پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

جاسم محمد

محفلین
سندھ میں مسلسل دوسرے جمعے بھی مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی
ویب ڈیسک جمعرات 9 اپريل 2020
2030521-lockdownkarachi-1586453409-135-640x480.jpg

جمعے کو تین گھنٹے کے لیے لاک ڈاؤن سے مستثنی کاروبار بھی بند رہیں گے، محکمہ داخلہ سندھ۔ فوٹو، فائل

کراچی: سندھ میں کورونا وائرس کی روک تھام کےلیے لاک ڈاؤن میں جمعہ کو 3 گھنٹے کے لئے مزید سختی کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور نماز جمعہ کے اجتماعات بھی محدود رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق جمعہ کےروز لاک ڈاون کے دوران پابندیوں کا اطلاق مزید سخت ہوگا۔دوپہر بارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہیں گی جبکہ عوامی نقل وحرکت مکمل محدود ہوگی۔

حکم نامے کے مطابق جمعے کو دوپہر 12 بجے سے تین بجے تک پابندی سے مستثنی کاروبار بھی بند رہیں گے۔ مساجد میں نماز جمعہ کے محدود اجتماعات ہوں گے اور صرف پیش امام، موذن اور خدام سمیت پانچ افراد شریک ہوسکیں گے۔

لاک ڈاؤن میں سب سے پہلی نرمی مساجد کے لیے ہوگی، وزیر اطلاعات سندھ

دریں اثنا صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ آج تمام شہری جمعہ کی نماز گھروں پر ادا کریں، لاک ڈاؤن میں سب سے پہلے نرمی مساجد کے لیے ہوگی، عمران خان کورونا کے معاملے پر صرف سیاست کررہے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جس طرح شب برأت میں 99 فیصد لوگوں نےگھروں پررہ کر ہی عبادت کی اسی طرح عوام آج بھی سندھ حکومت سےتعاون کریں، 14 اپریل کے بعد لوگ محدود تعداد میں مساجد میں آئیں گے تاہم بچے اور بزرگ مساجد نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 12 سے 3 بجے مکمل لاک ڈاؤن کے دوران اسپرے کیا جائے گا، 2 روز سے لاک ڈاؤن میں مزیدسختی کی گئی ہے، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایات دیں تھیں، ہمیں لوگوں کو محدود رکھ کر محفوظ بنانا ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ریلیف کمیٹی میں یوسیز چیئرمینز کو بھی شامل کیا ہے، وفاقی حکومت کورونا سے متعلق سنجیدگی دکھارہی، لاک ڈاؤن کا اصل مقصد رش کم کرنا اور لوگوں کو محدود کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کی جانب سے ہماری طلب کے مطابق ٹیسٹ کٹس فراہم نہیں کی گئیں، ہم چیزوں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے مگر وزیر اعظم کورونا کے معاملے پر سیاست کررہے ہیں، ان کا مقصد سستی شہرت حاصل کرنا ہے اور وہ اب تک کنٹینر والی سیاست کررہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے 18 روز میں 2378 افراد گرفتار

شہر میں جاری لاک ڈاؤن کے 18 ویں روز بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا۔پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں 2378 افراد کو گرفتار کر کے 103 موٹر سائیکلوں اور 3 کاروں کو بھی تحویل میں لے لیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کراچی: نماز جمعہ کے اجتماع سے روکنے پر پیرآباد میں خاتون ایس ایچ او پر حملہ
قاضی حسن | ویب ڈیسک10 اپريل 2020
5e905b3790920.png

زخمی ہونے والی خاتون ایس ایچ او—اسکرین شاٹ

کراچی میں شہریوں نے پولیس کی جانب سے نماز جمعہ کے اجتماع سے متعلق حکومتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کے دوران ایک مرتبہ پھر پولیس پر دھاوا بول دیا اور پیرآباد تھانے کی خاتون اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو زخمی کردیا۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے نماز جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کے لیے صوبے بھر میں جمعے کے روز دن 12 سے دوپہر ساڑھے 3 تک مکمل لاک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی تھی۔

اسی سلسلے میں آج جب پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ایکشن لینے کی کوشش کی تو شہریوں نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں پیرآباد تھانے کی خاتون ایس ایچ او شرافت خان زخمی ہوگئیں۔

واقعے کے فوری بعد پولیس کی مزید نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں خاتون پولیس افسر کو شدید غصے میں دیکھا جاسکتا ہے۔

اس حوالے سے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) غربی فدا حسین نے بتایا کہ پیرآباد میں صورتحال قابومیں ہے، ایس ایچ او شرافت خان کی ناک پر چوٹ آئی ہے اور انہیں طبی امداد فراہم کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاتون ایس ایچ او پر تشدد کرنے والے فرار ہوگئے تاہم ان تمام افراد کی شناخت ہوگئی ہے۔

ایس ایس پی غربی کا کہنا تھا کہ ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کریں گے اور جلد انہیں گرفتار کرلیں گے۔

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ آصف علی عباسی نے خاتون ایس ایچ او پر حملے کا نوٹس لے لیا اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

عدالت نے ایس ایس پی اور ڈی آئی جی غربی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ خاتون ایس ایچ او حکومتی احکامات پر عمل درآمد کروا رہی تھیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو بھی کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے پر شہریوں نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا تھا۔

اس واقعے کے بارے میں پولیس نے کہا تھا کہ لیاقت آباد نمبر 7 میں اہلکاروں پر اس وقت تشدد کیا جب انہوں نے غوثیہ مسجد کے امام کو نماز کے اجتماع کی پابندی کی خلاف ورزی پر گرفتار کرنے کی کوشش کی۔

پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ امام مسجد نے ہجوم کو اکسایا جس کے بعد انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا جس سے بچنے کے لیے دو اہلکاروں نے مقامی شہری کے گھر پناہ لی۔

لیاقت آباد والے واقعے پر کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن نے ڈان کو بتایا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے پر امام اور مسجد کے ٹرسٹیز سمیت 6 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

سندھ میں لاک ڈاؤن
واضح رہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر سندھ حکومت نے 23 مارچ کی رات 12 بجے سے 15 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں 2 اپریل کو سندھ حکومت کی جانب سے جمعہ کو دوپہر 12 سے ساڑھے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ جمعہ کو دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کوئی دکان کھلے گی نہ ٹرانسپورٹ چلے گی جبکہ شہریوں کو نقل و حرکت کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

نوٹی فکیشن میں لاک ڈاؤن کے عرصے کے لیے عائد کی گئی دیگر پابندیوں کو دہراتے ہوئے کہا گیا تھا کہ مساجد میں پیش امام، موذن اور عملے کے 3 سے 5 افراد کو باجماعت اجازت ہوگی جبکہ تمام مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 46سو سے زائد کیسز آچکے ہیں جبکہ سندھ میں ان کیسز کی تعداد 1214 تک پہنچ چکی ہے۔

اس کے علاوہ سندھ میں اموات بھی 22 ہوگئی ہیں جس میں سے 20 اموات کراچی میں ہوئی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
10 اپریل ، 2020
422_094157_reporter.JPG
ویب ڈیسک
حکومت نے کورونا سے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات کیے؟ چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا
218353_8648603_updates.jpg

چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کورونا وائرس سے متعلق ازخود نوٹس پر 13 اپریل کو سماعت کرے گا— فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا جو کہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔

خیال رہے کہ جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019 کو چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور یہ 4 مہینے بعد ان کا پہلا ازخود نوٹس ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل، سیکرٹری صحت، سیکرٹری داخلہ، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور چیف سیکرٹری اسلام آباد کو نوٹسز جاری کردیے۔

اعلیٰ عدالت کی جانب سے چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کیے گئے جن میں پوچھا گیا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ اور اسپتالوں میں کیا سہولیات ہیں؟

چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کورونا وائرس سے متعلق ازخود نوٹس پر 13 اپریل کو سماعت کرے گا۔

بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد کے علاوہ جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظہر عالم خان، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے اب تک 68 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 4600 سے زائد زیر علاج ہیں۔

بلوچستان اور دیگر صوبوں کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی حفاظتی کٹس نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں عائد جزوی لاک ڈاؤن کے باوجود متاثرہ افراد کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
 

آورکزئی

محفلین
عجیب بات ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ تفتان والوں کو چھوڑ کر سارا ملبہ تبلیغ والوں پہ۔۔۔۔
ٹی وی پر مارننگ شوز زور و شور سے جاری۔۔۔۔
سپر مارکیٹس میں رش پش۔۔۔۔
پیسوں کی تقسیم پہ رش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسلہ صرف مساجد۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
کرونا وائرس سال بھربھی چل سکتا ہے،عمران خان
SAMAA | TV - Posted: Apr 10, 2020 | Last Updated: 9 mins ago
PM-IMRAN-KHAN-680x394.png


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن تب کامیاب ہوگا جب بنیادی ضروریات گھر تک پہنچیں،اگر حالات بگڑیں گے تو ٹائیگر فورس مختلف جگہوں پر کام آئے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ کچی آبادیوں میں لاک ڈاؤن کےکیااثرات ہونگےکوئی نہیں سوچتا، ڈیفنس کے لوگ ڈاؤن اور اورنگی ٹاؤن کےلاک ڈاؤن میں فرق ہے،لاک ڈاؤن سے نچلے طبقے کا برا حال ہوا،اس لیے مخالف تھا۔

جمعہ کو نجی ٹیلی ویژن پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں کہ لاک ڈاؤن سے معیشت کوکتنا نقصان ہوگا،لاک ڈاؤن کےمعیشت پر اثرات مستقبل میں بھی دیکھے جائیں گے، ہمارے پاس جتنے وسائل ہیں ان کو استعمال کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نوجوان آبادی اور مخیر حضرات ہمارے ملک کی طاقت ہیں، کرونا کا اب تک کسی کو نہیں پتہ کہ آگے کتنا چلے گا،2 ہفتے میں 144ارب روپے 1کروڑ20لاکھ لوگوں دیں گے، کرونا سے حالات مزید بگڑیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ مشکل حالات کے باوجود حکومت نے800 ارب کا ریلیف پیکج دیا، آنے والے دنوں میں کرونا کے کیسز بڑھیں گے، اگر تیزی سے کیسز بڑھے تو وسائل کی کمی ہوگی۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں سب نے احتیاط کرنی ہے،ترقی یافتہ ممالک بھی اس وقت بڑے بحران سے گزر رہے ہیں، سارا پیسہ ملک کے کمزور طبقے پرخرچ کیے جارہےہیں،ہم نے شفافیت سے غریب گھرانوں کا ڈیٹا بیس بنایا ہے،بدقسمتی سے احساس پروگرام کی لسٹ بڑھتی جائے گی،احساس پروگرام میں ہی ویب سائٹ لارہےہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے کہ 14اپریل سے کنسٹرکشن بھی کھول دی جائے، ساری قوم ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے،3 سے 4 دن میں طبی عملےکو تمام اسپتالوں میں چیزیں پہنچ جائیںگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جو ملک ایٹم بم بناسکتا ہےاس کےلیےوینٹی لیٹر بنانا کیا مشکل ہے؟ ، دنیا میں وینٹی لیٹرز کی طلب بڑھ گئی ہے تو درآمد کرنے میں مشکل ہے۔

عمران خان نے بتایا کہ شروع میں کورڈینیشن کا فقدان تھا،اب صوبوں سے مکمل کورڈینیشن ہے، شروع میں متفق نہیں تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے، جن علاقوں میں پینے کا پانی نہیں ہم وہاں صفائی کی بات کررہے تھے،ایک دم سب لاک ڈاؤن کرنے سے نقصان ہوا کہ لوگوں مشکل میں آگئے،شروع میں صوبوں نے اپنے اپنے فیصلے کیے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں پہلے بڑے اجتماع بند کرنے چاہیےتھے، پھرلاک ڈاؤن بڑھاتے،کوئی نہیں کہہ سکتا کرونا کب تک چلے گا ،یہ سال بھر بھی چل سکتا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
Pakistan
Confirmed
4,788
Recovered
762
Deaths
71

Worldwide
Confirmed
1,699,019
Recovered
376,976
Deaths
102,774

چاہے پاکستان ہو یا دنیا، جنوری سے چلنے والے اس مرض میں لوگ ریکور 15 فیصد ہی ہو پائے؟
 

اسد

محفلین
پاکستان: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 91.48 فیصد
دنیا: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 78.58 فیصد
کوڈ:
پاکستان:
833/71*100=91.48%
دنیا:
480119/102846*100=78.58%
ایڈٹ: کاپی پیسٹ میں غلط کالم (کُل صحتیاب) کاپی ہو گیا تھا، لیکن جواب درست کالم سے لیا تھا۔

میں نے کورونا وائرس پر ورلڈومیٹر کے ڈیٹا پر ایکسیل شیٹ بنائی تھی، پھر اس میں کچھ اضافہ کیا۔ آپ چاہیں تو اس کی فائل ڈاؤنلوڈ کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ اس مراسلے میں دیا ہوا ہے۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
کراچی میں جناح ہسپتال کا مین گیٹ تک بند ہے تاکہ داخل مریضوں کو کرونا وائرس سے بچایا جائے۔ صرف مریض اور ایمبولینس کو اندر جانے کی اجازت ہے۔

دوسری طرف امتیاز سپر اسٹور قیوم آباد کا یہ حال ہے کہ ٹینٹ لگا لگا کر راشن خریدنے والوں کی لائین لگی ہوئی ہے۔ لوگوں کو بتانا ہو گا کہ سودا سلف ملتا رہے گا بے چین ہونے کی ضرورت نہیں۔
 

سید رافع

محفلین
پاکستان: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 91.48 فیصد
دنیا: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 78.58 فیصد
کوڈ:
پاکستان:
762/71*100=91.48%

دنیا:
377273/102846*100=78.58%

استعمال کا طریقہ اس مراسلے میں دیا ہوا ہے۔


یہ آپ نے پاکستان کے لیے 762/71 کی تقسیم کیوں کی؟ حالانکہ 762 صحتیاب ہونے والے اور 71 مرنے والے ہیں۔

Pakistan
Confirmed
4,788
Recovered
762
Deaths
71

اس لحاظ سے کیا یہ صحیح فارمولا نہیں؟
100* 4788 /762 = 15 فیصد صحتیاب

اگر 71 مرنے والوں کو نکال دیں:
100* (4788 - 71) /762 = 16 فیصد صحتیاب
 

اسد

محفلین
یہ آپ نے پاکستان کے لیے 762/71 کی تقسیم کیوں کی؟ حالانکہ 762 صحتیاب ہونے والے اور 71 مرنے والے ہیں۔
کاپی کرنے میں غلطی ہو گئی تھی، بجائے تکمیل شدہ کیسز کی تعداد کے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد کاپی ہو گئی تھی۔ لیکن جواب درست کاپی کیا تھا:
پاکستان: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 91.48 فیصد
دنیا: صحت یابی کا تناسب (تکمیل شدہ) = 78.58 فیصد
اوپر تصحیح کر دی ہے۔
زلفی نے کہا:
اس لحاظ سے کیا یہ صحیح فارمولا نہیں؟
100* 4788 /762 = 15 فیصد صحتیاب

اگر 71 مرنے والوں کو نکال دیں:
100* (4788 - 71) /762 = 16 فیصد صحتیاب
ہر فورمولا درست ہے۔
یہ تمام نتائج مستقل تبدیل ہو رہے ہیں۔ بیشتر لوگ/ویب سائٹس شرحِ اموات کا حساب کُل کیسز کی بنیاد پر کرتے ہیں اور اسی کو اہمیت دیتے ہیں۔ کچھ لوگ صحت یابی اور اموات کا تناسب تکمیل شدہ کیسز کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ آپ کوئی اور طریقہ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سندھ میں دنیا کی سب سے زیادہ اوسط شرح سے کورونا کیسز سامنے آگئے، وزیراعلیٰ سندھ
ویب ڈیسک ہفتہ 11 اپريل 2020
2031089-muradalishah-1586594693-545-640x480.jpg

گزشتہ 24 گھنٹوں میں 104 کورونا کے کیسز آئے، وزیراعلیٰ سندھ فوٹو: فائل

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں دنیا کی سب سے زیادہ اوسط شرح سے کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ آج کورونا کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 104 کورونا کے کیسز آئے ہیں جومجموعی ٹیسٹ کا 20 فیصد ہیں، یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئیں جوکہ زیادہ ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے جس کی وجہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل نہیں ہورہا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن پر جب تک سختی سے عمل ہو رہا تھا تو صورتحال بہتر تھی، ملیر میں لاک ڈاؤن کافی کمزور تھا جس کو میں نے آج مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ حیدرآباد میں بھی کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن سخت کیا جارہاہے۔
 
Top