بلکل تو بالکل مت لکھیں

سیما علی

لائبریرین
آپ انہیں یقیناً ریڈنگ میں سناتی ہوں گی!!!
Baygon سپرے کو کہتے تھے بیجون سپرے 🤣اور لڑتے تھے میسنجر سے کہ اُسکو سمجھ نہیں آرہا ایک دن ہنگامہ ہم پوچھنے گئے کیا ہوگیا !وہ بچہ جو صفائی دیکھتا تھا بولا میڈم غلام حیدر صاحب بیجون منگا رہے ہیں 🤣🤣🤣🤣🤣
 

سید عمران

محفلین
ہمارے پیون اچھی اردو بولنے کے چکر میں تشریف لانے یا آنے کو ’’تناول فرمانا‘‘ بولتے ہیں۔۔۔
ایک دن آفس میں بیل کے ڈکرانے کی آواز آئی۔ دریافت کیا تو بولے:
کل رات پڑوس میں گائے تناول ہوئی ہے۔‘‘
کبھی بتاتے:
’’صبح سامنے والے آفس کے باس کا ان کی بیگم سے جھگڑا ہو تو بہت دیر کے بعد بہت غصہ میں تناول ہوئے۔‘‘
ایک دن کچھ پیپرز ہاتھ میں لیے چلے آرہے ہیں۔ ہمیں تھماتے ہوئے کہا:
’’یہ کاغذ اکاؤنٹنٹ صاحب نے بقلم خود تحریر کرکے تناول کیے ہیں۔‘‘
بہت سمجھایا یہ کیا بے تکی ہانکے جاتے ہیں۔ پر زمانہ سے لگی لت آسانی سے کہاں چھوٹنے والی ہے!!!
 

سیما علی

لائبریرین
آپ انہیں یقیناً ریڈنگ میں سناتی ہوں گی!!!
جہاں باس لکھتے غلام حیدر ڈسکس
منہ بسورتے آتے میڈم پھر وری ڈسکس !!!!اب مجھے بتائیں کیا کرنا ہے !!!!ہم پورا پڑھ کے سمجھا دیتے پھر اندر جا کے کوئی رولا ڈال دیتے تو باس فوراً کہتے کس سے پوچھ کے آئے ہو بلاؤ سیما کو🤣🤣🤣 اسقدر ذہین بندے کے کمرے کے اندر بیٹھے پتہ ہوتے اس بندے کا کیا
Calibre ہے اور کس سے بریفنگ لے کے آیا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
یوں غلام حیدر صاحب خود تو ڈوبے ہیں صنم والی مثال بن جاتے!!!
سچ کبھی کبھی بہت افسوس ہوتا ہے اور حیران ہونگے آپ کہ محترم ڈاکٹر فہمیدہ مرزا صاحبہ کے کلاس فیلو رہے ہیں۔لیاقت میڈیکل کالج جامشورو میں خیر سے دو سال میڈیکل میں بھی رہے اور ایک لائن درست نہیں لکھ سکتے تھے نہ انگریزی نہ اُردو 🥲
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
آپا ۔ ماہ رمضان کے مہینے میں ایسا ہو جاتا ہے۔ ہم نے بھی سنا ہے۔ :)
ہاہاہاہا۔۔۔
اس سے ایک مزے دار واقعہ یاد آیا۔۔۔
ہم کچھ ساتھیوں کا ایک جگہ نائٹ اسٹے تھا۔۔۔
ایک ڈاکٹر صاحب چھتیس گھنٹے ہاؤس جاب کرکے آتے اور نیند پوری نہ ہونے کے باعث رات کو سوتے وقت عجیب عجیب حرکتیں کرتے۔۔۔
ایک رات سوتے سوتے اچانک اٹھے، کھٹ کھٹ کرکے بٹن دبائے، بند لائٹس آن کیں، آن فین آف کیے۔۔۔
پھر فارغ ہوکر زور سے بولے نیکسٹ!!!
سب کا ہنس ہنس کے اچھا حال ہوگیا۔۔۔
صبح اٹھ کے خوب مذاق اڑایا۔۔۔
بعد میں ڈاکٹر صاحب ایک دوست کے کان میں کہنے لگے ہم نے سنا ہے مچھر کے کاٹنے سے ایسا ہوجاتا ہے۔۔۔
تھوڑی دیر بعد اس ساتھی نے سب کو بتا دیا کہ ڈاکٹر صاحب کیا کہہ رہے۔۔۔
پھر تو ان کی جو گت بنی خدا کسی کی نہ بنائے۔۔۔
بعد میں جب کوئی غلطی کرتے یہ کہہ کر تسلی دی جاتی، کوئی بات نہیں مچھر نے کاٹا ہوگا!!!
 
Top