بٹیا ۔۔۔۔
پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک بے اثر
بھرتری ہری کا ذکر علامہ اقبال کی کتاب ”جاوید نامہ“ میں ”فلک زحل“ میں صفحہ 197 پر ملتا ہے عنوان ہے۔ ”صحبت باشاعر ہندی بھرتری ہری“ کے فقر، شاعرانہ خیالات، افکار کی عظمت اور شعری خوبیوں کو بہت سراہا ہے۔
اوپر جو شعر ہم نے لکھا یہ ہاشم ندیم صاحب کی ایجاد ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اقبالؒ نے بھرتری ہری کو ”مردِ آزاد“ اور درویش بھی کہا ہے۔
علامہ اقبال نے بھرتری ہری کے کلام سے چند جواہر پارے انتخاب کرلئے ہیں اور انہیں اسلامی افکار و تعلیمات کے مطابق ڈھال لیا ہے اور تاب ِسخن سے انہیں نئی روشنی اور نئی رونق بخشی ہے اور دراصل اسی میں علامہ مرحوم کی عظمت کا راز مضمر ہے۔
 
Top