پیمرا نے نواز شریف سمیت دیگر مفرور اشتہاری مجرموں کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی لگا دی

ثمین زارا

محفلین
واقعی اس ملک میں صحافت اتنی آزاد ہے جتنی برطانیہ میں بھی نہیں۔ نجم سیٹھی، طلعت حسین، رضی دادا ، مطیع اللہ جان (اینڈ کاؤنٹنگ) وغیرہ کی نوکری تیل کروادی تو کیا ہوا۔ وہ سوشل میڈیا پر اپنی بات کہنے کے لیے آزاد ہیں۔ کبھی کبھار انہیں اٹھانے کے لیے ویگو ڈالا بھی پہنچ جاتا ہے صرف یاددہانی کروانے کے لیے کہ پاکستان میں صحافت آزاد ہے۔ عدالتیں بھی آزاد ہیں۔ جسٹس صدیقی، جسٹس عیسیٰ، کرنل رحیم وغیرہ تو بس یونہی "مبینہ" ہیں۔ کوئی شرم، کوئی حیا!!!
بھئی اگر آپ بغیر لفافے کے یہ سب مذاق کر رہے ہیں تو آپ کو بہت داد اور دونوں ہاتھوں سے سیلیوٹ ۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

جاسم محمد

محفلین
کیا ہیومن رائیٹس کمیشن آف پاکستان بھی لفافہ لے کر بک گئی؟
یہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس وقت کہاں تھی جب عدالتوں سے مفرور بھگوڑے الطاف حسین اور مشرف کی تقاریر و انٹرویوز دکھانے کی پابندی لگی تھی؟ کیا وجہ ہے کہ یہ سینیر لفافی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں عین اس وقت پٹیشن لے کر عدالت گئی، جب پیمرا نے مفرور اسحاق ڈار اور سزا یافتہ مجرم نواز شریف کی تقاریر و انٹرویوز نشر کرنے پر پابندی لگائی۔ سینیر لفافوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اس دہرے معیار پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
 

ثمین زارا

محفلین
اس بی آر ٹی میں خرابی بھی مافیا کی مہربانی ہے ۔ بھلا بسوں میں بھی آگ لگتی ہے چاہے چین کی ہی کیوں نہ ہوں ؟ آئے دن خبر بنوانے کے لیے یہ حرکتیں ہیں ۔ جب میٹرو بس لاہور میں کسی کو مار ڈالے یا اس کے ایکسیڈنٹس ہوں تو کوئی لمبے لمبے کالمز نہیں لکھتا ۔ کیوں ؟ میٹرو اور اورنج لائن کا خسارا کتنا ہے اس پر کوئی ٹاک شو نہیں ۔ کوئی غریب ملک ایسے سفید ہاتھی جیسے منصوبے بناتا ہے؟ ٹوٹے مکانوں میں ایئر کنڈیشنرز لگا کر امیر کہلایا جا سکتا ہے ؟
 

جاسم محمد

محفلین
نجم سیٹھی، طلعت حسین، رضی دادا ، مطیع اللہ جان (اینڈ کاؤنٹنگ) وغیرہ کی نوکری تیل کروادی تو کیا ہوا۔
یہ سب ن لیگ کے حامی صحافی ہیں یعنی لفافے ہیں۔ یوٹیوب پر اِن کی ویڈیوز کے ویوز کا مقابلہ مخالف سوچ والے صحافیوں سے کر لیں تو خود ہی معلوم ہو جائے گا کہ انہیں کیوں نکالا گیا۔ ٹی وی چینل مالکان کو ویوز یعنی ریٹنگز چاہئے۔ ان صحافیوں کے نظریات سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔
جو آزاد صحافی یوٹیوب پر گمنام ہیں وہ الیکٹرونک میڈیا پر کیسے آ سکتے ہیں؟



 

جاسم محمد

محفلین
کبھی کبھار انہیں اٹھانے کے لیے ویگو ڈالا بھی پہنچ جاتا ہے صرف یاددہانی کروانے کے لیے کہ پاکستان میں صحافت آزاد ہے۔
نواز شریف کے عین جمہوری دور میں اس کا چمچا صحافی ابصار عالم پیمرا کا چیرمین ہوا کرتا تھا۔ اس وقت وہ شریف خاندان کے خلاف پروگرام کرنے والے کو نوٹسز بھیج کر آفس طلب کر لیا کرتا تھا۔ اسی دور میں جیو نیوز پر پابندی لگی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹی وی پر کہا کہ جیو نیوز کی غداری کے ثبوت انہوں نے دیکھے ہیں۔ اے آر وائی سے منسلک صحافی ارشد شریف کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔ شریف خاندان کے کرپشن کیس حدیبیہ پیپر ملز کو بند کرنے کے بعد اس کو ٹی وی پر ڈسکس کرنے کے خلاف آجکل کے جمہوری انقلابی جسٹس فائز عیسی نے پابندی لگوائی تھی۔
 

بابا-جی

محفلین
نواز شرِیف کے پاس کہنے کو بہت کُچھ نہیں بچا۔ کوئی خَوف ہونا نہیں چاہیے۔ ڈریں تو فوجی ڈریں، کپتان نے کیا کِیا ہے جو خوف زدہ ہو۔ یُوں پابندی لگا کر خواہ مخواہ ہی نواز شرِیف کی شُہرت کو پَر لگا دیے گئے ہیں۔ مُجھے لگتا ہے کہ کِسی موڑ پر جا کر یِہ پابندی ختم ہو جائے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
عدالتیں بھی آزاد ہیں۔ جسٹس صدیقی، جسٹس عیسیٰ، کرنل رحیم وغیرہ تو بس یونہی "مبینہ" ہیں۔
یہ سب شریف خاندان کے حمایتی یعنی لفافی ججز ہیں۔ جسٹس صدیقی نے عین الیکشن سے قبل پبلک میں جاکر ایجنسیوں کو متنازعہ بنا کر نواز شریف کے حق میں کمپین چلائی۔ جسٹس فائز عیسی نے سپریم کورٹ کی ہدایات کے خلاف جا کر نواز شریف کا حدیبیہ پیپر ملز کرپشن کیس بند کیا۔ اور اس کی ٹی وی پر تشہیر کی بھی پابندی لگا دی۔
 

ثمین زارا

محفلین
نواز شرِیف کے پاس کہنے کو بہت کُچھ نہیں بچا۔ کوئی خَوف ہونا نہیں چاہیے۔ ڈریں تو فوجی ڈریں، کپتان نے کیا کِیا ہے جو خوف زدہ ہو۔ یُوں پابندی لگا کر خواہ مخواہ ہی نواز شرِیف کی شُہرت کو پَر لگا دیے گئے ہیں۔ مُجھے لگتا ہے کہ کِسی موڑ پر جا کر یِہ پابندی ختم ہو جائے گی۔
اگر کوئی ہمارے متعلق بےہودہ باتیں کرے تو اسے ڈرائنگ روم میں بٹھا کر تو نہیں سنا جا سکتا ۔ بلکہ اس کے منہ پر دروازہ بند کر دیا جاتا ہے ۔ گھر سے باہر جتنا مرضی بک بک کرے ۔ کسے پرواہ ۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
نواز شرِیف کے پاس کہنے کو بہت کُچھ نہیں بچا۔ کوئی خَوف ہونا نہیں چاہیے۔ ڈریں تو فوجی ڈریں، کپتان نے کیا کِیا ہے جو خوف زدہ ہو۔ یُوں پابندی لگا کر خواہ مخواہ ہی نواز شرِیف کی شُہرت کو پَر لگا دیے گئے ہیں۔ مُجھے لگتا ہے کہ کِسی موڑ پر جا کر یِہ پابندی ختم ہو جائے گی۔
اصل ڈرنا تو اعلی عدلیہ کو چاہئے جس کا سزا یافتہ مجرم ۸ ہفتے کی عدالتی ضمانت لے کر ۴ ہفتوں کیلئے علاج کی غرض سے لندن گیا تھا۔ اور اب ایک سال بعد بار بار طلبی کے نوٹسز جاری کرنے کے باجود واپس نہیں آ رہا۔ الٹا وہاں بیٹھ کر عدالتوں کو پٹیشن کر رہا ہے کہ سزا یافتہ مجرموں، اشتہاریوں کو آزادی اظہار کے انسانی حقوق دو۔ اس قسم کی مضحکہ خیزیاں اور اخلاقی پستیاں صرف پیزا رپبلک میں ہی ممکن ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
نواز شرِیف کے پاس کہنے کو بہت کُچھ نہیں بچا۔
نواز شریف کے پاس متنازعہ جج ارشد ملک کی مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں وہ مبینہ طور پر دباؤ کے تحت فیصلہ دینے کا ذکر کر رہے ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے اگلے جلسوں میں یہ ویڈیوز دکھائی جانی تھی۔ اسی لئے شریف خاندان کے حامی لفافے یہ پٹیشن لے کر عدالت گئے تھے۔ تاکہ ان متنازعہ ویڈیوز کو نواز شریف کی تقاریر سمیت میڈیا پر چلا کر فوج و عدلیہ کو دباؤ میں لایا جا سکے۔ یوں شریف خاندان کیلئے ایک اور این آر او کی راہ ہموار ہو سکے گی۔
 

بابا-جی

محفلین
نواز شریف کے پاس متنازعہ جج ارشد ملک کی مزید ویڈیوز بھی موجود ہیں جس میں وہ مبینہ طور پر دباؤ کے تحت فیصلہ دینے کا ذکر کر رہے ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے اگلے جلسوں میں یہ ویڈیوز دکھائی جانی تھی۔ اسی لئے شریف خاندان کے حامی لفافے یہ پٹیشن لے کر عدالت گئے تھے۔ تاکہ ان متنازعہ ویڈیوز کو نواز شریف کی تقاریر سمیت میڈیا پر چلا کر فوج و عدلیہ کو دباؤ میں لایا جا سکے۔ یوں شریف خاندان کیلئے ایک اور این آر او کی راہ ہموار ہو سکے گی۔
اچھی بات ہے پھر، تاکہ فوج اور میاں پھڑے جاویں اور کپتان راج کرے۔
 

ثمین زارا

محفلین
اگر کوئی ہمارے متعلق بےہودہ باتیں کرے تو اسے ڈرائنگ روم میں بٹھا کر تو نہیں سنا جا سکتا ۔ بلکہ اس کے منہ پر دروازہ بند کر دیا جاتا ہے ۔ گھر سے باہر جتنا مرضی بک بک کرے ۔ کسے پرواہ ۔
منفی ریٹنگ دے کر پروفائل خراب کرنےکے بجائے دلیل سے بات کیجیے۔ یہ ریٹنگ ہٹائیں ورنہ آیندہ آپکا کوئی مراسلہ نہیں پڑھا جائے گا۔
 

بابا-جی

محفلین
منفی ریٹنگ دے کر پروفائل خراب کرنےکے بجائے دلیل سے بات کیجیے۔ یہ ریٹنگ ہٹائیں ورنہ آیندہ آپکا کوئی مراسلہ نہیں پڑھا جائے گا۔
اِتنا غُصہ، لو ہٹا دی، کر لو جو کرنا ہے آپ نے۔ اور جو خُود دِی تھی، اُس کا کیا ہو گا؟
 
Top