مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ
مصنف
عبدالہادی عبدالخالق مدنی
ناشر
احساء اسلامک سنٹر

تبصرہ
مسلمانان اہل سنت کا مہدیؑ سے متعلق یہ عقیدہ ہے کہ وہ قیامت کے قریب پیدا ہوں گے، وہ سات سال تک حکومت کریں گے، روئے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، ان کے زمانہ ہی میں حضرت عیسیؑ کا نزول ہوگا۔ حضرت عیسیٰ آپ کی اقتدا میں نماز ادا کریں گے۔ امام مہدی علیہ السلام حضرت عیسیٰ کے ساتھ مل کر دجال کا مقابلہ کریں گے اور اس کو قتل کریں گے۔ زیر نظر کتابچہ میں حضرت امام مہدی علیہ السلام سے متعلق سب سے پہلے ان احادیث کو بیان کیا گیا ہے جن میں امام مہدی علیہ السلام کا صراحت کے ساتھ تذکرہ ہے، اس کے بعد اس ضمن میں آثار کو جمع کیا گیا ہے اور پھر ان احادیث کو ذکر کیا گیا ہے جن میں امام مہدی علیہ السلام کا تذکرہ تو موجود ہے لیکن صراحت کے ساتھ نہیں ہے۔ ان تمام احادیث و آثار پر صحت و ضعف کا حکم بھی لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد امام مہدی کے اوصاف، مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کو کیسے پہچانیں؟ کے عنوانات سے مواد موجود ہے اور آخر میں اختصار کے ساتھ چند دعویداران مہدویت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔کتابچہ کے مصنف عبدالہادی عبدالخالق مدنی نے کتابچہ کی تیاری میں شیخ عبدالعظیم بستوی کی کتاب ’الأحادیث الواردۃ فی المھدی فی میزان الجرح والتعدیل‘ سے مدد لی ہے۔(ع۔م)
اس کتاب مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ
احادیث
آثار
مہدی کی شخصیت اور اس کے اوصاف
مہدویت کے جھوٹے دعویدار کو کیسے پہچانیں؟
دعویداران مہدویت
 

سید رافع

محفلین
کتاب کا نام
مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ
مصنف
عبدالہادی عبدالخالق مدنی
ناشر
احساء اسلامک سنٹر


تبصرہ
مسلمانان اہل سنت کا مہدیؑ سے متعلق یہ عقیدہ ہے کہ وہ قیامت کے قریب پیدا ہوں گے، وہ سات سال تک حکومت کریں گے، روئے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے، ان کے زمانہ ہی میں حضرت عیسیؑ کا نزول ہوگا۔ حضرت عیسیٰ آپ کی اقتدا میں نماز ادا کریں گے۔ امام مہدی علیہ السلام حضرت عیسیٰ کے ساتھ مل کر دجال کا مقابلہ کریں گے اور اس کو قتل کریں گے۔ زیر نظر کتابچہ میں حضرت امام مہدی علیہ السلام سے متعلق سب سے پہلے ان احادیث کو بیان کیا گیا ہے جن میں امام مہدی علیہ السلام کا صراحت کے ساتھ تذکرہ ہے، اس کے بعد اس ضمن میں آثار کو جمع کیا گیا ہے اور پھر ان احادیث کو ذکر کیا گیا ہے جن میں امام مہدی علیہ السلام کا تذکرہ تو موجود ہے لیکن صراحت کے ساتھ نہیں ہے۔ ان تمام احادیث و آثار پر صحت و ضعف کا حکم بھی لگایا گیا ہے۔ اس کے بعد امام مہدی کے اوصاف، مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کو کیسے پہچانیں؟ کے عنوانات سے مواد موجود ہے اور آخر میں اختصار کے ساتھ چند دعویداران مہدویت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔کتابچہ کے مصنف عبدالہادی عبدالخالق مدنی نے کتابچہ کی تیاری میں شیخ عبدالعظیم بستوی کی کتاب ’الأحادیث الواردۃ فی المھدی فی میزان الجرح والتعدیل‘ سے مدد لی ہے۔(ع۔م)
اس کتاب مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

جب لوگ مہدی کے ذکر تک کو بھول گئے ہوں گے تب وہ ظاہر ہوں گے۔ کیونکہ آپ نے ذکر کر دیا تو اب یہ کتاب پڑھنا غیر ضروری لگ رہا ہے۔
 

وسیم

محفلین
ایک بات مجھے سمجھ نہیں آتی کہ چلو جب امام مہدی نے آنا ہے تو آنا ہے، اس سے پہلے ہم خود سے ٹھیک کیوں نہیں ہونا چاہتے؟
 

جاسم محمد

محفلین
جب لوگ مہدی کے ذکر تک کو بھول گئے ہوں گے تب وہ ظاہر ہوں گے۔ کیونکہ آپ نے ذکر کر دیا تو اب یہ کتاب پڑھنا غیر ضروری لگ رہا ہے۔
ایک بات مجھے سمجھ نہیں آتی کہ چلو جب امام مہدی نے آنا ہے تو آنا ہے، اس سے پہلے ہم خود سے ٹھیک کیوں نہیں ہونا چاہتے؟
یہ بات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو سمجھا کے دکھائیں، انعام دوں گا
ویسے یہ “صحیح” عقیدہ کیا ہوتا ہے؟ امام مہدی سے متعلق شیعوں، قادیانیوں کا عقیدہ اہلسنت و دیگر سے مختلف ہے۔ کون فیصلہ کرے گا کہ کونسے فرقہ کا عقیدہ صحیح ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایک بات مجھے سمجھ نہیں آتی کہ چلو جب امام مہدی نے آنا ہے تو آنا ہے، اس سے پہلے ہم خود سے ٹھیک کیوں نہیں ہونا چاہتے؟
کیونکہ بحیثیت قوم ہمیں سارا وقت کسی مسیحا کا انتظار رہتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے ہر قوم نے صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر ترقی حاصل کی۔
 

وسیم

محفلین
کیونکہ بحیثیت قوم ہمیں سارا وقت کسی مسیحا کا انتظار رہتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے ہر قوم نے صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر ترقی حاصل کی۔

بس جی، یہ بات "قوم" مانتی نہیں۔ وہ کہتی ہے کہ "ہم" غزوہ ہند لڑیں گے۔ "ہم" کی کم از کم ٹوٹل اوقات یہ ہے کہ وہ اپنے ہمسائے کو رات سکون سے سونے کا حق دینے کو بھی تیار نہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
کیونکہ بحیثیت قوم ہمیں سارا وقت کسی مسیحا کا انتظار رہتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے ہر قوم نے صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر ترقی حاصل کی۔
اس انتظار میں صرف ملحد نہیں
موصوف تو بے عملوں کو مزید بے عملی کی طرف پرکشش رغبت دلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ویسے یہ “صحیح” عقیدہ کیا ہوتا ہے؟ امام مہدی سے متعلق شیعوں، قادیانیوں کا عقیدہ اہلسنت و دیگر سے مختلف ہے۔ کون فیصلہ کرے گا کہ کونسے فرقہ کا عقیدہ صحیح ہے؟
قادیانیوں کو تو چھوڑیں وہ تو کسی کھاتے میں نہیں ہیں
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
ویسے یہ “صحیح” عقیدہ کیا ہوتا ہے؟ امام مہدی سے متعلق شیعوں، قادیانیوں کا عقیدہ اہلسنت و دیگر سے مختلف ہے۔ کون فیصلہ کرے گا کہ کونسے فرقہ کا عقیدہ صحیح ہے؟

سچ کی اپنی ایک طاقت ہے۔ شعیہ اور اہلسنت میں ظہور اور پیدا ہوں گے کا فرق ہے۔ سو یہ ایک قوم ہیں۔ اسکے مقابلے میں قادیانی ہیں جو کہتے ہیں مسیح موعود ہی ظاہر ہو کر جا چکے۔ بھائی وہ اب یاجوج ماجوج کے انتظار میں ہیں اور ہم مہدی ع۔
 

علی وقار

محفلین
احادیث پڑھتا بھی ہوں، اور احادیث کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہوں، یعنی کہ منکر حدیث نہیں ہوں، تاہم، یہ سوال مجھے اکثر پریشان کرتا ہے کہ امام مہدی کا ذکر قرآن پاک میں نہیں ہے، یاد رہے کہ میں اس فرقے سے متعلق بھی نہیں ہوں جو صرف قرآن سے استفادہ کرتا ہے اور احادیث سے رجوع نہیں کرتا ہے۔
سوال اپنی جگہ پر اہم ہے کہ
ایک طرف ہم حضرت امام مہدی کے انتظار میں ہیں جب کہ دوسری جانب قرآن پاک کے تیس پاروں میں ایک مقام پر بھی حضرت امام مہدی کا ذکر نہیں ہے۔

شاید اس کی کوئی حکمت رہی ہو گی مگر حیرت اپنی جگہ کہ ہم قیامت سے قبل جس ہستی کا انتظار کر رہے ہیں، قرآن پاک ان کے ذکر سے تہی ہے۔

اس حوالے سے اگر کوئی دوست رہنمائی کر سکے تو مجھے خوشی ہو گی۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین

وسیم

محفلین
احادیث پڑھتا بھی ہوں، اور احادیث کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہوں، یعنی کہ منکر حدیث نہیں ہوں، تاہم، یہ سوال مجھے اکثر پریشان کرتا ہے کہ امام مہدی کا ذکر قرآن پاک میں نہیں ہے، یاد رہے کہ میں اس فرقے سے متعلق بھی نہیں ہوں جو صرف قرآن سے استفادہ کرتا ہے اور احادیث سے رجوع نہیں کرتا ہے۔
سوال اپنی جگہ پر اہم ہے کہ
ایک طرف ہم حضرت امام مہدی کے انتظار میں ہیں جب کہ دوسری جانب قرآن پاک کے تیس پاروں میں ایک مقام پر بھی حضرت امام مہدی کا ذکر نہیں ہے۔

شاید اس کی کوئی حکمت رہی ہو گی مگر حیرت اپنی جگہ کہ ہم قیامت سے قبل جس ہستی کا انتظار کر رہے ہیں، قرآن پاک ان کے ذکر سے تہی ہے۔

اس کی وجہ تو کوئی ماہر حدیث یا مفسر ہی بتا سکتے ہیں۔ میں نے یہ سنا ہے کہ امام بخاری کی صحیح بخاری میں بھی مہدی کے حوالے سے کوئی حدیث نہیں ملتی ہے۔ (اگر میں غلط ہوں تو میری تصحیح فرما دیں، تا کہ علم میں اضافہ ہو)

تھوڑا سا ٹاپک سے ہٹ کر کئی غیر مسلم مصنفین نے بھی مہدی کو اپنے ناولز کا موضوع بنایا ہے بلکہ ایک ناول مہدی شاید بیاسی یا چوراسی میں چھپا تھا۔ اس کا تھیم یہ تھا کہ کیسے مغربی ممالک مسلمانوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنا مہدی لانچ کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top