جی تو زیک اور مریم افتخار کا کہنا ہے کہ "جو بولے وہ کنڈی کھولے" تو ہم یہ لڑی کھولنے جا رہے ہیں۔
اس کا مقصد ایک دوسرے کے تجربے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مثبت انداز میں کاروباری چالیں اور چالاکیاں سیکھنا ہے۔
خود ہم نے جس بابت رہنمائی لینی تھی وہ کچھ یوں ہے کہ یہاں کراچی میں گزشتہ کچھ عرصے سے دیکھنے میں آرہا ہے کہ کچھ لوگ دیکھتے دیکھتے ہی امیر سے امیر تر بنتے جارہے ہیں۔ اور سب کے پیچھے جس دھندے کا بڑا ہاتھ ہے وہ ہے کال سینٹر کا بزنس۔ جس جی بیسک معلومات تو سب کو ہیں کہ کال سینٹر دو طرح کے ہوتے ہیں
ان باؤنڈ اور آؤٹ باؤند اور اس کو اسٹارٹ کرنے کے لیے کیا وسائل درکار ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
لیکن یہ اتنی کمائی ہونے کا فارمولا یا ٹپس کوئی نہیں بتاتا۔ سب اس کو چھپاتے ہیں۔
تو کیا کوئی ہے جو اس راز سے کچھ پردہ اٹھا سکے کہ ہمارا بھی کچھ کچھ ارادہ بن رہا ہے اس کام کو کرنے کا۔
اس کا مقصد ایک دوسرے کے تجربے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مثبت انداز میں کاروباری چالیں اور چالاکیاں سیکھنا ہے۔
خود ہم نے جس بابت رہنمائی لینی تھی وہ کچھ یوں ہے کہ یہاں کراچی میں گزشتہ کچھ عرصے سے دیکھنے میں آرہا ہے کہ کچھ لوگ دیکھتے دیکھتے ہی امیر سے امیر تر بنتے جارہے ہیں۔ اور سب کے پیچھے جس دھندے کا بڑا ہاتھ ہے وہ ہے کال سینٹر کا بزنس۔ جس جی بیسک معلومات تو سب کو ہیں کہ کال سینٹر دو طرح کے ہوتے ہیں
ان باؤنڈ اور آؤٹ باؤند اور اس کو اسٹارٹ کرنے کے لیے کیا وسائل درکار ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
لیکن یہ اتنی کمائی ہونے کا فارمولا یا ٹپس کوئی نہیں بتاتا۔ سب اس کو چھپاتے ہیں۔
تو کیا کوئی ہے جو اس راز سے کچھ پردہ اٹھا سکے کہ ہمارا بھی کچھ کچھ ارادہ بن رہا ہے اس کام کو کرنے کا۔