ماہر القادری حمد: پردہ اٹھ جائے اگر عشق کی زیبائی کا

پردہ اٹھ جائے اگر عشق کی زیبائی کا
حسن پھر نام نہ لے انجمن آرائی کا

طور پر برقِ تجلی کی کرم فرمائی
ایک غمزه تھا تری شانِ خود آرائی کا

پتہ پتہ سے نمودار ہے شانِ وحدت
ذره ذره کو یقیں ہے تری یکتائی کا

عشق مٹتی ہوئی تصویر تری فطرت کی
حسن دھویا ہوا خاکہ تری رعنائی کا

سر ہو اور سنگِ درِ ختمِ رسلؐ ہو ماہرؔ
پھر تو ارمان نکل جائے جبیں سائی کا

٭٭٭
ماہر القادریؒ
 
پردہ اٹھ جائے اگر عشق کی زیبائی کا
حسن پھر نام نہ لے انجمن آرائی کا

طور پر برقِ تجلی کی کرم فرمائی
ایک غمزه تھا تری شانِ خود آرائی کا

پتہ پتہ سے نمودار ہے شانِ وحدت
ذره ذره کو یقیں ہے تری یکتائی کا

عشق مٹتی ہوئی تصویر تری فطرت کی
حسن دھویا ہوا خاکہ تری رعنائی کا

سر ہو اور سنگِ درِ ختمِ رسلؐ ہو ماہرؔ
پھر تو ارمان نکل جائے جبیں سائی کا

٭٭٭
ماہر القادریؒ
ماشاء اللہ بہت خوب

مقطع بہترین
 
Top