کرنل کی اہلیہ کے ہاتھوں اہلکار کی بے عزتی‘ کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا پر ہنگامہ

کئی دہائیاں پرانی بات ہے کہ اسلام آباد یا راولپنڈی میں کسی جنرل کی گاڑی کو راستہ نہ دینے پر اس کے ڈرائیور نے گاڑی روک کر میرے ابو کو ڈانٹنے کی کوشش کی تھی۔ یہ پرانی بیماری ہے اور انتہائی عام۔
چشم دید گواہ ہوں ، 1978 میں، محلے میں رہنے والے ایک لیفٹینینٹ کرنل کی بیوی نے رکشہ والے کو اپنی کار سے اتر کر تھپڑ مارا، اور بالکل ایسی ہی باتیں کہیں۔ پھر اس کے بیٹے نے اتر کر رکشے والے کو خوب مارا۔
چشم دید گواہ ہوں، کراچی میں 1975، میں ایک موٹر سائیکل والے کے چالان پر کچھ ایسی ہی باتیں ، اس موٹر سائیکل والے نے ، چالان کرنے والے آفیسر سے کہیں۔ یہی طور طریقہ ، یہی الفاظ، یہی بدمعاشی۔ بھیڑ لگ گئی تھی لیکن بدمعاشی بند نہیں ہورہی ہتھی۔

یہ افواج پاکستان کا کلچر ہے۔ یہی کچھ یہ خود کرتے ہیں اور یہی کچھ ان کے گھر والے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
تعفن زدہ معاشرہ ہے بدبو تو اٹھے گی۔

منافقوں کی بھی کمی نہیں ہے، نوجوانوں کی لائنیں فوج میں افسر بھرتی ہونے کے لیے اسی "ٹشن" اور "ٹیکے" کی وجہ سے لگتی ہیں۔ ایک چھوٹی سی مثال، بلوچستان کے ایک مولانا صاحب ہیں، فوج کے خلاف ہر وقت اور ہر فورم پر بولتے ہیں (ٹھیک ہی کہتے ہونگے، اس سے غرض نہیں)، دھرنے کے دنوں میں نادرا نے ان کی پاکستانی شہریت معطل کر دی تھی (ثابت ہو گیا کہ غلط کیا تھا) اس کے جواب میں انہوں نے دو دلیلیں پیش کی تھیں ایک تو یہ کہ وہ کئی بار بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں اور دوسری یہ کہ ان کا نوجوان بیٹا فوج میں لیفٹیننٹ ہے۔ کہاں ہر وقت فوج کے خلاف بیان بازی کرنا اور کہاں اپنے بیٹے کو اسی فوج میں افسر بنوا دینا۔

تعفن زدہ معاشرہ ہے بد بو تو اٹھے گی!
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
کئی دہائیاں پرانی بات ہے کہ اسلام آباد یا راولپنڈی میں کسی جنرل کی گاڑی کو راستہ نہ دینے پر اس کے ڈرائیور نے گاڑی روک کر میرے ابو کو ڈانٹنے کی کوشش کی تھی۔ یہ پرانی بیماری ہے اور انتہائی عام۔

چشم دید گواہ ہوں ، 1978 میں، محلے میں رہنے والے ایک لیفٹینینٹ کرنل کی بیوی نے رکشہ والے کو اپنی کار سے اتر کر تھپڑ مارا، اور بالکل ایسی ہی باتیں کہیں۔ پھر اس کے بیٹے نے اتر کر رکشے والے کو خوب مارا۔
چشم دید گواہ ہوں، کراچی میں 1975، میں ایک موٹر سائیکل والے کے چالان پر کچھ ایسی ہی باتیں ، اس موٹر سائیکل والے نے ، چالان کرنے والے آفیسر سے کہیں۔ یہی طور طریقہ ، یہی الفاظ، یہی بدمعاشی۔ بھیڑ لگ گئی تھی لیکن بدمعاشی بند نہیں ہورہی ہتھی۔

یہ افواج پاکستان کا کلچر ہے۔ یہی کچھ یہ خود کرتے ہیں اور یہی کچھ ان کے گھر والے۔
بلڈی سویلین
 

آورکزئی

محفلین
ماڈل ٹاؤن لاہور میں دن دہاڑے پولیس کے ہاتھوں درجنوں لوگوں کو قتل کرنے، بیسیوں کو زخمی کرنے کا مقدمہ تک سابق آرمی چیف راحیل شریف کی سفارش پر درج ہوا تھا۔ یہاں بھی اگر جنرل باجوہ سفارش کریں تو کرنل کی بیوی پر مقدمہ ہو سکتا ہے

جس طرف آنکھ اٹھاؤں بوٹاں ہی بوٹاں ہیں۔۔۔ نہیں معلوم بوٹاں ہیں کہ بوٹاں ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
اور انہی بلڈی سولین کے جمع کردہ ٹیکسوں سے بھاری بھر کم تنخواہیں لے کر بدمعاشی کرتے ہیں
۴۵ ارب ڈالر کے بجٹ میں سے ۱۰ ارب ڈالر فوج کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ لا تعداد بزنسز فوج نے کھول رکھے ہیں۔ یہ ملک انہی کا ہے عوام ہیں خوامخواہ اس میں
 

سروش

محفلین
FIR میں یہ دو دفعات بعد میں کیوں مٹائی گئی ہیں ؟
yZqk0be.jpg
 

سروش

محفلین
اس کی سزا کیا ہونی چاہیئے ؟ پیارے محفلین کے خیال میں ۔
میرے خیال میں تو پانچ لاکھ روپے اور چھے ماہ کی لازمی قید کافی ہوگی ۔:LOL:
مندرجہ بالا دفعات میں بھی زیادہ سے زیادہ 6 سال 3 مہینے اور جرمانہ لاکھوں روپے ہوسکتا ہے اور گرفتاری کے لئے وارنٹ کی بھی ضررورت نہیں ہے ۔ دفعات میں درج تمام جرائم قابل ضمانت ہیں ۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
@پی ٹی آئی
یہ کیا ہورہا ہے؟
یہ پولیس نے عمران خان کے گھر تک کا راستہ روکا ہوا تھا کیونکہ وہ نواز شریف کے پاناما سکینڈل پر احتجاجا اسلام آباد و راولپنڈی کو لاک ڈاؤن کرنے کی کال دے چکا تھا۔ اُس دن یہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق تو خاتون ہونے کی وجہ سے بچ گئی لیکن تحریک انصاف کے کئی مرد لیڈران مزاحمت پر پولیس نے دھر لئے تھے۔
Police arrest Salman Ahmed outside Imran Khan’s Bani Gala residence
 
ہونا یہ چاہئے تھا کہ پولیس آفیسر ، اس عورت کو آرڈر دیتا کہ اپنے ہاتھ پیچھے کرکے زمین پر لیٹ جاؤ۔ ( جس کے معانی ہیں کہ اگر نہیں سنا تو گولی مار دی جائے گی)

اور اگر یہ عورت مدافعت کرتی تو اس کو سرفراز شاہ کی طرح گولی ماردینی چاہئے تھی۔ کیا وجہ ہے کہ فوج، معصوم سرفراز شاہ کو تو گولی مار سکتی ہے لیکن ایک کرنل کی بیوی کے سامنے بھیگی بلی بن جاتی ہے؟

ہونا یہ چاہئے تھا۔

مدافعت کرنے پر پولیس کو کچھ اس طرح کرنا چاہئے تھا، تاکہ بدکاروں اور مجرموں کو عقل آئے۔
 
Top