حکومت کا دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان

کیا قادیانی پاکستان کے شہری نہیں؟ اس حوالہ سے لکھا تھا۔ نیز اگر قادیانی اپنے علاوہ سب کو کافر سمجھتے بھی ہیں تو اس سے کسی کا کیا بگڑ جاتا ہے؟ وہ کم از کم اپنا یہ عقیدہ آئین اور قانون کے ذریعہ زور زبردستی منوانے کے حق میں نہیں ہیں۔
قادیانیوں کے شہری حقوق کسی نے سلب نہیں کیے۔ مذہب دراصل عقیدے کا ہی تو نام ہے۔ زور زبردستی کیسی بھئی؟ اس وقت کے مرزائیت کے خلیفہ کو بلا کر ناجانے کتنے عرصے بحث مباحثہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اس وقت کے مرزائیت کے خلیفہ کو بلا کر ناجانے کتنے عرصے بحث مباحثہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا تھا۔
جیسےآجکل شہباز شریف ملک واپس آکر سخت پچھتا رہے ہیں ویسے ہی قادیانیوں کے خلیفہ آئینی ترمیم کے بعد پچھتاتے رہے کہ کاش وہ اسمبلی کی کاروائی میں پیش نہ ہوتے۔۔۔
 
جیسےآجکل شہباز شریف ملک واپس آکر سخت پچھتا رہے ہیں ویسے ہی قادیانیوں کے خلیفہ آئینی ترمیم کے بعد پچھتاتے رہے کہ کاش وہ اسمبلی کی کاروائی میں پیش نہ ہوتے۔۔۔
لیکن ہم ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ جہاں بھی رہیں ہمیشہ خوش رہیں، بھلے پچھتاتے وغیرہ رہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
تفصیلات کے مطابق ملک کی بجلی اور پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک اور بڑے پراجیکٹ کی بنیاد رکھ دی گئی۔ وزارت آبی وسائل کے ذرائع کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے آغاز کے لیے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے ہیں، جس کے بعد ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ چائنا اور ایف ڈبلیو او کے جوائنٹ وینچر کو دیا گیا ہے جو ڈیم کی تعمیر کو پایا تکمیل تک پہنچائیں گے۔
عبدالقیوم چوہدری ان دونوں کمپنیوں کے بارہ میں آپ کا تجربہ کیا کہتا ہے؟ اگر فنڈنگ کا کوئی مسئلہ نہ ہوا تو کیا وقت مقررہ میں یہ ڈیم مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں؟
 
بہت کم ایسی پوسٹس میں سے ایک جس کے کچھ حصے سے میں ذاتی طور پر متفق ہوں لیکن ایک حصے سے شدید طور پر اختلاف رکھتا ہوں ۔

ملک کو ایک مضحکہ خیز آئین دیا جسکی دوسری آئینی ترمیم نے کبھی نہ ختم ہونے والے مذہبی تنازعہ کو جنم دیا۔ اور یوں ملک میں مذہبی انتہا پسندی کے کلچر کو فروغ دیا

آئین کی یہ شق کچھ لوگوں کی نظر میں بھٹو کی زندگی کا سنہرا کارنامہ ہے اور اس کی طرف بڑھنے والی گندی نظر کو وہ لعنت زدہ سمجھتے ہیں اور اس کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ ڈالنے کی طاقت جذبہ اور وسائل بھی رکھتے ہیں۔ ہمت ہے کسی میں تو ہاتھ ڈال کر دیکھ لے.
بات وہاں تک پہنچنے گی کہ نسلیں پھڑک جائیں گی لیکن اس ترمیم کو آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ باقی غداران تو پچھلے دروازوں میں سازشیں کرنے کو ہمیشہ کوشش جاری رکھتے ہیں یہ گھوڑا یہ گھوڑے کا میدان۔
 

سروش

محفلین
In January 2006, the Government of Pakistan under President Pervez Musharraf announced the decision to construct 5 multi-purpose storage dams in the country during next 10–12 years. According to the plan, the Diamer-Bhasha Dam project was proposed to be built in the first phase. In November 2008, the Executive Committee of National Economic Council formally approved the project. Council of Common Interests Pakistan, a constitutional body representing the provinces, also approved the construction of the dam. The Prime Minister of Pakistan(Syed Yousaf Raza Gillani, also spelled Gilani, is a Pakistani politician who served as 18th Prime Minister of Pakistan from 25 March 2008 until his retroactive disqualification and ouster by the Supreme Court of Pakistan on 26 April 2012) laid the foundation stone of the project on 18 October 2011.​
 
آخری تدوین:
کیا قادیانی پاکستان کے شہری نہیں؟ اس حوالہ سے لکھا تھا۔ نیز اگر قادیانی اپنے علاوہ سب کو کافر سمجھتے بھی ہیں تو اس سے کسی کا کیا بگڑ جاتا ہے؟

وہ سب کو کافر سمجھیں تو درست انہیں کوئ کافر سمجھے تو غلط ؟ کیا یہ منافقت نہیں ہے ۔


وہ کم از کم اپنا یہ عقیدہ آئین اور قانون کے ذریعہ زور زبردستی منوانے کے حق میں نہیں ہیں۔

اور دوسری بات وہ کسی سیکیولر جمہوریہ پاکستان میں نہیں رہتے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتے ہیں لہذا یا تو اس ملک کے قوانین کو تسلیم کریں ۔ یا پھر رونا پیٹنا بند کریں ۔ ملکی قوانین کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے والوں کو فیوجیٹیوز کہا جاتا ہے ۔ شاید
 

جاسم محمد

محفلین
بہت کم ایسی پوسٹس میں سے ایک جس کے کچھ حصے سے میں ذاتی طور پر متفق ہوں لیکن ایک حصے سے شدید طور پر اختلاف رکھتا ہوں ۔



آئین کی یہ شق کچھ لوگوں کی نظر میں بھٹو کی زندگی کا سنہرا کارنامہ ہے اور اس کی طرف بڑھنے والی گندی نظر کو وہ لعنت زدہ سمجھتے ہیں اور اس کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ ڈالنے کی طاقت جذبہ اور وسائل بھی رکھتے ہیں۔ ہمت ہے کسی میں تو ہاتھ ڈال کر دیکھ لے.
بات وہاں تک پہنچنے گی کہ نسلیں پھڑک جائیں گی لیکن اس ترمیم کو آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ باقی غداران تو پچھلے دروازوں میں سازشیں کرنے کو ہمیشہ کوشش جاری رکھتے ہیں یہ گھوڑا یہ گھوڑے کا میدان۔
کسی بھی ملک کا آئین آسمانی صحیفہ، پتھر کی لکیر نہیں ہوتا۔ مودی نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کی ۷۰ سالہ آئینی حیثیت کو دو تہائی اکثریت ملتے ساتھ ہی ختم کرکے بھارت کا اٹوٹ انگ بنا دیا ہے۔ جتنی ہمت اور بہادری اس قادیانی ترمیم پر دکھائی جا رہی ہے وہ ذرا مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق والی ترمیم پر بھی دکھا دیں تو لگ پتا جائے گا۔ اپنے گھر میں تو ہر کوئی شیر ہوتا ہے
 

سروش

محفلین
Construction and financial matters
In November 2008, the cost of the Diamer-Bhasha dam was estimated at $12.6 billion. and it will have a storage capacity of 10 cubic kilometres (8,100,000 acre⋅ft). However, it will have a power generation capacity of 4500 megawatts.

An amount of Rs 27, billion is required for the acquisition of land and resettlement of the people to be affected in the wake of the construction of the dam. Under the proposed project, Rs 10.76 billion will be spent for the acquisition of agriculture-barren land, tree and nurseries and Rs 1.638 billion to be utilized for properties and infrastructure, Rs 8.8 billion for establishment of nine model villages, Rs 62,119 million for pay and allowances for administrative arrangements, and Rs 17.7 million for contingent administrative expenses. The project also includes an escalation cost of Rs 2.234 billion at the rate of 6 per cent per year for five years and interest of Rs 4.309 billion during the implementation at the rate of 9 per cent.

Detailed drawings of the dam were completed by March 2008. As of August 2012, the project faced several setbacks due to major sponsors backing out from financing the project, as World Bank and Asian Development Bank both refused to finance the project as according to them its location is in disputed territory and asked Pakistan to get a NOC from neighboring India.

On 20 August 2013- Finance Minister of Pakistan, Ishaq Dar claimed to have convinced the World Bank and the Aga Khan Development Network to finance the Diamer-Bhasha Project without the requirement of NOC from India. He also said that the Asian Development Bank, Aga Khan Rural Support Programme and Aga Khan Foundation had agreed to become lead finance manager for the project.

On 27 August 2013- Pakistan's Finance Minister, Ishaq Dar said that work would start on both Dasu and Diamer-Bhasha Dams simultaneously. He also said that Diamer-Bhasha project would take 10–12 years to complete.

On 7 November 2013- the Chairman of Water and Power Development Authority Syed Raghib Abbas Shah claimed that his department has received 17,000 acres of land at the cost of PKR 5.5 billion from Government of [[ Gilgit-Baltistan]] and the Ismaili Community for the construction of the project.

Former Prime Minister Nawaz Sharif on December 5, 2016 approved, in principle, the financing plan for the Diamer-Bhasha dam and ordered the secretary of water and power to start physical work on the dam before the end of 2017.

On 14 November 2017- Pakistan dropped its bid [18] to have the dam financed under the China-Pakistan Economic Corridor framework as China placed strict conditions including on the ownership of the project. China had projected the cost of the dam to be $14 billion and to secure its investment China wanted Pakistan to pledge another operational dam to it.

On July 4, 2018- the Supreme Court of Pakistan directed the government to begin construction on the dam, as well as the Mohmand Dam, to resolve a water shortage. Chief Justice Saqib Nisar of the court gave a donation of 1 million Pakistani rupees for the construction of the two dams. And set up a fund for the construction of the dam. On July 6, the government of Pakistan set up a fund for the construction of the Diamer Bhasha Dam. Fundraising through bank accounts and cellular companies was initiated for participation.

On 9 September 2018- a Water and Power Development Authority official revealed that at least 12 billion dollars are required to build Diamer-Bhasha Dam. 5 billion dollars are required to build infrastructure while another 7 billion dollars are required for the power generation.

On 1 November 2018- PM-CJP fund for Diamer-Bhasha and Mohmand Dams which was opened in beginning of 3rd Quarter of 2018 i.e. in January 2019 its funds have reached US$66.7 million (i.e. PKR 9.29 billion) approximately. The status is regularly updated on the Supreme Court of Pakistan.

On 2 April 2020- it was revealed by WAPDA that Rs115.9 billion had been distributed for land acquisition of the project till February 2020.​
 
آخری تدوین:
عبدالقیوم چوہدری ان دونوں کمپنیوں کے بارہ میں آپ کا تجربہ کیا کہتا ہے؟ اگر فنڈنگ کا کوئی مسئلہ نہ ہوا تو کیا وقت مقررہ میں یہ ڈیم مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں؟
ایف ڈبلیو او کے ساتھ کام کرنے کا ذاتی تجربہ ہے۔ حقیقت یہ کہ فوجیوں کی یہ کنسٹرکشن کمپنی نہایت قابل اور ایکسپرٹس سے بھری پڑی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ کام تندہی سے سرانجام دے سکتے ہیں۔


ایک وضاحت ضروری کہ اصل مراسلے میں ڈیم کی بنیاد کہہ کر یوں باور کرایا جارہا ہے جیسے اس پر کام بس ابھی ابھی ہی شروع ہوا ہے۔ یہ نوے کی دہائی کا پراجیکٹ ہے اور اس پر پیپر ورک اور زمینوں کی خریداری کا کام مختلف حکومتوں کے دور میں ہوتا رہا ہے۔ پچھلی حکومت نے 122 ارب روپے صرف زمین کی خریداری پر صرف کیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وہ سب کو کافر سمجھیں تو درست انہیں کوئ کافر سمجھے تو غلط ؟ کیا یہ منافقت نہیں ہے ۔
قادیانیوں کو کافر سمجھنے میں کوئی اعتراض ہے نہ ہی قادیانیوں کا اپنے علاوہ ہر اک کو کافر سمجھنے میں کوئی پریشانی والی بات ہے۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں ان مذہبی عقائد میں اختلاف کو ملک کے آئین و قانون کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ اور ساتھ میں یہ تقاضا بھی کیا جاتا ہے کہ ان پر عمل نہ کرنے والا فلاں فلاں سزا کا مستحق ہوگا۔ مذہبی عقائد میں اختلاف پر کیسی سزا بھائی؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایف ڈبلیو او کے ساتھ کام کرنے کا ذاتی تجربہ ہے۔ حقیقت یہ کہ فوجیوں کی یہ کنسٹرکشن کمپنی نہایت قابل اور ایکسرٹس سے بھری پڑی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ کام تندہی سے سرانجام دے سکتے ہیں۔
جزاک اللہ۔ میں نے اسی لئے یہ سوال پوچھا تھا کہ اندازہ تھا کہ آپ ان کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ باقی زیک کو بھی یہ سن کر خوشی ہوگئی ہوگی کہ یہ کنٹریکٹ کسی ایسی کمپنی کو ملا جو واقعی اپنی فیلڈ میں ایکسپرٹس ہیں۔ بیشک فوجی ہی ہیں
 
قادیانیوں کو کافر سمجھنے میں کوئی اعتراض ہے نہ ہی قادیانیوں کا اپنے علاوہ ہر اک کو کافر سمجھنے میں کوئی پریشانی والی بات ہے۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں ان مذہبی عقائد میں اختلاف کو ملک کے آئین و قانون کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ اور ساتھ میں یہ تقاضا بھی کیا جاتا ہے کہ ان پر عمل نہ کرنے والا فلاں فلاں سزا کا مستحق ہوگا۔ مذہبی عقائد میں اختلاف پر کیسی سزا بھائی؟
مذھبی اختلاف پر سزا نہیں بلکہ دوسرے دین کا لبادہ اوڑھ کر خود کو دوسرے دین کے طور پر پیش کرنا جعلسازی کہلائے گا اور جعلسازی کی سزا ہر جگہ اور۔معاشرے میں ملتی ہی ملتی ہے اگر پکڑی جائے تو
 
کسی بھی ملک کا آئین آسمانی صحیفہ، پتھر کی لکیر نہیں ہوتا۔ مودی نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کی ۷۰ سالہ آئینی حیثیت کو دو تہائی اکثریت ملتے ساتھ ہی ختم کرکے بھارت کا اٹوٹ انگ بنا دیا ہے۔ جتنی ہمت اور بہادری اس قادیانی ترمیم پر دکھائی جا رہی ہے وہ ذرا مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق والی ترمیم پر بھی دکھا دیں تو لگ پتا جائے گا۔ اپنے گھر میں تو ہر کوئی شیر ہوتا ہے
یعنی اپنے گھر میں اپنی مرضی کا قانون بھی نافذ کرنا جرم ٹھہرا؟
 
شکریہ۔ مجھے واقعی نہیں معلوم تھا کہ اسلام کوئی روایتی دین و مذہب نہیں بلکہ کسی خاص کمپنی کا ٹریڈ مارک ہے جسے چرانے یا اس کی جعلی کاپی بنانے والے کو سخت ترین سزا دی جاتی ہے
اب معلوم ہو گیا ہے تو براہ کرم سمجھ لیجئے ۔ اسلام واقعی روایتی دین نہیں ہے ۔ یہ اللہ کی الوہیت کے ساتھ ساتھ نبی کریم علیہ الصلٰوۃ والسلام کے آخری نبی ہونے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتا اور نہ ایسا کرنے والوں کو اپنا نام استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ اور جعلی کاپی بنا کر اسلام کا نام دینے والے کو ہم کیا کہتے ہیں صرف اتنا ہی ناں کہ اپنی جعلی کاپی کو اسلام کا نام دینا بند کرو ایسے میں جعل سازوں کو مظلوم کہنا کہاں کا انصاف ہے ۔ اوپر سے جو آئین اس جعل سازی کے خلاف بات کرتا ہے اسے جعل ساز یا ان کے حمایتی مضحکہ خیز کہتے ہیں ۔ کوئی شرم کوئی حیا ہوتی ہے
 

جاسم محمد

محفلین
یہ اللہ کی الوہیت کے ساتھ ساتھ نبی کریم علیہ الصلٰوۃ والسلام کے آخری نبی ہونے پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتا اور نہ ایسا کرنے والوں کو اپنا نام استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔
بالکل صحیح کہا۔ داعش، طالبان وغیرہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر پوری دنیا میں قتل و غارت کر سکتے ہیں۔ علما کرام اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مدرسوں میں کم سن بچوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کر سکتے ہیں۔ البتہ پر امن، نیک اعمال والا قادیانی خود کو مسلمان ظاہر کر دے یہ ہم ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔ کیونکہ ایسا کرنے سے ہمارے جذبات مجروح ہو جاتے ہیں
 
آخری تدوین:
جزاک اللہ۔ میں نے اسی لئے یہ سوال پوچھا تھا کہ اندازہ تھا کہ آپ ان کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ باقی زیک کو بھی یہ سن کر خوشی ہوگئی ہوگی کہ یہ کنٹریکٹ کسی ایسی کمپنی کو ملا جو واقعی اپنی فیلڈ میں ایکسپرٹس ہیں۔ بیشک فوجی ہی ہیں
کنٹریکٹ 'مِلا' وغیرہ کی بابت کچھ نہیں کہہ سکتا۔ چیک کرنا پڑے گا کہ اوپن بڈنگ ہوئی یا بس اگلوں نے سائین کروا لیا۔ باقی ایف ڈبلیو او کی ابتدا ہی قراقرم ہائی وے کی تعمیر کے وقت چائینز کے ساتھ جوائنٹ وینچر سے ہوئی تھی اور دونوں ایک دوسرے کو باخوبی جانتے ہیں۔ امید ہے کہ خوب نبھے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
کنٹریکٹ 'مِلا' وغیرہ کی بابت کچھ نہیں کہہ سکتا۔ چیک کرنا پڑے گا
ان جھمیلوں میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آم کھائیں گٹھلیاں نہ گنیں۔ بی آر ٹی پر اوپن بڈنگ کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔ سب سے سستے بڈر کے چکر میں بعض اوقات سب سے زیادہ چونا بھی لگ جایا کرتا ہے۔ ادھر صاف شفاف ناروے میں اس کی کئی مثالیں موجود ہیں
 
Top