اربش علی
محفلین
کیا کہیں کتنی ہی باتیں تھیں جو اب یاد نہیںبھولا ہوا سبق جو یاد کروانا تھا۔
کیا کریں ہم سے بڑی بھول ہوئی، بھول گئے
کیا کہیں کتنی ہی باتیں تھیں جو اب یاد نہیںبھولا ہوا سبق جو یاد کروانا تھا۔
بس اب اتنی بھی کسر نفسی کیا۔ہم بے دماغ ہوتے ہوئے بھی اس نکتے کو سمجھ رہے ہیں۔ اور باقی لوگ نہ سمجھیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں
جلدی نہیں دے دیا ووٹ!ووٹ تو صبح ہی دے دیا تھا
محب علوی-----ہائے ہائے!اس لیے کہ پول پر جا کر کلک کرنا پڑتا ہے جو بہت ہی مشکل کام ہے۔
یہ بتائیے کہ ہوا میں جو تیر چلایا محب علوی نے۔۔۔ اسے کمان میں لگا کر چلایا یا اپنے زورِ بازو سے ہوا میں اچھالا؟خواتین و حضرات!
دیکھیے گا کہ بچے بچے کو پتہ ہے ووٹ کس نے دیا، کہاں دیا کیسے دیکھنا ہے۔۔۔۔!!!
یہ کتنے گھنٹوں سے ہوا میں تیر چلائے جا رہے ہیں۔۔۔۔ہماری ذہانت کو ان کے مقابلے میں ہی پرکھنا تھا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ اشارہ تو اربش علی کی طرف جا رہا ہےبس اب اتنی بھی کسر نفسی کیا۔
بے دماغ ہوں تمہارے دشمن!!
جو نہ سمجھے وہ ہو بے دماغ
لیڈروں کو بھی سمجھاتے ہیں بھلا، ان سے سمجھتے ہیں۔یہی بات اپنے لیڈر کو بھی سمجھائیں نا
یہ اتنے سست ہیں کہ انہوں نے انتظار کیا کہ تیر خود کسی طرح ہوا کے دوش پر چل جائے اور انہیں پیچھے کو بھی نہ کھینچنا پڑے۔ ان کی سستی پول پر کلک بھی نہ کر پانے سے ظاہر ہے!یہ بتائیے کہ ہوا میں جو تیر چلایا محب علوی نے۔۔۔ اسے کمان میں لگا کر چلایا یا اپنے زورِ بازو سے ہوا میں اچھالا؟
نہ نہ۔۔۔ہم ایسے ون وے ٹریفک والے لیڈر نہ کہلاویں!لیڈروں کو بھی سمجھاتے ہیں بھلا، ان سے سمجھتے ہیں۔
ایسے نہیں بھئی ہمارے لیڈر کو ۔۔۔۔محب علوی-----ہائے ہائے!
پہلے اس لئے نہ بتایا کہ کہیں اپنی الیکشن والی مہر ہی لگا کر نہ بھیج دیں۔ پھر ہمیں بدلے میں ووٹ دینا پڑتا بدلہ چکانے کو۔مہراں آلے بھیجنے سی، پہلے کیوں نہ دسیا!
اب بات طعن و تشنیع تک جا پہنچی کیا؟محب علوی-----ہائے ہائے!
ہاں جی!لیڈروں کو بھی سمجھاتے ہیں بھلا، ان سے سمجھتے ہیں۔
یہ بات نہ بھولیے کہ ہم نے بے دماغی آپ ہی کی شاگری میں اختیار کی ہے۔
یعنی کہ جو اتنی مشکل سے سوئے ہیں اپنی نیند پوری کرنے، ان کی نیند میں خلل ڈال رہی ہیں اس نرس کی طرح جو سوئے ہوئے مریض کو جگا کر بولے کہ اٹھ کر نیند کی دوائی کھا لو۔مجھ پر تو یہ حقیقت آشکار ہے۔۔۔میں تو سوئے ہوؤں کو جگا رہی ہوں کہ ابھی بھی سنبھل جاؤ!
الزام در الزامیہ اتنے سست ہیں کہ انہوں نے انتظار کیا کہ تیر خود کسی طرح ہوا کے دوش پر چل جائے اور انہیں پیچھے کو بھی نہ کھینچنا پڑے۔ ان کی سستی پول پر کلک بھی نہ کر پانے سے ظاہر ہے!
در دایرهِ قسمت ما نقطهِ پرکاریمنکتہ وروں کی نکتہ وری دیکھیے ذرا
کہتے ہیں تیرے درد میں نقطہ نہیں کوئی
ترازو پر کیسے زور؟ اس پر تو وزن ہوتا ہے ناں۔زور ترازو پر ہے۔
یہ نکتہ تو ایک عالم پر اظہر من الشمس ہے!الزام در الزام
کیا الیکشن میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں!