بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

سیما علی

لائبریرین
فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں
جہاں بجتے ہیں نقارے وہاں ماتم بھی ہوتا ہے

داغ دہلوی

یہ علم وفضل، یہ ایمان وآگہی کے چراغ
انہیں کے فیض سے روشن ہیں زندگی کے چراغ
یہ ظلم وجور کی ظلمت سے کہہ دیا جائے
جلا رہا ہوں میں اب امن وآشتی کے چراغ

(فرید ندوی)
 

سیما علی

لائبریرین
غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک سے
بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفاں کیے ہوئے
(چچا)

یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی
اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تو کون ہے اس نے کہا آوارگی

محسن نقوی
 
Top