فروری کے 29 دن کیوں ہوتے ہیں؟

فروری کے 29 دن کیوں ہوتے ہیں؟
فروری 29, 2016
C8B7403A-6174-4261-B00C-F073C91F49A8_w1080_h608_s.jpg

اس نظام کے تحت، 16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے ہمارے ’گریگوری کلینڈر‘ کو شمسی سال کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی کوشش کی تھی


اگر آپ ان لوگوں میں شامل ہیں جنھیں سال کے 365 دن کم لگتے ہیں۔۔ تو، آپ کے لیے آج کا دن بہت خاص ہو سکتا ہے۔ کیوںکہ، آج آپ سال کے ایک اضافی دن کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اس سال، لیپ ائیر ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سال فروری کے 28 دنوں کے بجائے 29 دن لے کر آیا ہے اور فروری کا انتیسواں دن چار سال میں ایک مرتبہ آتا ہے۔

اس نظام کے تحت، 16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے ہمارے 'گریگوری کلینڈر' کو شمسی سال کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کی کوشش کی تھی۔

لیپ سال کیا ہے؟

لیپ سال کے 366 دن ہوتے ہیں، جو چار سال میں صرف ایک بار آتا ہے اور فروری کے آخری دن یعنی 29فروری کو کلینڈر کا ایک 'اضافی دن' نامزد کیا گیا ہے۔

’ٹائم اینڈ ڈیٹ ڈاٹ کام‘ کے مطابق، ایسے سال جو 4 کے پہاڑے پر یکساں طور پر تقسیم ہوتا ہے، وہ لیپ کے سال کہلائےگا جیسا کہ رواں برس 2016 لیپ سال ہے۔

B77BB55B-FF3B-4946-B080-A9452E663ACF_w1080_h608_s.jpg

لیکن، سوائے ہر اس صدی یا 100 سال کے, جسے صرف اس وقت لیپ سال شمار کیا جائے گا جب وہ 400 پر یکساں طور پر تقسیم ہو سکتا ہو ۔

لیپ سال کیوں ہوتا ہے؟

قدیم مصری جانتے تھے کہ ہماری زمین سورج کے گرد365 دن میں اپنا چکر مکمل نہیں کرتی ہے بلکہ، تقریباً چوتھائی دن زیادہ لیتی ہے یا اندازاً سورج کے گرد اپنا مدار مکمل کرنے میں اسے 365.2422 دن لگتے ہیں۔

اور اگر کلینڈر پر سال کے365 دن رکھےجائیں تو ہر سال چوتھائی دن کا فرق پڑنے لگتا ہے اور اس طرح کلینڈر موسموں کے اوقات سے مطابقت کھو دیتے ہیں۔

پاپ گریگوری نے کلینڈر میں تبدیلی کرکے یہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی، اگرچہ گریگوری کلینڈر پر 365 دن رکھے گئے اور ایک اضافی دن کو شمسی سال اور کلینڈر کے سال کے ساتھ ہم وقت سازی میں مدد کرنے کے لیے شامل کیا گیا۔

لیپ ائیر کب متعارف کرایا گیا؟

لیپ ائیر کو پہلی بار روم کے شہنشاہ جولیس سیزر نے 2000 سال پہلے سلطنت روم میں متعارف کرایا تھا۔

جولیس سیزر سے پہلے رومن کلینڈر میں 355 دن تھے اور دو سال میں 22 دن اضافی تھے۔

لیکن، جب پہلی صدی میں جولیس سیزر کا دور حکومت شروع ہوا تو اس نے فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز کو کلینڈر میں اصلاحات کا حکم دیا، تاکہ زرعی موسموں کا بہتر انتظام ہو سکے اور رومن کلینڈر موسموں سے آگے بھاگنا نا شروع کر دیں۔

580F7474-3D4B-4778-82DE-787C90B154F4_w1080_h608_s.jpg

فلک شناسی کے ماہر سوسیجینز نے تین سال کے بعد آنے والے سال کو 366دن کا بنانے کا فیصلہ کیا اور اس اضافی دن کے ساتھ 'فروری 29دن' کا بن گیا۔

لیکن، یہ نظام بعد میں پاپ گریگوری ہشتم نے1882 میں تبدیل کیا ،جس کے لیے 'لیپ' کی اصطلاح استعمال کی گئی اور اعلان کیا کہ جو سال 100 پر تقسیم ہوتا ہے اور 400 پر تقسیم نہیں ہوتا لیپ ائیر نہیں ہوگا۔

یہ اضافی دن فروری میں کیوں ہوتا ہے ؟

روم کے شہنشاہ جولیس سیزر کے کلینڈر میں دوسرے تمام مہنیوں کے 30 یا 31 دن تھے۔ اس نظام کے تحت، کلینڈر میں فروری کے 30 دن اور 'جولائی' جو جولیس کے مرنے کے بعد اس کے نام سے منسوب کیا گیا، اس کے 31 دن تھے۔

لیکن اگست کا مہینہ 29 دنوں کا تھا۔

36B7C7CC-425A-4F55-AC0F-D9D99010447B_w1080_h608_s.jpg

جب آکیٹوین آگستس روم کا شہنشاہ بنا تو اس نے جولائی کی طرح اپنے نام سے منسوب کئے گئے مہینے 'اگست' کو بھی 31 دن کا بنانے کے لیے فروری کے دو دنوں کو کم کردیا۔

اور اس طرح فروری اگست کے ہاتھوں اپنے دو دن سے محروم ہوگیا اور 28 دنوں کا بن کر رہ گیا۔

تکنیکی اعتبار سے ہر چار سال پر لیپ سال نہیں

عموماً یہ دن چار سال میں ایک بار آتا ہے۔ لیکن، ہر وہ سال جو 4 پر برابر تقسیم ہوتا ہے۔ لیپ سال نہیں ہوگا۔ ان سالوں کو لیپ ائیر شمار نہیں کیا جاتا ہے، جو چار اور سو پر یکساں تقسیم ہوتے ہیں۔ لیکن، چار سو پر تقسیم نہیں ہوتا ہے ۔

سال 2000 ایک صدی سال تھا اور لیپ ائیر بھی تھا۔ لیکن، اس سے قبل 1700 اور1800 اور1900 سواں سال لیپ ائیر نہیں تھے۔ اسی طرح آنے والے صدی سالوں میں 2100، 2200 اور 2300 سواں سال لیپ ائیر نہیں ہوں گے جبکہ، 2400 سواں سال لیپ ائیر ہے، جو چار، سو اور چار سو تینوں پر یکساں تقسیم ہوجاتا ہے۔

519E4CB3-545D-434D-93D4-BDCF5D83B616_w1080_h608_s.png



صدی کے لیے یہ اضافی اصول اس لیے بنایا گیا ہے کیوں کہ ہر چوتھے سال میں ایک دن کے اضافے سے سال کی اوسط365.25 بن جاتی ہے لیکن، ایسا کرنے سے ہر سو سال میں ایک دن کا فرق آجاتا ہے اسی لیے، ہر سواں سال کو لیپ ائیر نہیں رکھا جاتا ہے۔

لیپ سکینڈ کیا ہے؟

لیپ سال براہ راست لیپ سکینڈ کے ساتھ مربوط نہیں ہے۔ لیکن، زمین کی گردش کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے ہماری گھڑیوں اور کلینڈر میں لیپ سال اور لیپ سکینڈ کا اضافہ کیا جاتا ہے۔

CB5514E5-5372-4387-90AF-419C2312EDC5_w1080_h608_s.jpg

لیپ سکنڈ وہ اضافی منٹ ہے جو چند سالوں کے بعد جوہری گھڑیوں کے وقت کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے تاکہ، زمین کی گردش سے چلنے والی گھڑیوں کو جوہری وقت کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔

دنیا کے وقت کا پیمانہ، جوہری گھڑیوں کی مدد سے کام کرتا ہے۔

یہ جوہری گھڑیاں مادے کے زروں کی حرکت ناپ کر وقت کا تعین کرتی ہے اور مسلسل چلتی ہے۔ لیکن، اس کے مقابلے میں زمین گردش ہر روز آہستہ آہستہ کم ہوتی جاتی ہے اور اس طرح ہمارے دنوں کے دورانیے میں چند ملی سکنڈز کا فرق پڑ جاتا ہے۔

1972 میں لیپ سکینڈ کا نظام شامل کیا گیا تھا۔

آخری بار لیپ سکنڈ منگل جون 2015 کو آدھی رات گیارہ بجکرانسٹھ منٹ پر شامل کیا گیا۔

اگر آپ 29 فروری کو پیدا ہوتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟

فروری کی 29 تاریخ کو پیدا ہونے کے امکانات 1,461 دنوں میں سے ایک کے برابر ہے۔

اور ایسے خاص افراد جو اس دن پیدا ہوتے ہیں انھیں 'لیپرز' کہا جاتا ہے اور انھیں منفرد صلاحیتوں اور خصوصی اختیارات کا مالک کہا جاتا ہے۔

42402B6D-F252-421B-BB62-B1274A2183C6_w1080_h608_s.jpg



اگر آپ کی تاریخ پیدائش 29 فروری ہے تو دنیا کے زیادہ تر ممالک میں رہنے والے لیپرز اپنی سالگرہ 28 فروری یا یکم مارچ کو منانا پسند کرتے ہیں جبکہ لیپ سال پر انھیں اپنی اصل تاریخ پیدائش پر سالگرہ منانے کا موقع ملتا ہے

فروری کے 29 دن کیوں ہوتے ہیں؟

 

سید عاطف علی

لائبریرین
جو سادہ سی بات اصل وجہ ہے اس کا مناسب ذکر ہی نہیں کہ سال میں تین سو، اور پینسٹھ دن پورے نہیں ہو تے بلکہ چونسٹھ دن اور پانچ گھنٹے اور کچھ منٹ اور سیکنڈ زیادہ بھی ہوتے ہیں ۔ جنہیں چار سال پر جمع کر کے ایک دن کے طور پر شامل کر کے اپروکسمیٹ کر لیا جاتا ہے ۔ یہ وقت بھی چار سال میں پورا ایک دن نہیں بنتا اس لیے کئی سال بعد کا فروری چار سے تقسیم ہونے کے باوجود انتیس دن کا نہیں ہوتا۔

(اس مراسلے کو نيچے کے چند مراسلوں سے مربوط سمجھا جائے ورنہ یہ مس لیڈنگ ہوسکتا ہے۔)
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
Top