گھر بار سلامت ہے یہی بات بڑی ہے

عظیم

محفلین


گھر بار سلامت ہے یہی بات بڑی ہے
بندہ ہوں گنہگار پہ وہ ذات بڑی ہے

اپنے تو یہاں سال بھی گزرے ہیں بہت جلد
کہتے ہیں کہ فرقت کی مگر رات بڑی ہے

ہر بات پہ کہتا تھا مجھے عشق ہے لیکن
اب جا کے یہ سمجھا ہوں کہ یہ بات بڑی ہے

میں ہی اسے کچھ بھول سا جاتا ہوں اب اکثر
سنتا ہوں محبت جسے مجھ ساتھ بڑی ہے


 

عظیم

محفلین
بہت شکریہ آپ کا
عظیم بھائی مقطع کا دوسرا مصرع سمجھ نہیں آ رہا ،کوئی لفظ چھوٹ گیا ہے شائد
نہیں ارشد بھائی کوئی لفظ چھوٹا تو نہیں ہے
بہت بہت شکریہ
درست لگ رہے ہیں چاروں اشعار

مقطع تو ہے ہی نہیں!
جی بابا
 
Top