے بہت لگاؤ ہے اس لئے شوق سے سیکھی ۔۔بعد میں اپنی بہن جو ڈاکٹر تھیں ہم سے ملانے ہوٹل بھی لائے انتہائی سادگی پسند لوگ ۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
پہاڑوں اور سرسبز جنگلات کے درمیان چھپی یہ جھیل نہ صرف بلتستان کی پہچان بلکہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے
شوقین افراد کے لیے یہاں زپ لائن کی سہولت بھی موجود ہے، پہاڑوں کے درمیان ہوا میں معلق یہ سفر نہ صرف دل دہلا دینے والا ہوتا ہے بلکہ قدرتی مناظر کو ایک الگ زاویے سے دیکھنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے ۔
کچھ دیر تو آپ سب کچھ بھول اس کی خوبصورتی میں ایسا گم ہوتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے جیسے یہاں کی خوبصورتی نے آپکو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے ۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
شنگریلا جھیل اپر کچورا جھیل سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے کھانے کے بعد ہم شنگریلا جھیل روانہ راستہ کیونکہ ابھی بھی اتنا زیادہ اچھا نہ ہونے اور رش کی وجہ سے وقت لگا مگر اطمینان سے دونوں طرف گاڑیاں طریقے سے چلتی رہیں آپس کا کورڈنیشن بے حد قابلِ تعریف ۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-0934.jpg


شنگریلا کا قیام 1983 میں سکردو، بلتستان میں پہلے ریزورٹ
ہوٹل کے افتتاح کے ساتھ کیا گیا تھا ۔۔ یہ بات بھی ہمیں
بابر صاحب نے بتائی
اس کی شاندار خوبصورتی، دلکش نظارے اور پرامن ماحول کی وجہ سے اسے زمین پر جنت کا نام دیا گیا تھا۔
 
آخری تدوین:
Top