عمران خان کی ٹیم

ثمین زارا

محفلین
یہ محض جذباتی باتیں ہیں ... کوئی بھی محض ملک کو زرمبادلہ کما کر دینے کی نیت سے بیرون ملک نہیں جاتا ... اپنے گھر والوں کے معاشی تحفظ کے لیے ہی جاتے ہیں اور اگر انہیں ملک میں ہی ایسے مواقع میسر ہوجائیں تو کوئی پاگل ہی ہوگا جو گھر سے دو دو سال دور رہے گا.
ہاں، اگر کوئی پیچھے اہل و عیال نہ ہوتے ہوئے بھی اپنی کمائی پاکستان بھیج دیتا ہے تو وہ واقعی لائق تعریف ہے ... مگر ایسے لوگ 0.1 فیصد بھی نہیں ہوں گے.
بہرحال، امر واقعہ یہ ہے کہ ترسیلات زر کا یہ احسان فری فنڈ میں نہیں ہوتا، کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر ہوتا ہے ... ترسیلات زر پر ٹیکس چھوٹ کوئی معمولی بینفٹ نہیں ... اس کے علاوہ بھی حکومتیں اوور سیز پاکستانیوں مختلف مراعات دیتی رہتی ہیں ... مثلا باقاعدگی سے ریمٹنس بھیجنے والوں کو کسٹم ڈیوٹی کی مد میں سالانہ 2 سے 3 لاکھ تک چھوٹ ملتی ہے.
گزشتہ دو سال میں ترسیلات زر میں جو غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اس کی بڑی وجہ کووڈ کی وجہ سے لگنے والی سفری پابندیوں کے سبب ہنڈی کے کاروبار کا سخت متاثر ہونا ہے ... ورنہ یہ ہمارے کچھ عظیم اوور سیز پاکستانی ہی تھے جو اپنے چند پیسے کے فائدے کے لیے بینکنگ چینلز کے بجائے پیسہ ہنڈی سے بھیجتے تھے!
ملک کے لیے جذباتی نہیں ہوں گے تو کس کے لیے ہوں گے بھلا ۔ جب بھی ملک کو مشکل ہوتی ہے تو بیرون ملک لوگ مدد کرتے ہیں مثلاََ بالا کوٹ کے زلزلے میں بیرون ملک پاکستانیوں نے بہت مدد کی ۔ میں نے تو یہی دیکھا کہ ملک سے باہر لوگ اپنے وطن سے بےحد محبت کرتے ہیں ۔ ٹی وی چینلز تک پاکستانی لگائے ہوتے ہیں ۔ سوائے چند ایک احساس کمتری میں مبتلا لوگ جو ملک کی برائیاں کرنے میں فخر سمجھتے ہیں۔ ہنڈی کے کاروبارکی چور حکومتوں نے آبیاری کی ۔ ٹی ٹی اسپیشلسٹ کہلائے ۔ منی لانڈرنگ کی ۔ اور کیا دوسرے ملکوں کے لوگ یہ سب نہیں کرتے ۔ برے لوگ تو سب جگہ موجود ہیں ۔ امریکہ ہی کو دیکھیے کہ کہنے کو تقریبا تمام لوگ تعلیم یافتہ مگر کیسی کیسی برائیاں عام ہیں ۔ بیرون ملک سے تقریبا تمام لوگ آخر کار سرمایہ وطن میں لاتے ہیں ۔ ملک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ یہ سب اہم ہے ۔ بس دیکھنے کو نگاہ چاہیئے۔
 
آخری تدوین:

ثمین زارا

محفلین
1. لندن کے فلیٹ اس کی ملکیت میں نہیں رہے
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا !
اور یقیناََ ان کی بیٹی کی بھی لندن تو کیاپاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں۔ وہ اپنے والد کے گھر میں رہتی ہیں اور والد اپنی والدہ کے گھر میں جو کسی سعودی یا قطری کا ہو گا ۔
 

ثمین زارا

محفلین
بالکل۔ کھاتا ہے پر لگاتا بھی تو ہے کی برکت سے تو جیسے ملک ایشین ٹائیگر بن گیا تھا نا :)
یہ لوگ تیس پینتیس سال کھا گئے اور خود گوالمنڈی سے نکل کر لندن سمیت دنیا بھر میں جائیدادیں بنائیں ۔ پھر بھی کچھ لوگ صمم بکم عمی کی تفسیر بنے بیٹھے ہیں ۔
 
آخری تدوین:

ثمین زارا

محفلین
2017 میں میں مہاتما سے زیادہ ٹیکس دیا تھا!
جتنی آمدن انہوں بتائی ہے، اس میں 500 کنال تو کیا، 1000 گز کا گھر چلا لینا کسی معجزے سے کم نہیں ہوگا!
گھر، گھر کے افراد کو دیکھ کر چلائے جاتے ہیں ناکہ اس کے رقبہ کو دیکھ کر ۔ ٹھیک ہے سیکیورٹی اور دیکھ ریکھ کا خرچہ ہوتا ہو گا مگر خان کی سادگی کی گواہی تو ریحام خان بھی انجانے میں اپنی کتاب میں خاصی حقارت سے لکھ بیٹھیں کہ چند کپڑے اور سادہ ترین طرز رہائش و طعام ۔
 

سید رافع

محفلین
ملک کے لیے جذباتی نہیں ہوں گے تو کس کے لیے ہوں گے بھلا ۔ جب بھی ملک کو مشکل ہوتی ہے تو بیرون ملک لوگ مدد کرتے ہیں مثلاََ بالا کوٹ کے زلزلے میں بیرون ملک پاکستانیوں نے بہت مدد کی ۔ میں نے تو یہی دیکھا کہ ملک سے باہر لوگ اپنے وطن سے بےحد محبت کرتے ہیں ۔ ٹی وی چینلز تک پاکستانی لگائے ہوتے ہیں ۔ سوائے چند ایک احساس کمتری میں مبتلا لوگ جو ملک کی برائیاں کرنے میں فخر سمجھتے ہیں۔ ہنڈی کے کاروبارکی چور حکومتوں نے آبیاری کی ۔ ٹی ٹی اسپیشلسٹ کہلائے ۔ منی لانڈرنگ کی ۔ اور کیا دوسرے ملکوں کے لوگ یہ سب نہیں کرتے ۔ برے لوگ تو سب جگہ موجود ہیں ۔ امریکہ ہی کو دیکھیے کہ کہنے کو تقریبا تمام لوگ تعلیم یافتہ مگر کیسی کیسی برائیاں عام ہیں ۔ بیرون ملک سے تقریبا تمام لوگ آکر کار سرمایہ وطن میں لاتے ہیں ۔ ملک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ یہ سب اہم ہے ۔ بس دیکھنے کو نگاہ چاہیئے۔

پاکستان یعنی اسکی زمینوں، فوج اور سیاسی نظام سے جن کو سب سے زیادہ مالی منفعت پہنچتی ہے وہ ہی اسکے بارے میں مالی طور پر جذباتی انداز میں سوچتے ہیں۔

وطن یعنی پیدائش کے گاوں یا مقام سے محبت فطری اور ایمان کا حصہ ہوتی ہے۔ وہ ہم کو بھی ہے اور آپکو بھی ہو گی۔ زلزلے پر امداد تو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ غریب غرباء اور مساکین و یتیم کی تو ہر ہی انسان مدد کرتا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
ی

یہ لوگ تیس پینتیس سال کھا گئے اور خود گوالمنڈی سے نکل کر لندن سمیت دنیا بھر میں جائیدادیں بنائیں ۔ پھر بھی کچھ لوگ صمم بکم عمی کی تفسیر بنے بیتھے ہیں ۔

عمران 126 دن اور طاہر القادری 40 دن دھرنے پر رہے۔ ان کے ساتھ جو کوئی بیٹھا ہوا تھا وہ پاکستانی ہی تھے۔ انہیں فوج نے بلا کر بتا دیا تھا کہ آپ صمم بکم عمی ہو جائیں کیونکہ غیر ملکی مداخلت ہو جائے گی۔ انڈیا اور افغانستان میں نیٹو تاک میں ہیں۔
 

سید رافع

محفلین
دجال اصغر عمران کا چورن برطانیہ میں سب سے زیادہ بک رہا ہے۔

برطانوی پاکستانیوں کا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں خوب نوٹ نچھاور کرنا عمران کی پشت پر موجود برطانوی مشینری کا "کارنامہ" ہے۔

صرف اپریل 2021 کے مہینے کے دوران برطانیہ سے ترسیلات زر میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 130 فیصدسے زیادہ ہے، جس کی اوسط ماہانہ تعداد 431 ملین امریکی ڈالر ہے۔ یعنی اندازہ کریں کہ آدھا سرمایہ کہاں سے آیا ہے اور اسکی ٹائمنگ کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران 126 دن اور طاہر القادری 40 دن دھرنے پر رہے۔ ان کے ساتھ جو کوئی بیٹھا ہوا تھا وہ پاکستانی ہی تھے۔ انہیں فوج نے بلا کر بتا دیا تھا کہ آپ صمم بکم عمی ہو جائیں کیونکہ غیر ملکی مداخلت ہو جائے گی۔ انڈیا اور افغانستان میں نیٹو تاک میں ہیں۔
ملک میں احتجاجی تحریک فوج چلاتی ہے۔ حکومت فوج بناتی اور گراتی ہے۔ عدلیہ کے فیصلے فوج کرتی ہے۔ معیشت فوج چلا رہی ہے۔ اور عوام؟ وہ نیٹ پر بیٹھ کر تنقید کر رہی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران 126 دن اور طاہر القادری 40 دن دھرنے پر رہے۔ ان کے ساتھ جو کوئی بیٹھا ہوا تھا وہ پاکستانی ہی تھے۔ انہیں فوج نے بلا کر بتا دیا تھا کہ آپ صمم بکم عمی ہو جائیں کیونکہ غیر ملکی مداخلت ہو جائے گی۔ انڈیا اور افغانستان میں نیٹو تاک میں ہیں۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
گھر، گھر کے افراد کو دیکھ کر چلائے جاتے ہیں ناکہ اس کے رقبہ کو دیکھ کر ۔ ٹھیک ہے سیکیورٹی اور دیکھ ریکھ کا خرچہ ہوتا ہو گا مگر خان کی سادگی کی گواہی تو ریحام خان بھی انجانے میں اپنی کتاب میں خاصی حقارت سے لکھ بیٹھیں کہ چند کپڑے اور سادہ ترین طرز رہائش و طعام ۔
سہیل وڑائچ صاحب جو وزیرِ اعظم کو بالکل پسند نہیں کرتے اپنے ایک پرُانے کالم میں کہتے ہیں؀
  • سہیل وڑائچ
  • صحافی و تجزیہ کار
_112549551_d0e675e4-e516-41a6-a2fa-f0388ca3659d.jpg

،تصویر کا ذریعہTWITTER/@PAKPMO

افراط و تفریط ہمارے قومی مزاج کا حصہ ہے۔ اپنے پسندیدہ لیڈر کے اوصاف کو ہم بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں اور نا پسندیدہ شخص میں ہمیں کوئی خوبی نظر نہیں آتی بلکہ اس کے نقائص اس قدر زیادہ لگتے ہیں کہ اسے ہمارے لیے برداشت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

یہ افراط و تفریط اور یہ عدم توازن ہمارے جذباتی پن کی وجہ سے ہے۔ آئیے آج وزیر اعظم عمران خان کی خوبیوں اور خامیوں کا غیر جذباتی جائزہ لیں۔

کرکٹ ہیرو سے وزیر اعظم بننے تک عمران خان نے اپنی ایمانداری اور اصول پسندی کا تاثر ہمیشہ برقرار رکھا ہے۔

اصول پسندی کا تسلسل چینی انکوائری سکینڈل میں جہانگیر ترین، مونس الہی اور اپنے دیگر ساتھیوں کے نام دینے میں نظر آتا ہے

اسی اصول پسندی کا تسلسل چینی انکوائری سکینڈل میں جہانگیر ترین، مونس الہی اور اپنے دیگر ساتھیوں کے نام دینے میں نظر آتا ہے۔

عبد العلیم خان، سبطین خان اور اسد عمر کو بھی عمران خان وزارتوں سے ہٹا کر دوبارہ واپس لائے ہیں۔ 18 ماہ کی حکومت میں ان کی ایمانداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا اور انھوں نے بھی مشکوک سودوں سے اپنے آپ کو کوسوں دور رکھا ہے۔
غریبوں کے لیے کیش احساس پروگرام اور ان کے لیے مسلسل ہمدردی کے بول ان کے دل کی آواز لگتے ہیں۔

اوور سیز پاکستانیوں کے لیے وہ نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اس لیے ان کا جب بھی ذکر ہوتا ہے ان کے لہجے میں ہمدردی کو واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح غریبوں سے ان کی محبت اور نام نہاد اشرافیہ سے ان کی نفرت بھی ان کی شخصیت کی مثبت علامتوں میں سے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سید رافع

محفلین
ملک میں احتجاجی تحریک فوج چلاتی ہے۔ حکومت فوج بناتی اور گراتی ہے۔ عدلیہ کے فیصلے فوج کرتی ہے۔ معیشت فوج چلا رہی ہے۔ اور عوام؟ وہ نیٹ پر بیٹھ کر تنقید کر رہی ہے۔

نہیں مسنگ پرسن بھی ہو جاتی ہے۔ ملائشیا افریقہ مفرور بھی ہو جاتی ہے۔ ابوظہبی میں ہوم ارسٹ بھی ہو جاتی ہے۔ اسلام آباد میں جاگنگ کرتے ہوئے گولی بھی کھاتی ورنہ کم از کم کراچی میں پنڈلی پر گولی تو ضرور ہی ملتی ہے۔ ان سب سے اگر عوام بلند ہوتی ہے تو ٹرائبل ایریا خالی کر کے مار دی جاتی ہے یا ہزار کے نوٹ دے کر چپ کرا دی جاتی ہے یا پھر چوراہے سے گرفتار کر کے چھوڑ دی جاتی ہے۔ باقی رہے نام اللہ کا!
 

سیما علی

لائبریرین
دجال اصغر عمران کا چورن برطانیہ میں سب سے زیادہ بک رہا ہے۔

برطانوی پاکستانیوں کا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں خوب نوٹ نچھاور کرنا عمران کی پشت پر موجود برطانوی مشینری کا "کارنامہ" ہے۔

صرف اپریل 2021 کے مہینے کے دوران برطانیہ سے ترسیلات زر میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 130 فیصدسے زیادہ ہے، جس کی اوسط ماہانہ تعداد 431 ملین امریکی ڈالر ہے۔ یعنی اندازہ کریں کہ آدھا سرمایہ کہاں سے آیا ہے اور اسکی ٹائمنگ کیا ہے۔
پر رافع میاں ہمارا بیٹا برطانوی مشینری کا حصہ نہیں چار سے چھ گھنٹے لیٹ ہوتی ہیں پی آئی اے کی فلائیٹس لیکن کیونکہ پیسہ پاکستان میں آتا ہے تو پی آئی اے سے سفر کرتا ہے بہو تو پیدا انگلینڈ میں ہوئی ہی اُسکو اتنی خوشی ہوئی ہے کہ پیسہ ملک میں آتا کیوںکہ والد نے تمام عمر پاکستان کی نوکری کی بس بات ہے دل پاکستانی ہونے کی ۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
پر رافع میاں ہمارا بیٹا برطانوی مشینری لا حصہ نہیں چار سے چھ گھنٹے لیٹ ہوتی ہیں ہی آئی اے کی فلائیٹس لیکن کیونکہ پیسہ پاکستان میں آتا ہے تو پی آئی اے سے سفر کرتا ہے بہو تو پیدا انگلینڈ میں ہوئی ہی اُسکو اتنی خوشی ہوئی ہے کہ پیسہ ملک میں آتا کیوںکہ والد نے تمام عمر پاکستان کی نوکری کی بس بات ہے دل پاکستانی ہونے کی ۔۔۔۔

سیما آپا یہ سب آپکی عمدہ تربیت ہے جو وہ ایسا کرتے ہیں۔ وہ معاشی طور پر پاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن آدھا بلین برطانیہ سے آیا ہے۔ یہ کافی زیادہ ہے۔ یہ پی آئی اے سے سفر کرنے کی نیک نیت سے حاصل ہونے والی عمدہ رقم سے بہت بلکہ بہت بڑی رقم ہے۔ آپ غور کریں کہ ایسا کیوں ہوا؟
 

جاسم محمد

محفلین
سیما آپا یہ سب آپکی عمدہ تربیت ہے جو وہ ایسا کرتے ہیں۔ وہ معاشی طور پر پاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن آدھا بلین برطانیہ سے آیا ہے۔ یہ کافی زیادہ ہے۔ یہ پی آئی اے سے سفر کرنے کی نیک نیت سے حاصل ہونے والی عمدہ رقم سے بہت بلکہ بہت بڑی رقم ہے۔ آپ غور کریں کہ ایسا کیوں ہوا؟
برطانیہ نے سازش کر دی :)
 

سیما علی

لائبریرین
منافع اگر رقم کی صورت میں ہوتا تب بھی ٹھیک نہ تھا لیکن یہاں تو ہیں کواکب کچھ اور نظر آتے ہیں کچھ اور۔
بھیا اچھی اُمیدیں رکھیں پروردگار نے غلط گمان سے منع فرمایا ہے ؀
قرآن پاک کی سورہ الحجرات (49) کی آیت نمبر 12 کا ترجمہ ملاحظہ کیجیے:

”اے اہل ایمان! بہت گمان کرنے سے احتراز کرو کہ بعض گمان گناہ ہیں۔۔۔۔۔۔۔
 
Top