غزل براہ اصلاح : عمران میں تو پیڑ تھا ،

سر الف عین و دیگر اساتذہ ازراہ کرم اصلاح فرمائیں۔۔۔

عمران میں تو پیڑ تھا دنیا سے کٹ گیا
گو تیرے راستے کی رکاوٹ تھا ہٹ گیا

ٹوٹا بدن جو سیپ کا ، موتی بکھر گئے
دل میں کئی برس کا جو لاوا تھا پھٹ گیا

پورا جہاں سچائی چھپانے لگا تو پھر
حق کا علم بنا کے قلم کو میں ڈٹ گیا

جب میرے گھر کو آگ لگی تو میں نا سمجھ
بادل سمجھ رہا تھا دھویں کو جو چھٹ گیا

ہر ایک شخص بند ہے گھونگے سے خول میں
باہر نہ آ سکا کبھی اندر سمٹ گیا

مجھ سے کئی دنوں کا جو بچھڑا ہوا تھا وہ
روتے ہوئے خوشی میں گلے سے لپٹ گیا

شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے، بس
پورا جہاں سچائی چھپانے لگا تو پھر
سچائی اردو میں چ پر تشدید کے ساتھ بولا جاتا ہے، مفعولن کے وزن پر، محض فتحہ کے ساتھ بر وزن فعولن ہندی میں بولا جاتا ہے، ممکن ہے پنجابی میں بھی یوں ہی بولا جاتا ہو۔
 
درست ہے، بس
پورا جہاں سچائی چھپانے لگا تو پھر
سچائی اردو میں چ پر تشدید کے ساتھ بولا جاتا ہے، مفعولن کے وزن پر، محض فتحہ کے ساتھ بر وزن فعولن ہندی میں بولا جاتا ہے، ممکن ہے پنجابی میں بھی یوں ہی بولا جاتا ہو۔
بہت شکریہ محترم ، یہ مصرعہ یوں کر دیا

پورا جہان سچ کو چھپانے لگا تو پھر
 
Top