الف عین
صابرہ امین
شاہد شاہنواز
محمد عبدالرؤوف
محمد احسن سمیع راحلؔ
-----------
پورا کسی نے اپنا پیمان کر دیا ہے
اپنی وفا سے مجھ کو حیران کر دیا ہے
--------
محبوب بن کے میرا آیا وہ پاس میرے
پورا خدا نے میرا ارمان کر دیا ہے
-----------
سارا جہاں ستائے تب بھی مرا رہے گا
مجھ سے وفا کا اس نے اعلان کر دیا ہے
-------
امپورٹڈ حکومت ہم کو نہیں گوارا
پیدا وطن میں جس نے بحران کر دیا ہے
----------
جس نے خدا کو جانا رستے پہ اس کے چل کر
دنیا میں رب نے اس کو ذیشان کر دیا ہے
---------
ذکرِ خدا سے میں نے پایا سکون دل کا
میرے غموں کا اس نے/رب نے درمان کر دیا ہے
-----------
آیا ہے آج ملنے برسوں کے بعد مجھ سے
اس نے مری خوشی کا سامان کر دیا ہے
------------
جو سوچتا ہوں دل میں ہوتا نہیں وہ اکثر
پختہ اسی نے میرا ایمان کر دیا ہے
-------------
مجھ سے جدا نہ ہو گے وعدہ کرو یہ ارشد
اپنا بنا کے تم نے احسان کر دیا ہے
------------
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
غزل کے اکثر اشعار "دبرر" ہو گئے ہیں 🙂
لائی ہوئی حکومت ہم کو نہ راس آئی
پیدا مرے وطن میں بحران کر دیا ہے
"لائی ہوئی حکومت" لفظ کا کچھ دنوں بعد پتا ہی نہ چلے گا کہ کس حکومت کی بات ہو رہی ہے۔ کیونکہ ہمارے ہاں ہر حکومت لائی جاتی ہے خود سے کہاں آتی ہے۔

"لائی ہوئی حکومت" کو "امپورٹڈ حکومت" کر دیں۔ ایک ہی وزن پر ہے اور دیر تک یہ خان کا بیانیہ یاد بھی رہے گا۔😊
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
صابرہ امین
شاہد شاہنواز
محمد عبدالرؤوف
محمد احسن سمیع راحلؔ
-----------
پورا کسی نے اپنا پیمان کر دیا ہے
اپنی وفا سے مجھ کو حیران کر دیا ہے
--------
ٹھیک ہے
محبوب بن کے میرا آیا وہ پاس میرے
پورا خدا نے میرا ارمان کر دیا ہے
-----------
پورا کو ارمان کے قریب تر لائیں
میرا خدا نے پورا ارمان....
پہلے مصرع کی روانی بھی بہتر کی جا سکتی ہے، ہر permutation combination پر غور کریں
سارا جہاں ستائے تب بھی مرا رہے گا
مجھ سے وفا کا اس نے اعلان کر دیا ہے
-------
مرا کی جگہ مکمل میرا لانے کی کوشش کریں
امپورٹڈ حکومت ہم کو نہیں گوارا
پیدا وطن میں جس نے بحران کر دیا ہے
----------
ٹھیک
جس نے خدا کو جانا رستے پہ اس کے چل کر
دنیا میں رب نے اس کو ذیشان کر دیا ہے
---------
کس کے رستے پر، خدا کے یا اس شخص کے جس نے خدا کو جانا؟
ذکرِ خدا سے میں نے پایا سکون دل کا
میرے غموں کا اس نے/رب نے درمان کر دیا ہے
-----------
تھیک
آیا ہے آج ملنے برسوں کے بعد مجھ سے
اس نے مری خوشی کا سامان کر دیا ہے
------------
درست
جو سوچتا ہوں دل میں ہوتا نہیں وہ اکثر
پختہ اسی نے میرا ایمان کر دیا ہے
-------------
واضح نہیں
مجھ سے جدا نہ ہو گے وعدہ کرو یہ ارشد
اپنا بنا کے تم نے احسان کر دیا ہے
------------
دو لخت لگ رہا ہے
 
الف عین
(اصلاح)
---------
جس نے خدا کو جانا رستے پہ رب کے چل کر
-------یا
رب پر کیا توکّل جس نے بھی اس جہاں میں
میرے خدا نے اس کو ذیشان کر دیا ہے
----------------
میرا رہے گا پھر بھی چاہے جہاں ستائے
مجھ سے وفا کا اس نے اعلان کر دیا ہے
-----------
میرے سبھی ارادے ہوتے نہیں جو پورے
پختہ خدا پہ اس نے ایمان کر دیا ہے
-----------
ارشد تری محبّت دل میں مرے سمائی
اپنا بنا کے تُو نے احسان کر دیا ہے
----------یا
اپنا بنا کے مجھ پر احسان کر دیا ہے
----------------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح)
---------
جس نے خدا کو جانا رستے پہ رب کے چل کر
-------یا
رب پر کیا توکّل جس نے بھی اس جہاں میں
میرے خدا نے اس کو ذیشان کر دیا ہے
----------------
دوسرا متبادل بہترین ہے
میرا رہے گا پھر بھی چاہے جہاں ستائے
مجھ سے وفا کا اس نے اعلان کر دیا ہے
-----------
جہاں سے یہ بھی شک ہو سکتا ہے کہ یہاں وہاں والا جہاں ہے
دنیا ستائے چاہے، لیکن/پھر بھی رہے گا میرا
میرے سبھی ارادے ہوتے نہیں جو پورے
پختہ خدا پہ اس نے ایمان کر دیا ہے
-----------
یہ بھی واضح نہیں، کس نے ایمان پختہ کیا؟
ارشد تری محبّت دل میں مرے سمائی
اپنا بنا کے تُو نے احسان کر دیا ہے
----------یا
اپنا بنا کے مجھ پر احسان کر دیا ہے
----------------
ارشد کی محبت؟ کون کس سے کہہ رہا ہے؟
ارشد کے دل میں تیری الفت سما گئی ہے
تو نے.. بہتر ہے دوسرے مصرعے میں
 
Top